ایمزٹی وی (نیوز ڈیسک) سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کے اختیارات چار ماہ کے بجائے صرف 30 روز کے لیے بڑھائے جانے کے ایک دن بعد ڈائریکٹر جنرل رینجرز نے سوشل میڈیا پر وضاحت کردی کہ کراچی آپریشن مکمل کرنے کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں۔ ڈی جی رینجرز نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ کراچی کے قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک یہ اپنے منطقی انجام تک نہ پہنچ جائے۔ رینجرز کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ @Bilalak80 رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل کا حقیقی اکاؤنٹ ہے۔ ٹوئیٹ میں یہ واضح نہیں کہ وہ کراچی میں رینجرز کے آپریشن کی ہی بات کررہے تھے تاہم بطور ڈی جی رینجرز اس بات کو مان لینا مناسب ہوگا۔ ٹوئیٹ میں 'منطقی انجام' کا رخ بظاہر رینجرز کے آپریشن کی مخالف متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت میں سندھ حکومت کی جانب تھا جس نے رینجرز کے اختیارات صرف 30 دنوں اور کراچی ڈیویژن تک محدود کردیے۔ تاہم پی پی پی رہنما سینیٹر سعید غنی نے ڈان کو بتایا کہ رینجرز کے سربراہ کا ٹوئیٹ کوئی خاص بات نہیں۔ انہوں نے محتاط انداز میں کہا ' اس (ٹوئیٹ میں) میں یہ نہیں کہا گیا کہ کارروائی صرف رینجرز نے ہی کرنی ہے۔' کچھ عرصہ قبل سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے ڈی جی رینجرز کا خط لکھا جس میں رینجرز پر اختیارات اور میڈیٹ سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا کہ رینجرز کو دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری پر مینڈیٹ دیا گیا ہے جبکہ مالیاتی جرائم اور کرپشن اس کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔