کراچی: ضیاالدین یونیورسٹی کےاٹھارویں جلسہ تقسیم اسناد کی پروقارتقریب میں مختلف شعبوں کے 582 طالب علموں کواسنادتفویض کی گئیں۔
تقریب میں پی ایچ ڈی اور ایم فل سمیت ایم بی بی ایس، فارم ڈی، ڈینٹسٹری، آڈیو اینڈ اسپیچ لینگویج تھراپی، بایو میڈیکل انجینئرنگ، میڈیکل ٹیکنالوجی، فزیکل تھراپی، نرسنگ، کمیونی کیشن اینڈ میڈیا سائنسز اور بی ایڈ کی شعبوں سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات میں اسناد تفویض کی گئیں۔
جلسہ اسناد کی تقریب ضیاءالدین یونیورسٹی سے متصل فیملی پارک میں منعقد کی گئی۔ضیاالدین یونیورسٹی کے اٹھارویں جلسہ تقسیم اسناد کے موقع پر پرو چانسلر ڈاکٹر ندا حسین نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے 9 طلبہ و طالبات میں گولڈ میڈل بھی تقسیم کیے گئے۔
جلسہ تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضیاءالدین یونیورسٹی کے چانسلر اور تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا طالب علموں کے ساتھ ساتھ اساتذہ اور والدین بھی آج مبارکباد کے مستحق ہیں کیونکہ آپ کی مدد، رہنمائی اور بھرپور تعاون سے ہی یہ نوجوان آج اپنی منزل پا لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آج یہاں سے گریجویٹ ہونے والے طلبہ و طالبات معاشرے کی ترقی میں مثبت کردار ادا کریں گے۔
ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا کہ ضیاءالدین یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والے ذہین نو جوان دنیا بھر میں اپنی ذہانت کے بل بوتے پر نہ صرف پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیںبلکہ مختلف شعبہ جات میں جدید تقاضوں کے مطابق اپنی خدما ت بھی سر انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ آنے والے وقتوں میں عنقریب ہم ضیاءالدین یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیز میں ایسے جدید آلات اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز شامل کر نے والے ہیں جو پاکستان بھر کے کسی اور تعلیمی ادارے میں نہیں ہیں جس کی حالیہ مثال ضیاءالدین یونیورسٹی کی جانب سے متعارف کروائی جانیوالی تھری ڈی اناٹومی ڈائیسیکشن ٹیبل ہے
اس موقع پر ڈاکٹر عاصم حسین نے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی کی ضیاءالدین یونیورسٹی کے لیے نو سالہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پروفسیر پیرزادہ قاسم تعلیمی اور ادبی حلقوں میں ایک بڑا نام ہیں اور ہمارے لیے بہت فخر جلسہ تقسیم اسناد کے موقع ضیاءالدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سید عرفان حیدر نے ڈگری حاصل کرنے والے طلبا اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو فخر ہونا چاہئے کہ آپ کا تعلق ملک کی بہترین جامعہ سے ہے۔
مجھے امید ہے کہ آپ اپنی بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے طالب علموں کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک انتہائی معتبر پیشے سے وابستہ ہوچکے ہیں اس اپنی پیشہ وارانہ اخلاقیات کو ہمیشہ مدنظر رکھیں اور بلا امتیاز مذہب، قومیت، سیاست اور سماجی رتبے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی خدمات انجام دیں۔ عامر شہزاد