ضیاءالدین یونیورسٹی کی جانب سے چھاتی کے سرطان سے متعلق ایک ماہ تک جاری رہنے والی آگاہی مہم کے آخری روز پوسٹر مقابلے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
پوسٹر مقابلے کی تقریب نے چھاتی کے سرطان سے متعلق بروقت طبی مداخلت، جلد پتہ لگانے اور اسکریننگ کی حوصلہ افزائی کے لیے کھلی بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
آگاہی مہم کے آخری روز طلباءکی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اور متحرک آگاہی پوسٹرز کو سراہتے ہوئے ضیاءالدین یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عباس ظفر نے اس مہم میں یونیورسٹی کی اجتماعی کاوشوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چھاتی کے کینسر کیلئے آپ کی لگن انتہائی متاثر کن ہے۔ ہم ہر مرد و خواتین سب کیلئے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ اس آگاہی مہم کے ذریعے ہر سال ضائع ہونے والی جانوں کو بچایا جاسکے۔
پروفیسر عباس ظفر کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان بھر کی ہر یونیورسٹیز اور کالجز اس طرح کی پرجوش آگاہی مہم میں شامل ہو جائیں تو ہم مل کر کئی جانیں بچا سکتے ہیں اور صحت عامہ کی صورت حال پر دیرپا تبدیلی لا سکتے ہیں۔
پوسٹر مقابلے کیلئے ضیاءالدین یونیورسٹی کے تمام کیمپسز اور کالجز سے دو سو سے زائد پوسٹرز کی رجسٹریشن کی گئی۔ ججز کی اسکریننگ کے بعد پینتالیس ڈیجیٹل پوسٹرز اور دس ہاتھ سے بنے پوسٹرز آویزاں کیے گئے، جو شرکاءکی تخلیقی صلاحیتوں اور لگن کو ظاہر کرتے تھے۔پوسٹر مقابلے میں کالج آف ڈینٹسٹری کی مریم داروگر پہلی ، کالج آف ری ہیبلیٹیشن سائنسز کی حدیبیہ ناز نے دوسری جبکہ کالج آف میڈیکل ٹیکنالوجی کی کشف دیام نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔