لایمز ٹی وی (لاہور) اہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو 297 درخواست گزاروں کی جانب سےانفراسٹرکچرکے نام پر سرچارج کی وصولی سے متعلق درخواست پیش کی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے گیس انفراسٹرکچرکے نام پر سرچارج وصول کر رہی ہے جو غیرقانونی اور غیر آئینی ہے، صنعتی اور گھریلو صارفین اس حوالے سے پہلے ہی ٹیکس ادا کر رہے ہیں لہذا عدالت اسے کالعدم قرار دے۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ یہ سرچارج ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے کے لیے وصول کیا جا رہا ہے۔ جبکہ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد درخواستیں منظور کر لیں ،اور گیس سرچارج کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔