ایمزٹی وی (سائنس)گزشتہ کچھ عرصے میں بڑے بلیک ہولز کی دریافت نے سائنس دانوں کو حیران کردیا تھا لیکن اب ان کے لے ایک پریشان کن تحقیق سامنے آگئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آسمان پر چمکنے اور جگمگانے والے ستارے بلیک ہولز کے اندر جا کر غائب ہورہے ہیں۔
ناسا کی انتہائی طاقتور سیٹلائٹ نے گزشتہ دنوں ستاروں کے جھرمٹ سگنس سے تابکاری شعاعوں سے نکلنے والی طاقتورترین توانائی کا مشاہدہ کیا جوکہ زمین سے 8 ہزار نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان کی طاقتور ٹیلی اسکوپ پر لگے جدید ترین کیمرے سے روشنی کے ان فلیشز کو ریکارڈ کیا جب کہ یہ فلیشز ہزاروں سورج سے نکلے رہے تھے جب کہ انتہائی کم عرصے تک نظر آئے اور ہماری آنکھ جھپکنے سے بھی 10 گنا زیادرہ رفتار سے غائب ہوگئے۔
یورپ، عرب امارات، بھارت اور امریکا کے سائنس دانوں پر مشتمل ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ بلیک ہول سے نکلنے والی طاقتور شعاعیں ان ستاروں کی ہیں جنہیں اس نے ابھی تک اپنی غذا کا حصہ نہ بنایا ہو کیوںکہ بلیک ہول کی سطح اتنی گہری ہے کہ روشنی بھی اس کی کشش ثقل سے نہیں نکل سکتی۔