ایمز ٹی وی (اسپورٹس ڈیسک) پاکستانی اوپنر احمد شہزادنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احمد شہزاد نے کہا کہ فلپ ہیوز کی المناک موت کا سن کر چند لمحے کے لیے تو سکتہ ہی طاری ہو گیا تھا، مجھے آسٹریلوی بیٹسمین کی فیملی کا خیال آیا، اندازہ ہے کہ وہ کس کرب سے گزر رہے ہوں گے، جس روز فلپ ہیوز زخمی ہوئے اسی وقت سے ان کی صحت کیلیے دعا کرتا رہا ہوں، خوش قسمت ہوں کہ باﺅنسر لگنے کے باوجود بال بال بچ گیا، انھوں نے کہا کہ ابو ظبی میں گیند لگنے کے بعد کیوی پلیئرز کا رویہ بڑا ہمدردانہ تھا،تھوڑی ہمت ہوئی تو سب سے پہلے مجھے اپنے گھر والوں کی فکر مندی کا خیال آیا تھا، ایمبولینس میں اسپتال لے جایاجا رہا تھا تو منیجر معین خان سے کہا کے میری والدہ سے بات کرا دیں، انھوں نے نمبر پوچھا تو بھول گیا،بھائی کو کال ملانے کا کہاتو ان کا نمبر بھی یاد نہ آیا، اسپتال سے واپس آیا تو ٹی وی کیمرے کے سامنے ایک مسکراہٹ دی جو خاص طور پر فیملی کے لیے تھی کہ میں ٹھیک ہوں،واضح ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نیوزی لینڈ کیخلاف ابو ظبی ٹیسٹ میں کورے اینڈرسن کا باﺅنسر کنپٹی پر لگنے سے زخمی ہو کر زمین پر گر پڑے تھے، ہیئر لائن فریکچر کی وجہ سے درد کی شدت اور نیم بے ہوشی کی کیفیت برقرار رہنے پر انھیں وطن بھجوا دیا گیا، اب وہ تیزی سے رو بصحت اور پریکٹس بھی شروع کر چکے ہیں۔ انجریز کھیل کا حصہ ہیں اور ہمیں انھیں برداشت کرنا ہی پڑتا ہے، میں خوش قسمت ہوں کہ اتنی شدت سے گیند لگنے کے بعد کسی بڑی انجری سے بال بال بچ گیا۔