اسلام آباد: عدالت نے ٹک ٹاک پرپابندی اورپی ٹی اے رولزفریم نہ کرنے کے خلاف درخواست پرپی ٹی اے سے تحریری جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ٹک ٹاک پر پابندی اور پی ٹی اے رولز فریم نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی اے کے وکیل نے بتایا ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ پی ٹی اے کے مذاکرات ہوتے رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا پی ٹی اے میں اس طرح کے فیصلے کون کر رہا ہے؟ کون لوگ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کیا درست ہے اور کیا غلط،اس لئے رولز بنانے بہت ضروری ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کورونا کے دوران ٹک ٹاک انٹرٹنمنٹ اور کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ رہا ہے۔ موٹروے پر بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا پھر موٹروے کو بھی بند کر دیں۔ پوری دنیا میں یہ نہیں ہوتا، دنیا آگے جا رہی ہے اور آپ پیچھے لے کر جا رہے ہیں۔ ہماری اخلاقیات اتنی مضبوط ہونی چاہئیں کہ کوئی چیز ان پر اثرانداز نہ ہو سکے۔ عدالت نے پی ٹی اے رولز طلب کرتے ہوئے سماعت چار ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے قیدیوں کی رہائی کے احکامات کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کورونا وائرس کے پیش نظر دی گئی ضمانتوں کے احکامات پرعملدرآمد روک دیا۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 408 قیدیوں کی رہائی کے فیصلے سمیت دیگر عدالتوں کی جانب سے جاری فیصلے بھی معطل کردیے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ملک کو کورونا وائرس کی وجہ سے کن حالات کا سامنا ہے سب پتہ ہے تاہم اس طرح قیدیوں کی رہائی کی اجازت نہیں دے سکتے، دیکھنا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا، ہائی کورٹس سو موٹو کا اختیار کیسے استعمال کر سکتی ہیں؟، ایسا نہیں ہو سکتا کہ آفت میں لوگ اپنے اختیارات سے باہر ہو جائیں، یہ اختیارات کی جنگ ہے، ان حالات میں بھی اپنے اختیارات سے باہر نہیں جانا۔
سپریم کورٹ نے وفاق، تمام صوبائی حکومتوں، چیف کمشنر اسلام آباد،ڈی سی اسلام آباد ،آئی جی پی اسلام آباد، سیکرٹری داخلہ، نیب، آئی جی جیل خانہ جات کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ فیصلے تک کسی ملزم کو کورونا کی بنیاد پر رہائی نہ دی جائے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی اکائونٹس کیس، نیب کیسز میں گرفتار ملزمان، جیلوں میں موجود قیدیوں کی بڑی تعداد کو کورونا وائرس کے باعث ضمانت پررہائی کا حکم دیاتھا۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
گزشتہ روز ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 2 وزرائے اعلیٰ اور 3 صوبوں کے گورنرز بھی شریک ہوئے۔
کور کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر مشاورت ہوئی اور سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس حوالے سے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہکور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے پرویز مشرف کے کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں شامل دیگر ارکان کا کہنا تھا کہ فیصلے میں جلد بازی کی گئی اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے سے فاصلے بڑھ رہے ہیں۔آئندہ چار سے پانچ دنوں میں ہونے والے ایک اور اجلاس میں حکومت کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
گزشتہ روز ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ اجلاس میں مختلف ایشوز پر تفصیلی بحث کی گئی،اہم ایشو مشرف کے حوالے سے ہونے والا فیصلہ تھا۔
فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کو مشرف کے فیصلے پر علی ظفر اور بابر اعوان نے تفصیلی طور پر کیس سے جڑے نکات سے بریف کیا، بابراعوان نے فیصلے میں موجود خلاء اور قانونی سقم سے آگاہ کیا۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم کا کور کمیٹی کے اجلاس میں کہنا تھا کہ ادارے ہر حال میں اہم اور مقدم ہیں، ہم نے اپنے اداروں کو تقویت دینی ہے اور ہم نے قانون اور آئین کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ہم اداروں میں تصادم نہیں ہم آہنگی چاہتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ادارے آئینی اور قانونی دائرے میں ذمہ داریاں نبھائیں، ہمیں افواج پاکستان کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے اورہمیں انصاف کے تقاضوں کو یقینی بنانا ہے، انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے فياض الحسن چوہان نے کہا کہ ملک کيلئے تين جنگيں لڑنے والا غدار کيسے؟ فوج کی قربانياں کسی سے ڈھکی چھپی نہيں ۔
فیاضالحسن نے مزید کہا کہ ادارے کے ايک فرد کو چننا سوالات کو جنم ديتا ہے،
سانحہ ماڈل ٹاؤن اورراؤ انوار پر تو کوئی پھانسی نہيں آرہی، معاشی دہشت گرد ضمانت لے کر باہر آرہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی اضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیا ڈویژن بنچ تشکیل دینےکی سفارش کردی۔
جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
نواز شریف نے آج سماعت کےدوران حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ نوازشریف کی اضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست بھی عدالت نے منظور کرلی۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نئے ڈویژن بنچ کے لیے چیف جسٹس کو فائل بھیجوا رہے ہیں۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ یہ بنچ پہلے اس کیس کو سن چکا ہے، بہتر تو یہی ہے کہ اسی بنچ میں سماعت ہو۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر یہی بنچ بنا تو اس کے لیے چیف جسٹس خصوصی ڈویژن بنچ تشکیل دیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت سردیوں کے چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ نواز شریف نے کیس میں جج ویڈیو اسکینڈل کے تناظر میں سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ کرنے کی استدعا کررکھی ہے۔
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک کی صورتحال کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہو گا جس میں 2 وزرائے اعلیٰ اور 3 گورنر شریک ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر مشاورت ہو گی اور سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذارئع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلوں پر مشاورت کرنے کے لیے وزیر اعظم نے تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کو خصوصی طور پر اجلاس کے لیے طلب کیا ہے۔پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی پر بریفنگ دے گی۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری اور الیکشن کمیشن اراکین کی تعیناتی کے لیے مشاورت بھی کی جائے گی۔ ذارئع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ملائیشیا سمٹ میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر بھی کور کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کی مشرف فیصلے سے منسوب گفتگو کی وضاحت ضروری ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ پرویز مشرف فیصلے کے حوالے سے گفتگو کی وضاحت ضروری ہے،
تاثر ملتا ہے کہ چیف جسٹس مقدمے پر اثر انداز ہوئے اور مخصوص فیصلہ حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، یہ انتہائی نا مناسب بات ہے جو چیف جسٹس پاکستان سے منسوب کی گئی ہے۔
سابق صدر اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر جہاں سوشل میڈیا پر بحث جاری رہی وہیں شوبز فنکاروں نے بھی اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اداکار شان نے سابق صدر پرویز مشرف کے فیصلے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا یہ ایک افسوسناک دن ہےجب ایک محب وطن کو غدار قرار دیا گیا۔ پرویزمشرف سر آپ ہمیشہ ہمارے لیے محب وطن ہیں۔ ایک سچا پاکستانی، ایک بہادر سپاہی اور اس مٹی کا بیٹا۔ اس کے ساتھ ہی اداکار شان نے پاک آرمی زندہ باد کا ہیش ٹیگ استعمال کیا
سابق اداکار حمزہ علی عباسی نے بھی پرویز مشرف فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا پرویز مشرف کیس کا فیصلہ آنے کے بعد کیا اب پاکستان مسلم لیگ (ن) اور وہ تمام دانشور جنہوں نے نواز شریف کا فیصلہ آنے کے بعد عدالتوں پر اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلی ہونے کا الزام لگایا تھا اب معافی مانگیں گے؟
اداکارہ مہوش حیات نے پرویز مشرف کیس کے فیصلے پر ایک آئرش سپاہی کا قول ٹوئٹ کیا جس کا مفہوم یہ ہے ’’مجھے جس جرم میں غدار ٹہرایا گیا ہے، اسے میں نے ایک مقدس فریضہ کے طور پر سرانجام دیا تھا، اور اسے ایک قربانی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مہوش حیات سابق صدر پرویز مشرف کے حق میں ٹوئٹ کرچکی ہیں۔ انہوں نے پرویز مشرف کی اسپتال کے بیڈ پر لیٹے ہوئے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست کو ایک طرف رکھ کر سوچیں یہ انسان ہمارے صدر رہ چکے ہیں اور انہوں نے ہر مشکل وقت میں ہماری رہنمائی کی۔ انہیں چاہے پسند کریں یا ان سے نفرت کریں لیکن انہیں ایک موقع تو دیں کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔
مشرف کو سزائے موت: بلاول نے اپنی والدہ کی قتل سے قبل آخری لمحے کی تصویر کیوں پوسٹ کی؟
سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دیئے جانے کے فیصلے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی قتل سے چند لمحے قبل ان کے آخری جلسے کی تصویر پوسٹ کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پرویز مشرف سے متعلق فیصلے پر ٹویٹ کیا، ’جمہوریت بہترین انتقام ہے، جئے بھٹو‘۔
بلاول نے اپنے ٹویٹ میں اپنی والدہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی پوسٹ کی، جو سنہ 2007 میں ان کے قتل سے چند لمحے قبل ان کے آخری جلسے کی ہے۔
اس جلسے کے بعد بے نظیر بھٹو کے قافلے پر خودکش دھماکہ ہوا تھا جبکہ بے نظیر بھٹو کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، اس وقت اقتدار پر براجمان سابق صدر پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ آج خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف اس وقت دبئی میں مقیم ہیں اور شدید علیل ہیں۔ وہ اپنے کیس کی پیروی کے لیے ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔