ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) کسی بھی معاشرے میں کتب خانوں کی موجودگی سے ملک و قوم کی معاشی اور سماجی ترقی کا اندازہ لگا یا جاتا ہے، کتب داری (Librarians)کا فریضہ انجام دینے والے ماہرین سماج کی علمی افزائش میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، کتب داروں کی جدید معلومات سے آگاہی ضروری ہے۔
نیشنل لائبریری برائے کیمیائی علوم، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی پاکستان میں متعلقہ شعبے کا سب سے بڑا کتب خانہ ہے۔ان خیالات کا اظہار نظامتِ کتب (Library Science) کے ماہرین نے نیشنل لائبریری برائے کیمیائی علوم، آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام "بذریعۂ کے اُو ایچ اے (KOHA) لائبریری آٹومیشن پیکج کے استعمال" کے موضوع پرایل ای جے نیشنل سائنسں انفارمیشن سینٹر جامعہ کراچی میں منعقدہ 3 روزہ قومی تربیتی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا۔
ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے قائد آعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے عطاالرحمن، پاسٹک کے حبیب اختر جعفری، آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کی ڈاکٹر فرزانہ شاہین اور نیشنل لائبریری برائے کیمیائی علوم کے مہتمم گلزار احمد نے خطاب کیا۔مقریرین نے کہا موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کتب گھروں کے موثر کردار کو متعین کرتی ہے، نیشنل لائبریری برائے کیمیائی علوم پاکستان میں متعلقہ شعبے کی سب سے بڑا کتب خانہ ہے جس میں 25 ہزار کتب، 25 ہزار آن لائن جرائد، 50 ہزار آن لائن کتب جبکہ کیمیائی ڈیٹا بیس صرف اس ہی کتب خانے کا حصہ ہے، نیشنل لائبریری پاکستانی ماہرین کو جدید لائبریری نظام سے ہم آہنگ کریگی، انھوں نے کہا نیشنل لائبریری برائے کیمیائی علوم کے تحت پاکستانی ماہرین کے لئے قومی سطح پر جدید لائبریری کورسز کروائے جائینگے جس سے ماہرین کی پیشہ ورانہ استعداد میں مذید اضافہ ہوگا، لائبریری ماہرین کو جدید تیکنیک اور نظام سے ہم آہنگ ہونا ہوگا۔