Tuesday, 08 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن لاہورکےزیراہتمام ہونے والے انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان 20 اکتوبر کو کیا جائے گا۔

اعلان کے بعد نتائج ویب سائٹ پر اپلوڈ کردیئے جائیں گے۔جبکہ طلبا اپنے نتائج بذریعے ایس ایم ایس بھی معلوم کرسکتے ہیں۔

بورڈ حکام نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ 20 اکتوبر کی صبح 10 بجے کئے جانے والے اعلان میں ان امتحانات کے پوزیشن ہولڈروں کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ان امتحانات میں 1 لاکھ 75 ہزار امیدواورں نے شرکت کی تھی۔

 

بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن کوہاٹ کےزیراہتمام انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحان 2022کے غیرمتوقع نتائج نے سب کو حیران کردیا

اعلان کردہ نتائج کے متابق تاریخ میں پہلی بار کیڈٹ کالج کوہاٹ کی بجائے کرک کے ایک نجی تعلیمی ادارے کی دو ہونہار طالبات نے سب سے زیادہ نمبر حاصل کرکے کوہاٹ بورڈ ٹاپ کرلیا اورکیڈٹ کالج کوہاٹ کو پیچھے چھوڑکر بڑا اعزازاپنے نام کرلیا۔

ہفتہ کے روز جاری شدہ کوہاٹ بورڈ کے حیران کن اور غیرمتوقع نتائج نے ڈویژن بھر کے تعلیمی اداروںکے پرنسپلز‘ ہیڈماسٹرز اور اساتذہ کو انگشت بدندان کرنے پر مجبورکردیا۔کیڈٹ کالج سے انٹرنتائج بارے رائے لینے کی کوشش کی گئی تاہم رابطہ نہ ہوسکا۔ شاید کوہاٹ بورڈ کی 20 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ کیڈٹ کالج کوہاٹ کے کیڈٹس کوہاٹ بورڈ ٹاپ نہ کرسکے اورغیرمتوقع طورپر یہ اعزاز کرک کے ایک نجی تعلیمی اداے شاہین چلڈرن اکیڈمی اینڈ کالج آف سائنز میٹھاخیل کی میڈیکل گروپ کی دو ہونہار طالبات نے غیرمتوقع سب سے زیادہ 1040 اور1039 نمبرات حاصل کرکے کوہاٹ کیڈٹ کالج سے چھین لیا۔

البتہ پری انجینئرنگ گروپ میں کیڈٹ کالج کوہاٹ نے پہلی دو پوزیشنیں لیں تاہم تیسری پوزیشن بھی شاہین چلڈرن اکیڈمی اینڈ کالج آف سائنز میٹھاخیل کرک کی طالبہ کے حصہ میں آئی۔ اسی طرح جنرل سائنس گروپ میں بھی بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملی جہاں قبائلی ضلع کرم کی دو تعلیمی اداروں کانسپٹ بیسڈ سکول اینڈ کالج پارہ چنار اور کیبرج پبلک سکول صدہ کرم کی طالبہ اور طالب علم نے بالترتیب سب سے زیادہ نمبر لے کر اول اور دوم پوزیشنیں اپنے نام کرلیں۔آرٹس گروپ میں بھی طالبات نے میدان مارلیا جہاں سرکاری تعلیمی اداروںگورنمنٹ گرلز ہایئر سیکنڈری سکول بلی ٹنگ کوہاٹ اور گورنمنٹ گرلز ہایئر سیکنڈری سکول گمبٹ کی طالبات نے اول تین پوزیشنیں حاصل کرلیں۔

کیلیفورنیا: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی جانب سے پہلا ایڈٹ شدہ ٹوئٹ پوسٹ کردیا گیا ہے۔

ٹوئٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فیچر کے متعارف کرائے جانے کے بعد پوسٹ کس طرح دِکھائی دے گی۔

سوشل میڈیا کمپنی نے گزشتہ روز ایک ٹوئٹ کیا جس میں ’لاسٹ ایڈٹڈ‘ یعنی آخری بار ایڈٹ کیے جانے کا وقت اور تاریخ پوسٹ کے نیچے موجود تھا۔

صارفین اس لنک کو کلک کرتے ہوئے ٹوئٹ کے ایڈٹ کیے جانے کا پورا ماضی دیکھ سکتے ہیں۔

ایڈٹ بٹن متعارف کرائے جانے کے بعد سب سے پہلے یہ سہولت ٹوئٹر بلیو کے صارفین کو دستیاب ہوگی۔ یہ کمپنی کا 4.99 ڈالر پریمیئم پلیٹ فارم ہے جہاں ٹوئٹس کا واپس لیا جانا، اشتہارات کے بغیر آرٹیکل جیسے دیگر تازہ ترین فیچر تک رسائی ہوتی ہے۔

کمپنی کی جانب سے رواں سال کے ابتداء میں اعلان کیا گیا تھا کہ ایڈٹ بٹن اس سال ستمبر میں جاری کردیا جائے گا۔

کمپنی کے مطابق اس فیچر کی مدد سے کوئی ٹوئٹ کرنے کے 30 منٹ کے اندر اس ٹوئٹ کو ایڈٹ کیا جاسکے گا اور ایڈٹ شدہ ٹوئٹ پر وقت لکھا ہوگا اور یہ درج ہوگا کہ اصلی پوسٹ میں تبدیلی کی گئی ہے۔

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ یہ لیبل اس لیے ضروری ہے کیوں کہ پوسٹ کی تاریخ گفتگو کی دیانتداری کے تحفظ میں مدد دے گا اور لوگوں کو اس ریکارڈ تک رسائی حاصل ہوگی جس سے معلوم ہو سکے گا کہ ٹوئٹ میں کیا کہا گیا تھا۔

لاہور : کوٹ لکھپت میں مدرسے کے معلم نے 9 سالہ طالب علم کو مار مار کر لہولہان کر دیا جس کے بعد پولیس نے اطلاع ملتے ہی ملزم کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق 9 سالہ عثمان گھر کے قریب چھوٹی پھاٹکی مدینہ مسجد مدرسے میں پڑھنے جاتا تھا،مدرسے کے معلم ملزم عمران نےکم سن طالبعلم کو سبق یاد نہ کرنے پرڈنڈے سے اس طرح تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کا سر پھٹ گیا۔

پولیس نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ عثمان کے سر اور ماتھے پر گہرے زخم آئے ہیں جس کےبعد اسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

دوسری جانب پولیس نے ملزم عمران کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کردیا۔

واٹس ایپ نے اگست میں صارفین کے لیے ایک بہترین پرائیویسی فیچر متعارف کرانےکا اعلان کیا تھا۔

اس فیچر کے ذریعے صارفین ناپسندیدہ واٹس ایپ گروپس خاموشی سے چھوڑ سکتے ہیں۔

ایسا کرنے پر گروپ ایڈمن کو تو ایک الرٹ سے علم ہوجائے گا مگر باقی اراکین کو اس کا علم نہیں ہوگا۔

اب یہ فیچر تمام صارفین کے لیے دستیاب ہے۔

یہ فیچر واٹس ایپس کے بڑے گروپس میں زیادہ کارآمد ہوگا جن کے میسجز کی بھرمار سے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔

اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے واٹس ایپ میں اس گروپ کی چیٹ ونڈو پر جائیں جس کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔

چیٹ ونڈو اوپن کرنے کے بعد اوپر گروپ کے نام پر کلک کریں اور انفو پیج پر نیچے اسکرول کرکے ایگزٹ گروپ کے آپشن کا انتخاب کریں اور بس۔

ایسا کرنے پر آپ کے گروپ چھوڑنے کا علم ایڈمن کے سوا کسی اور کو نہیں ہوگا، البتہ دیگر اراکین گروپ کی تفصیلات کے پیج میں جاکر اس بارے میں جان سکتے ہیں۔

البتہ یہ فیچر اسی وقت کام کرے گا جب آپ کے فون میں واٹس ایپ کا تازہ ترین ورژن موجود ہوگا، ورنہ گروپ چھوڑنے پر اس کا علم تمام اراکین کو ہوجائے گا، جیسے پہلے ہوتا تھا۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے تحت سنڈیکیٹ اجلاس کا انعقاد وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرسروش حشمت لودھی کی صدارت میں منعقد ہو۔

جس میں تعلیمی، انتظامی اور مالی اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر سنڈیکیٹ حکومتِ سندھ کے نوٹیفیکشن کے تحت ملازمین کے لیے تنخواہوں کےنظر ثانی شدہ بجٹ کی منظوری دی گئی۔اس اجلاس میں گزشتہ اجلاس کی سفارشات کی منظوری سمیت چار چیئرپرسن اور چھے پی ایچ ڈیز کی بھی منظوری دی گئی۔

جامعہ ترجمان کے مطابق سنڈیکیٹ اجلاس میں ایک جانب ڈاکٹر جاوید حنیف کو شعبہ پیٹرولیم انجینئرنگ،ڈاکٹر اریج ہمایوں مرزاکوبائیو میڈیکل انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹرسعود ہاشمی کو کیمیکل انجینئرنگ جب کہ پروفیسر ڈاکٹر شہنیلہ زرداری کوسوفٹ وئیر انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کاچیئرپرسن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

دوسری جانب عبدالکریم قاضی (کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی)،محمد کامران(کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی)، سجاد علی(اربن اینڈ انفرااسٹکچرا نجینئرنگ)، وسیم خان(مٹیریل انجینئرنگ)زوبیا انور(مٹیریل انجینئرنگ) اور رویندر کمار(آرکیٹکچر اینڈپلاننگ) کی پی ایچ ڈی کی منطوری دی گئی، ان تمام پی ایچ ڈیز کو 25اکتوبر کو منعقد ہونے والے کنووکیشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا جائے گا۔ اجلاس میں پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور سیکریٹری سنڈیکیٹ /جسٹرارسید غضنفر حسین سمیت 24اراکین نے شرکت کی۔

جامعہ کراچی نے 137طلباوطالبات کو ایم فل،پی ایچ ڈی،ڈی ایس سی،ایم ڈی اورایم ایس کی ڈگریاں تفویض کردی۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمودعراقی کی زیر صدارت منعقدہ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈریسرچ بورڈ (اے ایس آربی)کے حالیہ اجلاس میں 137 طلباوطالبات کو ایم فل،پی ایچ ڈی،ڈی ایس سی،ایم ڈی اورایم ایس کی ڈگریاں تفویض کی گئیں۔

رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر خالد ایم خان کو شعبہ کیمیاء میں ڈی ایس سی کی ڈگری تفویض کی گئی جبکہ مختلف شعبہ جات کے 75 طلباوطالبات کو ایم فل،38 طلباوطالبات کو پی ایچ ڈی،04کوایم ایس (ماسٹرآف سرجری)،ایک طالبعلم کو ایم ڈی (ڈاکٹر آف میڈیسن) اور18 طلباوطالبات کو ایم ایس کورس ورک(30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر ایم ایس کی ڈگریاں تفویض کی گئیں۔

جن طلباوطالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں ہیں ان کی فہرست جامعہ کراچی کے آفیشل فیس بک پیج پر اَپ لوڈ کردی گئی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان میڈیکل کمیشن نے کمیشن کے تحت پاکستانی طلباء کے لیے این ایل ای امتحان ختم کردیا ہے اور اب اس کا اختیار اسناد تقویض کرنے والی جامعات کو منتقل کرتے ہوئے پاسنگ نمبرز 70 سے کم کر کے 50 کردئیے ہیں جب کہ ملک بھر میں نجی و سرکاری میڈیکل جامعات و کالجز کا داخلہ ٹیسٹ 13 نومبر کو یونیفارم پالیسی کے تحت لیا جائے گا۔

تاہم آرمی میڈیکل کالجز کے لیے داخلہ ٹیسٹ پہلے ہوگا جو نسٹ کے تحت لیا جائے گا۔ اس بات کی منظوری بدھ کو پی ایم سی کے اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت پی ایم سی کے صدر ڈاکٹر نوشاد شیخ نے کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ21 ہزار نشتوں کے لیے دو لاکھ 5 ہزار طلبہ ٹیسٹ دیں گے سندھ میں داخلہ ٹیسٹ ڈائو میڈیکل یونیورسٹی، پنجاب میں یو ایچ ایس، بلوچستان میں بی ایم سی، کے پی کے میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور اسلام آباد میں شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لے گی اور انھیں یہ اختیار ہوگا کہ وہ ٹیسٹ خود کرائیں یا کسی اور ٹیسٹنگ ادارے کو یہ زمہ داری دیں۔

پی ایم سی صرف نصاب، اور سوالات کے نمبرز کا تعین کرے گی ٹیسٹ نتائج اسی روز جاری ہوں گے۔ اورکلاسوں کاآغاز یکم فروری سے ہوگا۔ اجلاس میں 8 غیرملکی ٹیسٹ مراکز کو ختم کرکے دو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

اجلاس میں بیسک میڈیکل سائنسز کی ڈگریوں کی رجسٹریشن کا عمل بحال کردیا گیا جب کہ فیصلہ کیا گیا کہ میڈیکل کالج اور جامعات کا معائنہ ایچ ای سی کے بجائے پی ایم سی خود کرے گی۔میڈیا سے خصوصی گفتگو میں صدر پاکستان میڈیکل کمیشن ڈاکٹر نوشاد شیخ نے بتایا کہ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں 60 فیصد نمبرز حاصل کرنے والے طلبہ داخلہ ٹیسٹ دینے کے اہل ہوں گے جبکہ اس سے قبل 65 فیصد نمبرز حاصل کرنے والا طالب علم داخلہ ٹیسٹ میں بیٹھنے کا اہل تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیسٹ میں میڈیکل کیلئے 55 فیصد اور ڈینٹل کیلئے 45 فیصد نمبر حاصل کرنے والا طالب علم میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کیلئے اہل ہوگا۔

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سے الحاق شدہ تمام گورنمنٹ اور پرائیویٹ اسکولوں کو مطلع کیا جاتا ہےکہ چیئرمین بورڈ سید شرف علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر بورڈ کے ریسرچ اینڈ اسپورٹس سیکشن اکتوبر کے آخری ہفتے سے مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں برائے سال2022-23 کاآغازکر رہا ہے کھیلوں پر مبنی پروگراموں کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر ایجوکیشنل ریسرچ حور مظہر نے بتایا کہ یہ ٹورنامنٹ فٹ بال (بوائز)، کرکٹ (بوائز)، ہاکی (بوائز)، بیڈمنٹن (بوائز، گرلز)، ٹیبل ٹینس (بوائز، گرلز) اور رسہ کشی (بوائز، گرلز) پر مشتمل ہے۔ لہٰذا اسکولوں کے سربراہان سے گزارش ہے کہ طلباء و طالبات کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی ضرور کریں۔

ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے نامزدگی فارم بورڈکے ریسرچ اینڈ اسپورٹس سیکشن میں 14اکتوبر تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔

ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان 14 اکتوبر کے بعد کیا جائے گا اس کے بعد کوئی بھی فارم تبدیل یا قابل قبول نہیں ہوگا۔ انٹری فارم نہ ملنے کی صورت میں مقررہ تاریخ سے پہلے بورڈ کے ریسرچ اینڈ اسپورٹس سیکشن سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے ڈائریکٹر یٹ آف انڈسٹریل لائسنس کے تحت ایک روزہ کیئرئیر فئیر 2022کا انعقادکیا گیا۔

جس میں جامعہ کے طالب علموں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کیئرئیر فئیر 2022کے استقبالیہ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس وقت متعدد معاشی مسائل کا سامنا ہے، ایسے میں روزگار کا آپ کا دروازہ کھٹکھٹانا،خوش آئند ہے۔ کیئرئیر فئیر 2022کا انعقاد مسائل کے حل اور حل سے متعلق تجاویز کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں کی تحقیق کو معاشی پالیسی کی تشکیل کے مراحل میں مدنظر رکھناچاہیے۔انہوں نے اس کیئرئیر فئیر2022کو اپنے طالب علموں کے لیے روزگارکے حصول کااہم ذریعہ قرار دیا۔ اس موقعے پر ڈائریکٹریٹ آف انڈسٹریل لائسنس ڈاکٹر محمد عامر قریشی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور اپنی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

جامعہ ترجمان کے مطابق اس ایک روزہ کیئرئیر فئیر2022 میں 30سے زاید انڈسٹریز شریک ہوئیں، قریباً انجینئرنگ کی ہرانڈسٹری کا اسٹال موجود تھا۔ صبح 9 سے شام 4بجے تک طالب علموں کے انٹرویوز لیے گئے جب کہ ہر اسٹال پر انٹرویوز دینے والے طالب علموں میں کی بڑی تعداد موجود رہی۔