Wednesday, 09 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

سان فرانسسکو: فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹانےسوشل میڈیاپلیٹ فارم کےڈیسک ٹاپ ورژن میں بہت سی تبدیلیوں کا آغازکردیا ہے۔

اس کی تصدیق ترقی یافتہ ممالک کے بعض صارفین نے کی ہے۔

گزشتہ ہفتے کئی صارفین نے فیس بک کا اپ ڈیٹ دیکھا ہے جس میں یوٹیوب کی طرح ڈارک موڈ دیکھا جاسکتا ہے اور نیوی گیشن کے ٹولز بائیں جانب دیکھے جاسکتے ہیں۔ لیکن اس تبدیلی کو لوگوں نے جھنجھٹ قرار دیا ہے۔ لیکن یہ فیس بک کا ری ڈیزائن ٹیسٹ بھی ہے۔

واضح رہے کہ جی میل اور ٹویٹر کے ڈیسک ٹاپ ورژن بھی تمام ٹولز اور ایپ بائیں جانب ظاہر کرتے ہیں۔ اگرچہ صارفین نے اسے منتشر لے آؤٹ قرار دیا ہےلیکن اب تک یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ یہ ٹول پینل پھیل اور سکڑ سکتے ہیں جس سے اسکرین پر ان کی یلغار کم ہوسکتی ہے۔

اب اس پر عمل ہوتا ہے یا نہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن یہ خبر اب درست ہے کہ میٹا فیس بک کی ظاہری صورت بھی تبدیل کررہا ہے۔

کراچی: وفاقی جامعہ اردونےمعاہداتی /کنڑیکٹ اساتذہ کواچانک فارغ کردیاجسکا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق فارغ کئے گئے اساتذہ ایچ ای سی کی مقرر کردہ معیارپرپورے نہیں اترتےایسے اساتذہ جو ایچ ای اسی کی مقرر کردہ معیارپرپورے نہیں اترتےانہیں تدریس کی اجازت نہیں ہوگی۔

اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جامعہ اردوفارغ کئے گئے اساتذہ کہ جگہ متبادل اساتذہ کی تقرری کےلئےدرخواست بمعہ کوائف و تعلیمی اسناد رجسٹرار کوارسال کریں

کراچی: سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام صنفِ نازک کےخوبصورت روپ‘ کےعنوان سے خواتین محفلِ مشاعرہ کا نعقاد کیا گیا ۔

محفل مشاعرہ میںملک کی ممتاز و نامور شاعرات نے اپنا کلام پیش کیئے۔ مشاعرے میں شاعرات اور ادبی حلقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے علاوہ خواتین کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ خواتین محفلِ مشاعرہ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سرسیدیونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ عورت جس روپ میں بھی ہو قدرت کا حسین تحفہ ہے جس کے بغیر کائنات کی ہر چیز ، بے رنگ، بے رونق و بے کیف ہے ۔ ادب کی ترقی و ترویج میں بھی خواتین قلمکاروں نے ایک اہم و موثر کردار ادا کیا ہے ۔ خواتین نے جو ادب تخلیق کیا ہے اس سے صرفِ نظر ممکن نہیں ۔ ان کا تخلیقی اظہار، ان کے فکر و شعور کا عکاس ہے ۔

مشاعرے میں شریک شاعرات میں حجاب عباسی، فرزانہ صحاب مرزا، انجم عثمان، یاسمین یاس، پروین حیدر، مہر جمالی اورآئرن حیدر شامل تھیں جنھوں نے اپنے عمدہ کلام سے حاضرین کے دل جیت لیے ۔ شاعرات کے کلام میں عہد حاضر کی جھلک، کیفیات کی لہر اور لہجے کی تازگی نمایاں تھی جو ان کے گہر ے سماجی شعور کا آئینہ دارتھا ۔

اختتامِ تقریب پر لائبریرین شاہین عتیق اور ثروت ذولفقار نے مہمان خواتین شعراء کو شیلڈز پیش کیں ۔ اس موقع پر شعبہ لٹریری آرٹ فورم کی کنوینئر پروفیسر نوشابہ صدیقی نے بھی خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

پشاور:بورڈآف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیرہ اسماعیل خان نےنویں اوردسویں جماعت کےسالانہ امتحانات برائے2022 کےامتحانی فارم جمع کرانےکااعلان کردیا۔

بورڈ کے جاری اعلامیے کے مطابق ریگولرو پرائیویٹ کیلئے جماعت نہم کی امتحانی فیس 1400روپے جو کہ 25مارچ تک جمع کراسکتے ہیں، تاخیر ہونے کے باعث سنگل لیٹ فیس 1900روپےکےساتھ یکم اپریل ، ڈبل داخلہ فیس 2400روپے8اپریل تک اورتین گنا فیس 3400روپےکے ساتھ 12اپریل تک جمع کرا سکتے ہیں

اسی طرح دسویں جماعت کے ریگولر اور پرائیویٹ تمام گروپس کے امتحانی فیس 1800روپے 25مارچ تک جمع کرا ئی جا سکے گی ۔ تاخیرہونے کی وجہ سےسنگل لیٹ فیس 2300روپے یکم اپریل تک جبکہ ڈبل داخلہ فیس 2800روپے 8اپریل تک اور تین گنا داخلہ فیس 3900روپے جو کہ 12اپریل تک جمع کرائی جا سکے گی۔

ایس ایس سی (نہم اور دہم(کے سالانہ امتحانات 13مئی 2022ء بروز جمعہ سے منعقد کیے جائیں گے۔

لاہور: پنجاب کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ نےاپنی سروسزکی ریگولرائزیشن اور تنخواہوں میں کٹوتی واپس لینےکامطالبہ کرنےکےلئے دوسرے روز بھی سول سیکرٹریٹ میں اپنا دھرناجاری رکھا۔

دوروزسےجاری دھرنے کے باوجود حکومت بشمول محکمہ اعلیٰ تعلیم پنجاب کی طرف سے کسی نےکالج اساتذہ سےمذاکرات کے لئے رابطہ نہیں کیا۔

مظاہرین نے اپنے مطالبات منظورنہ ہونے تک دھرناجاری رکھنے کا اظہار کیاہے۔دھرنے میںپنجاب لیکچرارز اینڈ پروفیسرز ایسوسی ایشن اور یوتھ لیڈراکیڈمی کے عہدیدار بھی موجود تھے
۔
پنجاب بھرکے سماجی کارکن اور خواتین لیکچرارز نے بھی دھرنے کا دورہ کیا اور مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔لال دی بینڈ کے مرکزی گلوکار ڈاکٹر تیمور رحمان نے بھی دھرنےکا دورہ کیا اور اساتذہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے پرفار م بھی کیا۔

حیدرآباد:  علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کلاسزکےسمسٹر بہار2022کے پہلےمرحلےکداخلوں کی تاریخ میں توسیع کردی ہے۔

حیدرآباد کیمپس کے ریجنل ڈائریکٹر نیاز علی نے گزشتہ روزاعلان کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے داخلوں نے طلبہ کی درخواست پر میٹرک اور انٹر (فیز1 )کے داخلوںکی تاریخ میں21مارچ تک توسیع کی ہے۔

کراچی: بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی نے گیارہویں جماعت آرٹس اورکامرس گروپ کےسالانہ امتحانی فارم جمع کروانےکااعلان کردیاہے۔

بورڈ کے مطابق انٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش) کے کامرس اور آرٹس گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2022ء میں شرکت کے خواہشمند ایسے پرائیویٹ امیدوار جو رجسٹریشن فارم جمع کرواچکے ہیں اپنے امتحانی فارم نارمل فیس کے ساتھ بروز 9مارچ سے بروز پیر 28مارچ 2022ء تک جمع کرواسکتے ہیں۔

امتحانات میں شرکت کے خواہشمند امیدوار امتحانی فارم اور فیس واؤچر بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.biek.edu.pk سے ڈاؤن لوڈ کر کے مکمل طور پرپُرکر کے17یا زیادہ گریڈ کے سرکاری افسر سے تصدیق کروائیں اور ضروری دستاویزات منسلک کرنے کے بعد UBLکی کسی بھی برانچ میں امتحانی فیس جمع کروائیں گے۔

طلبہ و طالبات امتحانی فارم اور جمع کردہ فیس کا واؤچر اسی دن یا اگلے دن انٹربورڈ آفس کے متعلقہ سیکشن میں جمع کروانے کے پابند ہیں، طلبہ و طالبات اس مدت میں امتحانی فارم اور جمع کردہ فیس کا واؤچر بورڈ آفس میں جمع نہیں کرواسکے تو انٹربورڈ ذمہ دار نہیں ہوگا اور فیس واپس نہیں کی جائے گی۔

جو طلباء ناگزیر وجوہات کی بناء پر درج بالا تاریخوں میں امتحانی فارم جمع نہیں کرواسکیں وہ 500روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز منگل 29مارچ سے بروز بدھ 6اپریل 2022ء تک جبکہ 1000روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز جمعرات 7اپریل سے 14اپریل 2022ء تک اپنے امتحانی فارم جمع کرواسکتے ہیں۔امتحانی فارم کے ساتھ انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے پروموشن سرٹیفکیٹ کی فوٹوکاپی یا سابقہ مارکس شیٹ کی فوٹو کاپی، میٹرک کے سرٹیفکیٹ یا مارکس شیٹ کی فوٹو کاپی، رجسٹریشن کارڈ کی فوٹو کاپی یا رجسٹریشن فارم جمع کروانے کی سلپ لازمی منسلک کرنا ہوگی۔

کراچی:کراچی انٹربورڈنےحصہ دوم یاحصہ اول ودوم باہم کےسالانہ امتحانات میں شریک ہونےوالےطلباوطالبات کوامتحانی فارم جمع کروانےکی ہدایت کردی۔

انٹرمیڈیٹ حصہ دوم یا حصہ اول و دوم باہم کے سائنس، کامرس،آرٹس اور ہوم اکنامکس گروپس بشمول امپروومنٹ آف مارکس/گریڈ، بینیفٹ کیسز،ایڈیشنل سبجیکٹس،شارٹ سبجیکٹس اور ٹی پی (ٹوٹل پیپرز)کے پرائیویٹ امیدوار اپنے امتحانی فارم بروزآج سے 28مارچ 2022ء تک جمع کرواسکتے ہیں۔

امتحانات میں شرکت کے خواہشمند امیدوار امتحانی فارم اور فیس واؤچر بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.biek.edu.pk سے ڈاؤن لوڈ کر کے مکمل طور پر بھرکر 17یا زیادہ گریڈ کے سرکاری افسر سے تصدیق کروائیں اور ضروری دستاویزات منسلک کرنے کے بعد UBLکی کسی بھی برانچ میں امتحانی فیس جمع کروائیں گے۔

طلبہ و طالبات امتحانی فارم فیس واؤچ کے ساتھ دودن میں انٹربورڈ آفس کے متعلقہ سیکشن میں جمع کروانے کے پابند ہیں،
ایسےطلباء ناگزیر وجوہات کی بناء پر درج بالا تاریخوں میں امتحانی فارم جمع نہیں کرواسکیں وہ 500روپے لیٹ فیس کے ساتھ 29مارچ سے 6اپریل 2022ء تک جبکہ 1000روپے لیٹ فیس کیساتھ 7اپریل سے 14اپریل 2022ء تک اپنے امتحانی فارم جمع کرواسکتے ہیں۔

امتحانی فارم کیساتھ انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے پروموشن سرٹیفکیٹ کی فوٹوکاپی یا سابقہ مارکس شیٹ کی فوٹو کاپی، میٹرک کے سرٹیفکیٹ یا مارکس شیٹ کی فوٹو کاپی، رجسٹریشن کارڈ کی فوٹو کاپی یا رجسٹریشن فارم جمع کروانے کی سلپ لازمی منسلک کرنا ہوگی۔

یاد رہےطلبہ و طالبات اس مدت میں امتحانی فارم اور جمع کردہ فیس کا واؤچر بورڈ آفس میں جمع نہیں کرواسکے تو انٹربورڈ ذمہ دار نہیں ہوگا اور فیس واپس نہیں کی جائے گی

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نےانٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش)، حصہ اول و دوم باہم کے سالانہ امتحانات برائے 2022ء کے تمام گروپس کےامتحانی فارمز جمع کروانے کا اعلان کردیا ہے۔

انٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش) کے سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، کامرس، آرٹس اورہوم اکنامکس گروپس کے سالانہ امتحانات برائے 2022ء میں شرکت کے اہل گورنمنٹ کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولزکے امیدوار بغیر کسی فیس کےاپنے امتحانی فارم جبکہ پرائیویٹ کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے ایسے ریگولر امیدوار جو انرولمنٹ فارم جمع کرواچکے ہیں اپنے امتحانی فارم ایک ہزار روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز بدھ 9مارچ سے بروز منگل 15مارچ 2022ء تک اپنے تعلیمی اداروں میں جمع کرواسکیں گے۔

پرائیویٹ کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولز یہ امتحانی فارمز بمع فیسوں کے پے آرڈرز بروزجمعرات 17مارچ 2022ء تک اپنے نمائندوں کے ذریعہ بورڈ آفس کے اکاؤنٹس سیکشن میں جمع کروانے کے پابند ہوں گے جبکہ جمع کروائے جانے والے امتحانی فارمز کی مکمل فہرست بھی تعلیمی اداروں کے سربراہ کے دستخط کے ساتھ جمع کروانا ہوں گی

واضح رہے وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق تمام گورنمنٹ کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے ایسے طلباء کی امتحانی فیس معاف کردی گئی ہے جو پہلی دفعہ انٹرمیڈیٹ حصہ اول یا حصہ دوم کے امتحانات میں شرکت کررہے ہیں

کراچی:جامعہ کراچی کی قائم مقام وائس چانسلرڈاکٹرناصرہ خاتون کا کہناہے کہ ملک کی تقریباً نصف آبادی خواتین پرمشتمل ہوتی ہے۔لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کو بھی ملک کی ترقی میں اپنا کرداراداکرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جائیں 

جامعہ کراچی کے سینٹر آف ایکسیلینس فار ویمنز اسٹڈیزکے زیر اہتمام عالمی یوم خواتین کے موقع پر منعقدہ ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان: ”پائیدار کل کے لئے صنفی مساوات:خواتین کے کردارکو سراہنا“ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نے کہا کہ خواتین اب اپنی روایتی ذمہ داریاں پورا کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی اور اہم وجہ خواتین میں تعلیم حاصل کرنے کا بڑھتا رجحان ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار اس کی افراد ی قوت پر ہوتاہے اور افرادی قوت کی بات کی جائے تو اس بات کا خیال رکھنا چاہیئے کہ ملک کی تقریباً نصف آباد ی خواتین پر مشتمل ہوتی ہے۔لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کو بھی ملک کی ترقی میں اپنا کردار اداکرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جائیں۔

اس موقع پر رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس نے کہا کہ اسلام نے طبقہ خواتین کو جو عزت و توقیر بخشی اس سے متاثر ہو کر دوسری قوموں نے بھی عورتوں کو معزز سمجھنا شروع کیا۔عصر حاضر میں میں عورت مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے

فورمین کرسچین کالج فورمین کی پروفیسر ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرہ نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ۔ یہ حقیقت ہے کہ ترقی کے مواقع کو کسی نہ کسی وجہ سے سمجھوتوں اور تعصبات کا سامنا ہے۔بنیادی طور پر ہر شہری کی شراکت کی یکساں تعریف اور قانون کی تشریح کا فقدان، لاعلمی یا ناقص ارادے کی وجہ سے، بنیادی انسانی حقوق سے انکار اور امتیازی سلوک کی بنیاد بنتا ہے۔

ممبراسٹینڈنگ کمیٹی آن پرائمری ہیلتھ مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ صنفی مساوات بذات خود ایک اہم ترقیاتی مقصد ہے اور اس کا معاشی ترقی سے گہرا تعلق ہے۔خواتین اب بھی مختلف جہتوں میں جیسے وسائل تک رسائی، روزگار اور کاروباری مواقع کے ساتھ ساتھ سیاسی اور کارپوریٹ بورڈز میںمردوں سے پیچھے ہیں۔

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کی پروفیسر ڈاکٹر رفعت حق نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کی جدوجہد کی بدولت خواتین کے حقوق اور صنفی مساوات میں تیزی سے بہتری آرہی ہے

کانفرنس کی کنوینروانچارج سینٹر آف ایکسیلینس فارویمنزاسٹڈیز جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر اسماء منظورنے کہا کہ پاکستان کی کل آبادی کا 48.54 فیصدخواتین پر مشتمل ہے۔پاکستان کی سماجی واقتصادی ترقی میں خواتین کے کردار کو فراموش نہیں کیاجاسکتا۔

آئی بی اے کراچی کی ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر ہماء بقائی نے کہا کہ 1988 ء میں بینظیر بھٹو نے پانچ جامعات میں ویمن اسٹڈی سینٹر زجبکہ فرسٹ ویمن بینک کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے 5% کوٹہ مختص کیا۔ انہوں نے سندھ میں بے زمین خواتین کسانوں کو زرعی زمین کی ملکیت دے کر زمینی اصلاحات متعارف کروائیں۔