Sunday, 13 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: ملک کی سب سے بڑی درسگاہ جامعہ کراچی اور اقوامِ متحدہ کے خصوصی ادارے یونیسکو کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں جس کا مقصد بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر یونیسکو چیئر قائم کرنا ہے۔

شیخ الجامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر خالد محمود عراقی نےگزشتہ روزایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری جامعہ کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے، جبکہ اس سے قبل یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آودرے ازولے نے پہلے ہی اس معاہدے پر اکتوبر (ماہِ رواں) کی دو تاریخ کو پیرس میں دستخط کرچکے ہیں۔

پروفیسر خالد عراقی نے اپنے خطاب میں یونیسکو حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا بہترین تحقیقی ادارہ ہے جس کی کارکردگی دیگر قومی اداروں کے لیے قابلِ تقلید ہے اس معاہدے کی تکمیل سے جامعہ کراچی نے تعلیم و تحقیق کی شاہراہ پر ایک اور سنگِ میل طے کیا ہے۔ اس چیئر کے قیام سے قومی اور علاقائی سطح پرقدرتی ادویات اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے شعبوں میں صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

محترمہ پیٹریشیا میک فلپس نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں یونیسکو نے کئی چیئر قائم کی ہیں اور اب ایک ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر چیئر بین الاقوامی مرکز میں جو دنیا کا بہترین تحقیقی ادارہ ہے

پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن نے جامعہ کراچی کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مرکز کے لیے یہ انتہائی اعزاز کی بات ہے کہ یونیسکو نے یہاں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر ایک چیئر قائم کی ہے

پروفیسر اقبال چوہدری نے کہایونیسکو چیئر اور اس معاہدہ کا مقصد ہی قدرتی ادویات اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے مربوط نظام، معلومات اور تربیت کو فروغ دینا ہے۔ انھوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے، بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ یونیسکوسینٹر فار ایکسلینس کیٹیگری 2 انسٹی ٹیوٹ" کے منصب پر بھی فائز ہے۔

ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ تقریب میں شیخ الجامعہ کراچی کے علاوہ وزیراعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری سمیت جامعہ کراچی کے کئی آفیشل موجود تھے۔

کراچی : جامعہ اردو میں وائس چانسلرکےانتخاب کےلئے15 امیدوار شارٹ لسٹ کرلیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ اردومیں قائم تلاش کمیٹی نے پہلے مرحلے کے انٹرویو کے بعد وائس چانسلر کے انتخاب کے لئےسلسلے میں 15 امیدواروں کے انٹرویوز بدھ اور جمعرات تک کمیٹی کے کنوینر زوہیر اشیر کی زیر صدارت جاری رہی جب کہ شارٹ لسٹ کیے گئے 15 امیدواروں کو دوبارہ انٹرویو کے لیےگزشتہ روز بلایاگیا ۔

شارٹ لسٹ کئےگئے 15 امیدواروں میں جامعہ اردو کے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عارف زبیر، جامعہ کراچی کی پروفیسر ڈاکٹر بلقیس گل ، قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری،، اسپا کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد قریشی ، ڈاکٹر احمد قادری، ڈاکٹر ماجد ممتاز ، ڈاکٹر عرفان انجم مناوری ، ڈاکٹر عارف کمال، ایچ ای جے کے ڈاکٹر خالد خان، غلام قمبر ، پیرزادہ جمال، اظہر عطا ، قادر بخش اور محمود احمدشامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے حال ہی میں وائس چانسلر کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے ڈاکٹر محمد علی شیخ انٹرویو کے بعد شارٹ لسٹ امیدواروں میں شامل نہیں کیے گئے۔

یاد رہے کہ تلاش کمیٹی کوجامعہ اردوکے وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے 90 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ جن میں سے اسکروٹنی کے بعد 61 امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یونیورسٹی کی سینیٹ نے ایک عدالتی حکم پر فی الحال وائس چانسلر کی تقرری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صرف انٹرویوز کا مرحلہ مکمل کرکے 5موزوں نام سینیٹ کو بھجوائے جائیں گے۔

کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے شعبہ ارضیات میں نو تشکیل شدہ ارضیاتی عجائب خانہ(میوزیم) کے دورہ کیا۔

اس موقع پر اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں اساتذہ اور طلبہ کا ریسرچ تعلیمی ادارے کے معیار کو بڑھانے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مشن ہے کہ میں اپنی اس مثلث کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے ایمانداری کے ساتھ ادا کرتے ہوئے اپنی جامعہ سے کرپشن، بدعنوانی اور لاقانونیت جیسے خراب عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکوں مجھے یقین ہے کہ میری جامعہ سے منسلک ہر ذی شعور فرد میرے اِس مشن میں میرے ساتھ شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ شعبہ ارضیات اپنے تمام ترمحدود وسائل کے باوجود صدرِ شعبہ ارضیات پروفیسر سیما ناز صدیقی کی قیادت میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے شعبہ میں نو تشکیل شدہ ارضیاتی عجائب خانہ(میوزیم) دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی ہے میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ شاید اس قسم کا میوزیم کم از کم کراچی میں کسی ادارے کے پاس موجود نہیں ہوگا۔

پروگرام کے اختتام پر شعبہ ارضیات کے اساتذہ نے شیخ الجامعہ سے انتہائی دوستانہ ماحول میں اپنے اپنے مسائل بھی بیان کئے جس پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے ان کے حل کی یقین دہانی بھی کروائی۔ اس موقع پر شعبہ ارضیات کے اساتذہ پروفیسر سہیل انجم، پروفیسر محمد افضال، پروفیسر سعدینہ، ڈاکٹر رخشندہ صدف، پروفیسر اسماء، پروفیسر لطیف، شمائل،ایاز عالم و دیگر موجود تھے۔

کراچی : گورنمنٹ سیفی عیدی ظہبی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کو بوہری کمیونٹی کو واپس کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے اس انسٹی ٹیوٹ 1972 میں قومیا لیا گیا تھا تاہم اب اسے اس کے اصل مالک کے حوالے کیا جارہا ہے۔

داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا ڈاکٹر علی قدر مفضل سیف الدین جب گزشتہ سال پاکستان کے دورے پر آئے تھے تو وزیر اعلیٰ سندھ نے ملاقات کے دروا ن سیفی عیدی ظہبی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی واپس کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر اب عمل درآمد کیا جارہا ہے اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو انسٹی ٹیوٹ واپس کرنے کی ایک سمری بھیجی گئی تھی جس کی منظوری وزیر اعلیٰ نے اب دیدی ہے جلد ہی وزیر اعلیٰ ہاوس میں ایک تقریب میں سیفی انسٹی ٹیوٹ کے دستاویزات بوہری کمیونٹی کے حوالے کیئے جائیں گے اور مفاہمت کی یاداشت پر دستخط بھی ہوں جس کے بعد سیفی عیدی ظہبی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کا کنٹرول بوہری جماعت سنبھال لے گی۔

واضح رہے کہ سیفی انسٹی ٹیوٹ میں اس وقت دوہزار سےزائد طلباء زیر تعلیم ہیں اور سمری کے مطابق ان کی تعلیم کا تسلسل پرانی پالیسی کے تحت جاری رہے گا۔

کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ اورک (آفس آف ریسرچ اننویشن کمرشلا ئیزیشن )کے زیرِ اہتمام گورنر ہاؤس کے اشتراک سے چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی مہمان ِ خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل کی اہلیہ ریما اسماعیل تھیں۔

اس موقع پر گورنر سندھ محترم عمران اسماعیل کی اہلیہ محترمہ ریما اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کی بنیادی وجہ آگاہی کا فقدان ہے جو چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے میں تاخیرکا سبب بنتا ہے اور بیشتر خواتین مرض کے آخری مرحلے پر ڈاکٹروں سے رجوع کرتی ہیں پروگرام کے انعقاد پر انھوں نے سرسیدیونیورسٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وہ مختلف قسم کے افراد پر ایک منظم اور عمدہ پروگرام منعقد کرنے پر جامعہ کی کاوشوں سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاتونِ اول کی ٹاسک فورس کے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہو گی کہ وہ سرسید یونیورسٹی کے ساتھ مل کر پاکستان کی ترقی و بہتری کے لیے کام کرے۔ہمارا عزم ہے کہ چھاتی کے کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے وسیع پیمانے پر آگاہی کی تحریکوں کو فروغ دیں

پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں سرسید یونیورسٹی کے چانسلر کی اہلیہ محترمہ شائستہ خاتون، وائس چانسلر کی اہلیہ محترمہ مینرہ ولی الدین، رجسٹرار کی اہلیہ محترمہ حسنہ سرفراز، اورک کی ڈائریکٹر رابعہ نور انعام، محترمہ زرمینہ بختیار،محترمہ مصباح خالد سمیت خواتین کی کثیر تعداد شامل تھے۔

اسلام آباد: پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے تمام کالجز کوداخلے کے حوالے سے ضروری ہدیات جاری کردی۔

پی ایم سی کے مطابق تمام نجی کالجوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 2021 سیشن کے لئے اپنی فیس کا ڈھانچہ پی ایم سی کونسل کمیٹی کے ذریعہ نظرثانی کے لئے الائیڈ چارجز کے ساتھ جمع کروائیں۔ پی ایم سی کے ذریعہ تصدیق شدہ 2021 سیشن کی فیس 2021 میں داخل ہونے والے طلباء پر اپنے پورے پروگرام کے لئے لاگو ہوگی۔

وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوامی کالجوں کے لئے کسی بھی کوٹہ نشست کو مطلع کرسکتی ہیں جس کے تحت کوٹہ نشستیں کسی سرکاری کالج کی مختص نشستوں سے زیادہ نہ ہوں۔کوٹہ نشستوں کے لئے پی ایم سی سے منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

جن کالجوں میں طلباء کی فیس کالج میں منتقل نہیں کی گئی تھی ، اس طالب علم کو 14 دن کے اندر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کسی بھی طالب علم کو کسی دوسرے کالج سے فیس کی منتقلی نہ کرنے کی وجہ سے کسی بھی کالج کے ذریعہ کلاس میں جانے سے روکنا نہیں ہوگا۔


اسلام آباد: فضائیہ میڈیکل کالج میں کورونا کے 8 کیسزسامنے آگئے جس کے بعد کالج کوبند کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد فضائیہ میڈیکل کالج میں کورونا کے 8 کیسزسامنے آگئے، جس کے بعد انتظامیہ نے ایک ہفتے کیلئے کالج کوبند کردیا جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کالج میں یکم نومبرتک تدریسی عمل معطل رہے گا، طلبہ کوگھرپررہ کرکورونا ایس اوپیزپرعمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کراچی: جامعہ کراچی نے بی کام پرائیوٹ سال اول اور دوئم سالانہ امتحانات برائے 2019 ء کے ملتوی ہونے والے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا۔

ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی کام پرائیوٹ سال اور دوئم سالانہ امتحانات برائے 2019 ء کے ملتوی ہونے والے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بی کام سال دوئم کا 28 فروری اور بی کام سال اول کا 05 مارچ 2020 ء کو ملتوی ہونے والا پرچہ اب یکم نومبر 2020 ء کو ہوگا۔

بی کام سال دوئم کا 02 مارچ 2020 ء کو ملتوی ہونے والا پرچہ اب 04 نومبر2020 ء کو ہوگا۔ بی کام سال اول کا03 مارچ 2020 ء کو ملتوی ہونے والا پرچہ اب 25 اکتوبر2020 ء کو ہوگا۔

بی کام سال اول کا 29 فروری 2020 ء کو ملتوی ہونے والا پرچہ اب 26 اکتوبر2020 ء کو منعقد ہوگا۔ بی کام سال دوئم کا 04 مارچ 2020 ء کو ملتوی ہونے والا پرچہ اب 05 نومبر2020 ء کو ہوگا۔ بی کام سال دوئم کا06 مارچ 2020 ء کو ملتوی ہونے والا پرچہ اب 06 نومبر2020 ء کو ہوگا۔

واضح رہے کہ مقررہ وقت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

کراچی: جامعہ کراچی نے بی اے سال اول پرائیوٹ سالانہ امتحانات برائے2019ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔ ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی اے سال اول پرائیوٹ سالانہ امتحانات برائے2019ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔

نتائج کے مطابق امتحانات میں 4217طلبا وطالبات نے شرکت کی۔1832طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا جبکہ 2385 طلبہ ناکام قرارپائے کامیابی کا تناسب43.44 فیصدرہا۔

مانیٹرنگ ڈیسک: عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن اسنیپ چیٹ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس کے دوران سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن اسنیپ چیٹ کے صارفین میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے نتیجے میں کمپنی کی آمدنی میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسنیپ چیٹ کے ڈیلی ایکٹیو یوزرز کی تعداد میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ کمپنی کی آمدنی میں بنیادی طور پر ایپ پر اشتہارات سے 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ تیسری سہ ماہی میں کمپنی کی ساکھ میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ اس وقت سوشل میڈیا کے مقبول ترین پلیٹ فارم فیس بک پر نفرت انگیز بیانات کی بناء پر جولائی میں تقریباً سینکڑوں کمپنیوں نے اشتہارات سے بائیکاٹ کردیا تھا۔

دوسری جانب دنیا کی مقبول ترین چینی لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک پر بھی متعدد ممالک کی جانب سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔اس تمام تر صورتحال کے بعد سوشل شیئرنگ ایپ اسنیپ چیٹ کے پاس یہ موقع تھا کہ وہ اشتہارات کے ذریعے اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکے۔