Tuesday, 05 November 2024

کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےمرکزمشاورت ورہنمائی کے زیرِاہتمام ٹریفک قوانین اور ضابطوں کے بارے میں آگاہی کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

جس کے مہمانِ خصوصی کراچی ٹریفک پولیس کے ڈی آئی جی، احمد نواز چیمہ تھے ۔اس موقع پر معلوماتی پریزنٹیشن دیتے ہوئے، ڈی آئی جی، کراچی ٹریفک پولیس، احمد نواز چیمہ نے کہاکہ ٹریفک پولیس کی مجموعی منظور شدہ نفری 10 ہزار ہے اور اس وقت ٹریفک پولیس میں 6 ہزار اہلکار تعینات ہیں جو کُل تعداد کا 60 فیصد بنتے ہیں ۔ اس وقت 40 فیصد ملازمین کی کمی ہے ۔ پولیس کی زیادہ تر نفری ریڈ زون، کرکٹ میچ، الیکشن، اور ملک کی اہم شخصیات کے پروٹوکول پر تعینات کردی جاتی ہے ۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے جلد ہی نئی تقرریوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔

کراچی ملک کا معاشی اور تجارتی مرکز اور سب سے بڑا شہر ہے ۔ جہاں کی آبادی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور اسی لحاظ سے گاڑیوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے شہرکا بنیادی ڈھانچہ یکسر تبدیل ہوتا جارہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ عوام میں ٹریفک قوانین اور ضابطوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے محکمہ ٹریفک پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر ایک جامعہ تشہیری مہم چلا رہا ہے اور اس ضمن میں تعلیمی اداروں میں بھی سمینارز کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل اور سوشل میڈیابشمول ایف ایم ریڈیو کو بھی اس مقصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ۔

محکمہ پولیس کے پاس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی موقع پر ریکارڈنگ کے لیے باڈی کیمرے موجود ہیں ۔ ہم آئی ٹی ماہرین اور سافٹ وئیر ہاءوسز سے بھی بات چیت کر رہے ہیں کہ ٹریفک کے نظام کو بہتر اورچالان کے اجراء کو شفاف بنانے کے لیے ایک بہترین سافٹ وئیربنایا جائے ۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ چونکہ ہمارے ملک میں ڈرائیونگ کے قوانین پر شاذ و نادر ہی عمل کیا جاتا ہے، اس لیے جامعات کو چاہئے کہ وہ محکمہ ٹریفک سے مل کر ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے کام کریں تاکہ نوجوانوں میں ٹریفک کے قوانین کے بارے میں آگاہی پیدا کی جاسکے ۔ کراچی میں بے تحاشہ ٹریفک مسائل کا سبب بن رہا ہے ۔ ٹریفک کو منظم کرنے کے اقدامات کے باوجود سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے اور ٹریفک قوانین سے روگردانی کے باعث حادثات میں متعدد انسانی جانیں ضائع ہوئیں ۔ جان لیوا حادثات سے بچنے کے لیے ٹریفک قوانین کی پابندی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ چونکہ ہمارے ملک میں ڈرائیونگ کے قوانین پر شاذ و نادر ہی عمل کیا جاتا ہے، اس لیے جامعات کو چاہئے کہ وہ محکمہ ٹریفک سے مل کر ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے کام کریں تاکہ نوجوانوں میں ٹریفک کے قوانین کے بارے میں آگاہی پیدا کی جاسکے ۔

کراچی میں بے تحاشہ ٹریفک مسائل کا سبب بن رہا ہے ۔ ٹریفک کو منظم کرنے کے اقدامات کے باوجود سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے اور ٹریفک قوانین سے روگردانی کے باعث حادثات میں متعدد انسانی جانیں ضائع ہوئیں ۔ جان لیوا حادثات سے بچنے کے لیے ٹریفک قوانین کی پابندی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔سیمینار کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے رجسٹرار سید سرفراز علی اور جناب سراج خلجی کے ہمراہ ڈی آئی جی ٹریفک کو سوونیئر پیش کیا ۔

لاہور: فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی سمیت نئے پوسٹ گریجویٹ پروگرامز متعارف کرانےکافیصلہ کرلیا گیا۔

وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کی زیرِ صدارت اکیڈمک کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں وائس چانسلر پروفیسر شمسہ ہمایوں ، رجسٹرار ندیم قصوری ، پروفیسرآفتاب چوہدری، پروفیسر تسنیم عامرسمیت دیگرشخصیات نے شرکت کی۔

پروفیسر خالد مسعود نے کہا یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی سمیت نئے پوسٹ گریجویٹ پروگرامز متعارف کرائے جائیں گے۔

انڈر گریجویٹ سلیبس اور معیار کو بہتر کریں گے، نئے لیکچر تھیٹر کاقیام ، یونیورسٹی کے نیو کمپس کے قیام کی منظوری کی کوشش کی جائے گی۔

کیمپس میں پیپر لیس ماحول کو ترجیع کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنا لوجی کااستعمال کیاجائے گا جبکہ یونیورسٹی سے ملحقہ اسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال اور علاج معالجے کو بہتر بنایا جائے گا۔

 

اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں سمسٹرخزاں 2022ء میں ایف اے، میٹرک آئی کام اور اوپن کورسزمیں داخلوں کاآغازہوگیا۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ریجنل کیمپس لاہور کے ریجنل ڈائریکٹر امان اللہ ملک نے کہا ہے کہ سمسٹرخزاں 2022ء میں میٹرک، ایف اے،آئی کام اور اوپن کورسز میں داخلے شروع ہو چکے ہیں، داخلہ جمع کروانے کی آخری تاریخ 6ستمبر 2022ہے۔

گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی ایس، ایم بی اے، ایم ایس، ایم فل، پی ایچ ڈی پروگرامز کے علاوہ سرٹیفیکیٹ کورسز کے داخلوں کی آخری تاریخ 22اگست 2022ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مزید معلومات اور رہنمائی کیلئے یونیورسٹی ویب سائٹ یا ریجنل آفس لاہور کے فون نمبر 04299333578پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

کراچی: جامعہ کراچی نے ایم بی بی ایس سیکنڈ ،تھرڈاورفورتھ پروفیشنل ضمنی امتحانات کےنتائج کااعلان کردیا گیا۔

ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق ایم بی بی ایس سیکنڈ ،تھرڈاورفورتھ پروفیشنل (Modular ) ضمنی امتحانات برائے 2021 ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ۔

نتائج کے مطابق ایم بی بی ایس سیکنڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 05 طلبہ شریک ہوئے ،03 طلبہ کوکامیاب قراردیاگیا جبکہ 02 طلبہ ناکام قرارپائے۔کامیابی کاتناسب60.00 فیصدرہا۔

ایم بی بی ایس تھرڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 17 طلبہ شریک ہوئے،16 طلبہ کو کامیاب قراردیاگیا جبکہ 01 طالبعلم ناکام قرارپایا۔کامیابی کاتناسب 94.12 فیصدرہا۔

ایم بی بی ایس فورتھ پروفیشنل کے امتحانات میں 20 طلبہ شریک ہوئے ،18 طلبہ کوکامیاب قراردیاگیاجبکہ 02 طلبہ ناکام قرارپائے۔کامیابی کا تناسب 90.00 فیصدرہا۔

لاہور: پنجاب بھرکے پرائیوٹ اسکولوں کی کارکردگی بہتر بنانے کےلئےیکم اگست سے کم فیس وصول کرنے والے نجی اسکولز کی بھی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

پہلے مرحلے میں 4 ہزار سے کم فیس لینے والے پرائیوٹ اسکولوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے بتایا کہ پہلے مرحلے میںپانچ تحصیلوں میں548 اساتذہ بطورسپر وائزر اسکولوں کی مانیٹرنگ کریں گے۔

سپر وائزری اسٹاف اسکول کونسل اور انتظامات کے حوالے سے پرائیوٹ اسکولوں کا جائزہ لیں گےم، ترجمان نے مزید بتایا کہ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نےمتعلقہاساتذہ کو ہدایت دینے کےلیے اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔

اجلاس گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول لیڈی میکلیگن میں ہوگا جسکی صدارت سی سی او ایجوکیشن پرویز اختر کریں گے

کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے اپنا انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی جانب سےدو روزہ ’’ماسٹر ٹرینرز ٹریننگ ‘‘کا انعقاد کیا گیا ۔

جس میں اساتذہ کو اشعال انگیزی، انتشار و تشدد کو روکنے کی تربیت فراہم کی گئی تاکہ اساتذہ اپنے زیر تعلیم طلباء کو اسپتالوں میں پیشہ ورانہ خدمات کے دوران پیش آنےو الے ناخوشگوار واقعات سے بآسانی و خوش اسلوبی سےنمٹنے کے قابل بنا سکیں، ٹریننگ کے دوران شرکاء کو بتایا گیا کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ 49 فیصد ہیلتھ کیئر ورکرز کو پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی کےدوران کسی نہ کسی اشتعال انگیزی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، گزشتہ 6 ماہ کےدوران ایک تہائی سے زیادہ تقریباً 38فیصد ہیلتھ کیئر ورکرزکیساتھ اشتعال انگیزی کی گئی جبکہ 33 فیصد ہیلتھ کیئر ورکرز کو نازیبا الفاظ اور دھمکیوں کا سامنا رہا۔

اس سلسلے میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن کا کہنا تھا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں طب اور صحت کے شعبے کی ضروریات کے مطابق تحقیق پر زور دیا جاتا ہے ، ماسٹر ٹرینرز ٹریننگ کا انعقاد خوش آئند ہے، اس سےحاصل کردہ معلومات کو استعمال کرتے ہوئے ہیلتھ کیئر ورکرز پیشہ ورانہ خدمات کےدوران غیر معمولی حالات سے نمٹ سکیں گے۔

اس موقع پر اپنا انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی چیئرپرسن پروفیسر لبنیٰ انصاری بیگ نےشرکاء کو موثر ٹریننگ کے عوامل اوراسکی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اپنا انسٹی ٹیوٹ طبی عملے پر تشدد کے بارے میں تحقیق اور تربیتی مواد کی تیاری میں 2015 سے مصروف عمل ہے۔

ماسٹر ٹرینرز ٹریننگ 5 موڈیولز پر مشتمل تھی، پہلا موڈیول ’’تعارفی‘‘ تھا جسے پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر لبنیٰ مظہر اللہ نے پیش کیا ، دوسرا موڈیول’’ انتشارو تشدد کو بڑھنے سے روکنے کی تربیت ‘‘ اور تیسرا’’ کمیونی کیشن پروٹوکولز ‘‘کے حوالےسےتھا جس پر پروجیکٹ منیجر ڈاکٹر اطہر حسین نےبریفنگ دی ۔ چوتھا موڈیول ’’پوسٹ ٹراما اسٹریس ڈس آرڈر ‘‘اور پانچواں موڈیول’’ رائٹس اینڈ رسپانسبلیٹیز‘‘ پر مشتمل تھا جسے لبنیٰ مظہر اللہ نے بیان کیا۔

ورکشاپ میں سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسز سے لیکچرار ڈاکٹر عتیقہ زاہد، لیکچرار ڈاکٹر شبانہ وزیر، انسٹیٹیوٹ آف فزیو تھراپی اینڈ ری ہیبلی ٹیشن سے ڈاکٹر بریرہ منیر، ڈاکٹر ندا وحید،سائوتھ سٹی اسپتال سے نرسنگ انسٹرکٹرامیر علی،این آئی سی ایچ سے نرسنگ انسٹرکٹر ایشور داس،این آئی سی ایچ سے نرسنگ انسٹرکٹر شبانہ وزیر،چنیوٹ اسپتال سے نرسنگ انسٹرکٹر عرفان،انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ-جےایس ایم یو سے نرسنگ انسٹرکٹر عروج آصف ، انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ-جےایس ایم یو سے نرسنگ انسٹرکٹر سمیرا بشیر،انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ٹیکنیشن-جےایس ایم یو سے لیکچرارحافظ محمد شارق بابر اور کمیونٹی ڈپارٹمنٹ-جےایس ایم یو سے لیکچرار ڈاکٹر طوبیٰ عادل نےشرکت کی۔

لاہور میں 7 گھنٹےکی مسلسل بارش نے 20 سال کاریکارڈتوڑدیا۔

ایم ڈی واسا کے مطابق لاہور میں اب تک 238 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے، سب سے زیادہ بارش تاج پورہ میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ تمام ڈسپوزل اسٹیشن فعال ہیں اور جنریٹر بھی استعمال کر رہے ہیں، اتنی زیادہ بارش کے باوجود بیشتر علاقے کلیئر کر دیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لکشمی چوک، کوپر روڈ، دوموریہ، ایک موریہ، فردوس مارکیٹ، جی پی او چوک، نابھہ روڈ، بھاٹی گیٹ، جناح اسپتال اور ٹکا چوک بھی کلیئر کر دیاگیا ہے۔

گال: قومی کرکٹ ٹیم کےکپتان بابراعظم نےگال ٹیسٹ میں شاندار کامیابی کا سہرا عبداللہ شفیق ، یاسر شاہ اور نسیم شاہ دےدیا

ذرائع کے مطابق گال ٹیسٹ کے فاتح کپتان بابر اعظم نے کہا کہ عبداللہ شفیق ، یاسر شاہ اور نسیم شاہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے میچ جتوایا۔

کپتان بابر اعظم نے اپنی فتح پر سب سے پہلے اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ پہلے ہمارے باؤلرز نے اچھی کار کردگی کا مظاہرہ کیا، ہم نے کوشش کی کہ بلے بازی میں اچھی پارٹنر شپ قائم ہو مگر بد قسمتی سے بلے باز بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے مگر عبداللہ شفیق کی موجودگی میرے لئے اطمینان کا باعث تھی ۔

بابر اعظم نے کہا کہ وکٹ باؤلرز کی تھی اور چوتھے روز باؤلرز کیلئے مزید معاون ثابت ہو رہی تھی مگر عبداللہ شفیق نے پر اعتماد انداز میں بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفرازاحمدکےصاحبزادےعبداللہ نے بین سٹوکس کے نام پر پیغام جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انگلش ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس کے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر ان کے نام پیغام جاری کیاہے۔

سرفراز احمد کی اہلیہ خوش بخت نے ٹوئٹر پر بیٹے عبداللہ کی طرف سے بین سٹوکس کے نام پیغام جاری کیا۔

سرفراز احمد کے بیٹے عبداللہ کی جانب سے دیے گئے پیغام میں کہا گیاہے کہ ہم آپ کو ہمیشہ یاد کریں گے۔

واضح رہے کہ بین سٹوکس آج جنوبی افریقا کےخلاف ڈرہم میں اپنے کیریئر کا آخری ون ڈے میچ کھیل رہے ہیں۔

انگلش ٹیم کےآل راؤنڈر بین اسٹوکس نےاپنےآخری ون ڈےمیچ کےبعداپنی کیپ مداح کو دےدی۔

ون ڈے میچ کے اختتام پر بین اسٹوکس نے اپنی ون ڈے کیپ ننھے فین کو دی، کرکٹر نے یہ کیپ گراؤنڈ سے باہر آتے ہوئے مداح کے سپرد کی۔

بین اسٹوکس کے اس عمل کو سوشل میڈیاپرکافی پزیرائی مل رہی ہے اور صارفین دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ بین اسٹوکس نے دو روز قبل ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا اور انہوں نے کل ڈرہم میں ساؤتھ افریقا کے خلاف آخری ون ڈے میچ کھیلا۔