Tuesday, 05 November 2024

کراچی : جامعہ کراچی نے ایم بی اے(ڈیڑھ سالہ اورڈھائی سالہ) اورایم بی اے ایگزیکیٹو (ڈھائی سالہ)پروگرامزکی داخلہ فیس جمع کرانے کی تاریخ میں 19 اگست تک توسیع کردی۔

کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول کے تحت ایم بی اے(ڈیڑھ سالہ اورڈھائی سالہ) اورایم بی اے ایگزیکیٹو(ڈھائی سالہ) پروگرامزکی داخلہ فیس جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے۔

ایسے طلباوطالبات جن کے نام جاری کردہ داخلہ فہرست میں آچکے ہیں وہ اپنی داخلہ فیس 19 اگست 2022 ء تک جمع کراسکتے ہیں۔

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی میں نرسنگ کے پیپرز کے دوران ناقص انتظامات اور انتظامیہ کی غفلت سے ایک طالب علم جان کی بازی ہار گیا۔

اس حوالےسے طلبا وطالبات کا کہنا ہےکہ طالب علم امیر بخش کی امتحانی کمرے میں دم گھٹنے سے حالت غیر ہوگئی تھی۔طبعی سہولیات نہ ملنے پر طالب علم امیر بخش جانبحق ہوگیا۔ امتحانی کمرے میں کسی قسم کی بھی سہولت طلبہ کو میسر نہیں، نہ ہی پنکھے چلائے جاتے ہیں اور نہ ہی طالب علموں کو پینے تک کا پانی دیا جاتا شدید گرمی میں بھی انتظامیہ نے طلبہ سے بٹورے ہوئے پیسے ان کو ریلیف دینے کے لیے خرچ نہیں کرتی۔

انکا مزید کہنا تھاکہ ڈائو یونیورسٹی کے طالب علموں کی11گست کو یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کی کا ل دےدی ہے۔

پنجاب یونیورسٹی نے انڈرگریجوایٹ پروگرامز میں داخلوں کےلئےہائیرایجوکیشن کمیشن کاانڈراسٹڈیزایڈمیشن ٹیسٹ لازمی قراردے دیا۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام یو ایس اے ٹی انٹری ٹیسٹ میں رجسٹریشن کی آخری تاریخ 12 اگست2022 ہے۔ پنجاب یونیورسٹی ترجمان کے مطابق انڈر گریجوایٹ پروگرامز میں داخلوں کے خواہشمند طلبا طالبات متعلقہ ٹیسٹ امتحان لازمی دیں۔

انہوں نے کہا کہ ایل ایل بی میں داخلے کے لئے ایچ ای سی کا ایل اے ٹی لیٹ انٹری ٹیسٹ لازمی ہے جبکہ انجینئرنگ پروگرامز میں داخلے کے لئے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یوای ٹی لاہور کا ای کیٹ انٹری ٹیسٹ لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر داخلہ لینے کے خواہشمند امیدواروں کے لئے بھی انٹری ٹیسٹ لازمی ہو گا غیر ملکی امیدوار اس شرط سے مبرا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں داخلوں کے خواہشمند امیدوار متعلقہ مضمون سے متعلق قابل اطلاق انٹری ٹیسٹ جاننے کے لئے ویب سائٹ اور پنجاب یونیورسٹی کے سرکاری سوشل میڈیا اکاونٹس پر رجوع کریں۔

برمنگھم : برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں ریسلنگ کی 65 کلوگرام کیٹیگری میں پاکستان کےعنایت اللہ نے کانسی کا تمغہ جیت لیا۔

عنایت اللہ نے اسکاٹ لینڈ کے روس کونیلی کو ہراکر برانز میڈل جیتا۔ انہوں نے اپنے حریف کو دوسرے راؤنڈ میں چت کیا۔کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے مجموعی میڈلز کی تعداد تین ہوگئی،پاکستان اب تک ایک گولڈ اور دو برانز میڈل جیت چکا ہے۔

اس سے قبل نوح بٹ نے ویٹ لفٹنگ میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا جبکہ شاہ حسین نے جوڈو کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

 

کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نےجامعہ کراچی شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹرخالدمحمودعراقی سے ملاقات کی۔

May be an image of 2 people, people standing, flower and indoor

تفصیلات کے مطابق قو می کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے آج بروز جمعہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی،دوران ملاقات جامعہ کراچی میں غیر نصابی سرگرمیوں اور بالخصوص کرکٹ کے فروغ کے حوالے سے سیر حاصل گفتگوہوئی۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ کھیل کود میں حصہ لینا ذہنی وجسمانی نشوونما کے لئے ناگزیرہے کیونکہ اس سے طلبہ میں مسابقت کا جذبہ فروغ پاتا ہے جو نہ صرف صحت انسانی پر مثبت اثر پذیرہوتا ہے بلکہ ذہنی،فکر ی نشوونما کے ساتھ ساتھ شخصی کردارکو فعال کرنے میں مدد گاراور ہمیں نظم وضبط سکھاتی ہے۔آخر میں شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے سرفرازاحمد کو جامعہ کراچی کا نشان بھی پیش کیا۔

کامن ویلتھ گیمز 200 میٹر دوڑ میں پاکستان کے نوجوان اسپرنٹر شجرعباس نےفائنل کیلئےکوالیفائی کرلیا ہے۔

برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں سیمی فائنل کی پہلی ریس میں شجر عباس 20.89 کی ٹائمنگ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے، ہیٹ سے براہ راست کوالیفائی نہ کرپانے کے بعد شجر عباس کی کوالی فیکشن کا انحصار دیگر ایتھلیٹس کی ٹائمنگ پر تھا ۔

ہیٹ ٹو میں دو ٹاپ پوزیشن کے علاوہ کوئی بھی پلیئر شجر سے بہتر ٹائمنگ نہ دے سکا جبکہ تیسری سیمی فائنل ریس میں ایسواٹینی کا ایک ایتھلیٹ ہی شجر سے بہتر ٹائم میں ریس مکمل کرسکا ۔

یوں پاکستانی ایتھلیٹ ٹاپ 8 میں رہنے میں کامیاب رہے اور آٹھویں پوزیشن کے ساتھ فائنل میں پہنچ گئے ۔

شجر عباس 200 میٹر کے فائنل میں جگہ بنانے والے واحد اییشن ایتھلیٹ ہیں۔ فائنل ریس ہفتے کی شب ڈیڑھ بجے ہوگی۔

برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز کے ریسلنگ مقابلےمیں سلور میڈل جیتنےوالےقومی پہلوان انعام بٹ کا کہنا ہے کہ سلور میڈل ملا، یہ بھی کم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیمی فائنل میں گھٹنے میں تکلیف تھی، فائنل میں کافی اچھا مقابلہ ہوا۔

انعام بٹ کا کہنا تھا ہمیں عالمی معیار کی ٹریننگ نہیں کرائی جاتی، عالمی معیار کی ٹریننگ اور دورے ہوں توکھلاڑی بہتر پرفارم کرتے ہیں۔
برانز میڈلسٹ عنایت اللہ نےمیڈیا سے گفتگو میں کہاکہ ہماری سہولیات کم ہیں، ٹریننگ پارٹنر بھی اس معیار کے نہیں ہوتے۔

عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے پاس اتنا بجٹ نہیں ہوتا کہ ہمیں باہر بھیجے، اگر حکومت سپورٹ کرے تو ہم قومی پرچم دنیا میں بلند کر سکتے ہیں۔

کراچی: محکمہ موسمیات نے کراچی میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مون سون سسٹم کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش ریکارڈ کی گئی۔

شہر قائد میں صدر ، آئی آئی چندریگر روڈ اور اطراف کے علاقوں میں ہلکی بارش کے بعد موسم خوشگوار ہو گیا۔

موسمیاتی تجزیہ کار کے مطابق مون سون سسٹم سندھ اور گجرات کی سرحد کے قریب موجود ہے، سسٹم کا 40 فیصد حصہ سندھ اور 60 فیصد حصہ بھارتی گجرات پر موجود ہے۔

سان فرانسسکو:انسٹاگرام نے کرپٹوکرنسی اورنان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کودنیا کے 100 ممالک اور خطوں تک وسیع کرنےکااعلان کردیا۔

دنیا بھر میں کرپٹوکرنسی اور نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کی گرتی ہوئی ساکھ کے باوجود انسٹاگرام نے پہلے این ایف ٹی ڈسپلے کی سہولت پیش کی تھی اور اب اسے دنیا کے 100 ممالک اور خطوں تک وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا کی اس سہولت کے تحت ان تمام ممالک کے انسٹاگرامر اب اپنی ڈجیٹل تخلیق کو اپنے پروفائل پیج پررکھ سکیں گے اور کوئی خریدار ہوتو اسے فروخت بھی کرسکیں گے۔

اس ضمن میں سب سے پہلے میٹا کے بانی مارک زکربرگ نے لڑکپن میں اپنے بیس بال کا کارڈ اپنے دستخط کے ساتھ بطور این ایف ٹی پیش کیا ہے۔ اسی سال مئی میں انسٹاگرام نے امریکا میں یہ سہولت پیش کی تھی اور اب یہ 100 ممالک تک وسیع کردی گئی ہے۔ اس کے تحت انسٹاگرامر اپنی فیڈ، اسٹوریز اور براہِ راست پیغامات میں بھی این ایف ٹی شامل کرسکیں گے۔
آپشن کے تحت انسٹاگرام پر ’ڈجیٹل کلیکٹبلز‘ کے ٹیگ کے تحت این ایف ٹی دکھائی دے گا۔ اسے چھوکر کوئی بھی اس کی تفصیلات اور اصل مالک کے متعلق جان سکے گا۔ ایک نئی این ایف ٹی ٹیب کا اضافہ کیا گیا ہے جس ہر ہشت پہلو (ہیگزاگون) نشان بھی نمایاں ہوگا۔

اب این ایف ٹی کی خریدوفروخت کےلیے کوئن بیس، ڈیپر، ایتھریئم اور فلو وغیرہ جیسی کرپٹوکرنسیوں کی سہولت بھی پیش کی گئ ہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسٹاگرامر این ایف ٹی کو والٹ سے بھی منسلک کرسکیں گے۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی کےشعبہ کنٹرولر اسٹوڈنٹ افئیرزکے زیرِ اہتمام مرکزی آڈیٹوریم میں یومِ امامِ حسین کا انعقاد کیا گیا۔

جس سے معروف عالم دین نصرت عباس بخاری اور مفتی نوید عباسی نے خطاب کیا. تلاوت ِ کلام الہی سے باقاعدہ اس محفل کی ابتدا کی گئی جب کہ نعت رسول خدا (ص)سے سماعتوں کو معطر کیا گیا۔

جامعہ این ای ڈی کے زیرِ اہتمام ”یومِ امامِ حسین“ ؑمیں مقررین کا خطاب سید الشہدااور اُن کے انصار کی قربانی تاقیامت فتح کا استعارہ ہے، امام عالی مقام کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کردیا اورمکتب بھی وہ جو عالمگیر ہے جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں،امام حسین رضی اللہ عنہ کی اپنے گھرانے اور رفقاکے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کی کوئی مِثل قرار نہیں دی جاسکتی،بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔

فلسفہ حیات جاوداں پر روشنی ڈالتے ہوئے کلیدی مقرر آغا نصرت عباس بخاری نے کہا کہ کائنات میں دو قوتیں ہمیشہ رہی ہیں، ایک وہ قوت جو امرِالہی پر عمل پیرا ہے دوسری وہ جو امرِ الہی کو کاٹ کر اپنا امر دکھاتی ہے۔ امرِ الہیہ کی اطاعت کے لیے پروردگار عالم نے اہل بیتِ اطہار کو چُنا۔دراصل امرِ الہی کی اطاعت ہی ”حیات“ ہے۔اسی لیے حیات ِ جاوداں کے مالک رسول اللہ(ص) کے اہل بیتؑ ہیں. نوجوانوں کو پیغامِ وحدت دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کربلا کے واقعے سے سیکھیں کہ وحدت کیا ہے، جہاں ایک حسینی پلیٹ فارم پربلا تفرق سب نظر آرہے ہیں۔پیغام وحدت دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ حسینؑ ایک فرد نہیں نظریہ ہیں، انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کردیا اورمکتب بھی وہ جو عالمگیر ہے جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں۔جو چاہے اور جب چاہے اس حسینی مکتب میں شامل ہوجائے۔اُنہوں نے نوجوانوں کی فکری تربیت کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کروائی کہ ظاہر ی معاملات کے پیچھے نہ دوڑیں، خود کو سوشل میڈیا کی دنیا کے خول میں قید نہ کریں بلکہ امام زمانہ(ع)کے ناصران میں شامل ہوں.

اُن کا کہنا تھا کہ امام حسین(ع)، اُن کے انصار و اعزا کی قربانی رہتی دنیا تک فتح کا استعارہ ہے. نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام استقامت کا مظہر ہیں، یاد رکھیے ہر وہ قوم کامیاب ہوتی ہے جس میں استقامت ہو۔امام حسین رضی اللہ عنہ نے راہِ خدا میں سارے گھر کی شہادت دے کر استقامت کی ایسی مثال قایم کی جس سے کربلا آج بھی زندہ ہے۔ اُن کاکہنا تھا کہ زندگی کا معیار اُسوہ رسولؐ اور آلِ رسول ؑپر عمل ہونا چاہیے۔اس یومِ حسینؑ کے موقعے پر اہلِ سنت کے معروف مفتی نوید عباسی کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام کا سفر، ان کاقیام سب بقائے دین کے لیے تھا۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کی اپنے گھرانے اور رفقاکے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کوئی مِثل قرار نہیں دی جاسکتی،بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔

اُن کہنا کہ میں سمجھتا ہوں کہ واقعہ کربلا نے ہر تقسیم کومٹا دیا ہے،اب دنیا میں دو قسم کے افرادحسینی یا یزیدی ہی موجود ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ جب تک نماز پڑھی جاتی رہے گی تب تک حسین رضی اللہ عنہ زندہ ہیں۔ پرنسپل تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینیرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر رضا مہدی، ڈائریکٹر سروسز وصی الدین، اسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر الیاس خاکی نے بھی شرکت کی۔رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی نے مہمانانِ گرامی، اساتذہ، اسٹاف، طالبِ علموں سمیت یومِ حسین ؑکمیٹی کی رضاکارانہ کاوشوں کو سراہا۔ نوجوان نوحہ خواں احمد رضا ناصری نے خدمتِ امامِ عالی مقامؑ میں نوحہ " میرا مظلوم حسین" جب کہ معروف سوز خواں مظہر عباس نے سلامِ آخر "سلام خاک نشینوں پہ سوگواروں کا" اپنے مخصوص انداز میں پیش کیا۔