مانیٹرنگ ڈیسک: مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارم اسنیپ چیٹ نے صارفین کے لیے ایک نیا آگمینٹڈ رئیلٹی (حقیقت کو بڑھاکر بیان کرنے والا) فلٹر متعارف کروایا ہے جس کے تحت کسی بھی تصویر کو آپ بآسانی کارٹون کردار میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
بڑی بڑی آنکھوں سے لے کر خوبصورت ہونٹوں تک مختلف کارٹون کردار انتہائی مبالغہ آمیز خصوصیات کی وجہ سے مقبول ہیں، چنانچہ اسنیپ چیٹ کی جانب سے ایک ایسا نیا اور دلچسپ فلٹر متعارف کروایا گیا ہے جس کے تحت آپ بھی کارٹون کرداروں کی طرح نظر آ سکتے ہیں۔
اسنیپ چیٹ کا نیا فلٹرآپ کے چہرے کوکارٹون کردار میں تبدیل کرنے کے لیے مشین لرننگ کا استعمال کرتا ہے۔
اسنیپ چیٹ انتظامیہ کے مطابق، اسنیپ چیٹ نے ایک کارٹون لینس تیار کیا ہے جو اسنیپ چیٹرز کو ان کی آنکھوں کے سامنے اپنے انوکھے حقیقی کارٹون میں تبدیل کر دیتا ہے
کیا آپ بھی اب تک بچپن میں دیکھے جانے والے کارٹون کرداروں سے اتنے متاثر ہیں کہ ان جیسا دکھنا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو اسنیپ چیٹ کا نیا فلٹر آپ کی یہ خواہش بآسانی پوری کر سکتا ہے۔
راولپنڈی: یونیورسٹی آف راولپنڈی نے ایم بی بی ایس تھرڈپروفیشنل کےسالانہ امتحانات 2020 کے شیڈول جاری کردیئے۔
امتحانات کاآغاز 13 جنوری 2021 سے صبح 8:30 بجے ہوگا۔
امتحانات کے لئے امتحانی مراکز قائم کردیئے گئے ہیں جہاں طلبہ و طالبات ایس او پیز کے تحت امتحان میں شرکت کریں گے۔
مانیٹرنگ ڈیسک: کو کیمبرج ڈکشنری نےلفظ "اچھا" کو اس سال شامل کرلیا ہے۔
لفظ اچھا عام طور پر ہم سب ہی استعمال کر رہے ہوتے ہیں جسے دنیا کی قابل اعتماد سمجھی جانے والی دی کیمبرج ڈکشنری نے اضافہ کیا ہے جس اسے ایک شناخت مل گئی ہے۔ڈکشنری کے مطابق لفظ اچھاکا مطلب کسی بات کو ماننا یا اس سے اتفاق کرنا ہے
دوسری جانب رواں سال کیمبرج ڈکشنری نے ورڈ آف دی ائیر کا بھی اعلان کیا تھا جوکورانٹائن (قرنطینہ) ہے کیونکہ یہ لفظ اس سال میں سب سے زیادہ سرچ کیے جانے الفاظ میں تیسرے نمبر پر آیا ہے۔
علاوہ ازیں کیمبرج ڈکشنری نے اس سال کورونا وائرس سے متعلق الفاظ کو بھی اپنی ڈکشنری میں شامل کیا ہے جس میں" لاک ڈاؤن" او ر" پینڈیمک " جیسے الفاظ شامل ہیں۔
لاہور: یونیورسٹی آ ف ہیلتھ سائنسز نے ایم بی بی ایس تھرڈ پروفیشنل کے سالانہ امتحانات برائے 2020 کےامتحانی شیڈول جاری کردیئے۔
ایم بی بی ایس تھرڈ پروفیشنل کے سالانہ عملی امتحانات برائے 2020 آزاد جموں و کشمیرمیڈیکل کالج، مظفرآباد کے لئے تمام ایس او پیز کے تحت انعقاد کیا جائے گا۔
امتحانات کے لئے امتحانی مراکز قائم کردیئے گئے ہیں جہاں طلبا و طالبات ایس او پیز پر عمل در آمد کرتے ہوئے اپنے امتحانات سر انجام دیں گے۔
امتحانات کا آغاز 13 جنوری سے ہوگا جو 23 جنوری تک جاری رہےگا۔ طلبہ مزید معلومات یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کی ویب سائٹ سے حاصل کرسکتے ہیں۔
کراچی: عالمی اردو کانفرنس میں تیسرے روز پانچواں اجلاس پنجابی زبان و ادب کے سوسال کے موضوع پر منعقد ہوا،
جس کی نظامت عاصمہ شیرازی نے کی جبکہ توقیر چغتائی، صغریٰ صدف، بشریٰ نازاور ثروت محی الدین نے اظہار خیال کیا۔
اجلاس سے خطاب میں ثروت محی الدین نے کہا کہ جب تک اسکولوں کی سطح پر پنجابی زبان نہیں پڑھائی جائے گی تب تک فروغ نہیں پا سکے گی، جب اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز میں اقبال اور میر کو پڑھایا جا سکتا ہے تو بلھے شاہ اور وارث شاہ کو کیوں نہیں؟۔انہوں نے کہاکہ اپنی ثقافت کو سنبھالنا اور محفوظ رکھنا لوگوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ ثقافت کے بغیر شناخت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم اپنے صوفیائے کرام کا پنجابی کلام بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ اسکول کی سطح پر بچوں کو ان کی مادری زبان میں پڑھائیں۔
صغریٰ صدف نے کہاکہ پنجاب میں مقامی زبان میں بڑا ادب سامنے نہیں آسکا، کسی بھی تخلیق کے لیے حقیقت، اپنی شناخت اور ثقافت سے جڑا ہونا بہت ضروری ہے ، پنجاب اس وقت شناخت کے مسئلے سے گزر رہا ہے اور یہ سارا مسئلہ کلچر کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
توقیر چغتائی نے کہاکہ فیض، جالب اور منیر نیازی نے بہت کچھ لکھا، ان کی زیادہ تر مزاحمتی شاعری پنجابی زبان ہی میں ہے ، اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ پنجابی زبان میں مزاحمتی شاعری زیادہ ہوئی ہے ۔
اس موقع پر بشریٰ ناز نے پنجابی زبان میں اپنی نظمیں بھی سنائیں۔
لاہور : ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے لاہور کے پانچ سو کے قریب اساتذہ کو مستقل کردیا
تفصیلات کے مطابق مستقلی کے نوٹیفکیشن کے مطابق دوہزار سترہ سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے پانچ سو اساتذہ کو مستقل کردیا گیا ہے ۔ پانچ سو پرائمری اسکول اساتذہ کو مستقل کیا گیا ۔
ان اساتذہ نے تین سال نوکری اور دیگر شرائط کو پورا کرلیا تھا ۔ اساتذہ کو 2017 میں بھرتی کیا گیا تھا۔
کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ ویژول اسٹڈیز کا داخلہ ٹیسٹ اتوار06 دسمبر2020 ء کوصبح 11:00 بجے جامعہ کراچی کے چار مختلف شعبہ جات میں قائم امتحانی مراکز میں منعقد ہوا۔ شعبہ ویژول اسٹڈیز کی150نشستوں کے لئے1178فارم جمع کرائے گئے، جبکہ1128طلبا وطالبات نے شرکت کی۔
ٹیسٹ کے دوران امتحانی مراکز کی مانیٹرنگ کےفرائض انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنزجامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر، سید شمعون حیدر اور تانیہ ناصرنے انجام دیا۔
امتحانی مراکز کا جائزہ لینے کےلئےوائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ، کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزرڈاکٹر معیز خان،ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹرسیدظفرحسین،انچارج ٹرانسپورٹ یونٹ جامعہ کراچی ڈاکٹرقدیرمحمدعلی اور سینئر میڈیکل آفیسر جامعہ کراچی ڈاکٹر سیدعابد حسن کے ہمراہ امتحانی مراکز کا دورہ کیااورکروناوائرس کی درپیش صورتحال کے پیش نظر حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کاجائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر نے شیخ الجامعہ کو بتایا کہ تمام امتحانی مراکز پر سینیٹائزر،فیس ماسک اور تھرمل گن کی موجودگی کو یقینی بنایاگیاہے۔داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے تمام امیدواروں کا تھرمل گن سے ٹمپریچر چیک کرنے کے بعد کمرہ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے امیدواروں اور ان کے والدین کی رہنمائی (واچ اینڈوارڈ) کے عملے کو داخلی راستوں اور فیکلٹی کے اطراف تعینات کیا گیا ہے جبکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لئے میڈیکل افسراور ان کا طبی عملہ بمعہ ایمبولینس موجود ہے۔
علاوہ ازیں طلبہ اور ان کے والدین کی سہولت کے پیش نظر جامعہ کراچی کے سلورجوبلی گیٹ اور مسکن گیٹ پر پوائنٹ بسوں کی موجودگی کو یقینی بنایاگیا ہے جو طلبہ اور ان کے والدین کو امتحانی مراکز تک پہنچانے اور داخلہ ٹیسٹ کے اختتام پر واپس گیٹس تک پہنچانے کی سفری سہولت فراہم کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ داخلہ ٹیسٹ کے نتائج جامعہ کراچی کی ویب سائٹ www.uokadmission.edu.pk پر20 دسمبر2020 ء کو اَپ لوڈ کردیئے جائیں گے جبکہ طلبہ داخلہ ٹیسٹ کے نتائج اپنے پورٹل پر بھی دیکھ سکیں گے۔
کراچی: آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں تیرہویں عالمی اردو کانفرنس میں تیسرے روز ’’تعلیم کے سو برس‘‘ کے عنوان سے سیشن کا انعقاد کیا گیا نظامت کے فرائض سید جعفر احمد نے انجام دیے ۔
اس موقع پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے تعلیم پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وبا کے باعث کوشش ہے کہ بچوں کو تعلیم سے دور نہ رکھا جائے، تاہم چیلنج بہت بڑا ہے جس کے لئے کمیونیٹیز کا تعاون نہایت ضروری ہے ۔ سندھ نے ہمیشہ اس بات کی حمایت کی ہے کہ اچھی اصلاحات میں تمام صوبوں اور مرکز کا اشتراک ہونا چاہئے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ میں کورونا وبا کے دوسرے فیز میں اسکول بند کرنے کے حق میں نہیں تھا، فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیا۔
ممتاز محقق یوسف خشک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی پالیسی کو عملی بنانا اور جاب مارکیٹ کی ضروریات کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر ریاض شیخ نے تعلیمی معیار اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔
معروف پبلشر امینہ سید نے کہا کہ 2006 میں وفاق کی جانب سے مرتب کردہ نصاب عمدہ ہے جس کی بنیاد امن و اخوت پر ہے ، 2021 میں اسی نصاب کا تسلسل دیکھنے کو ملے گا۔ انہوں نے امتحانی نظام کی تبدیلی پر زور دیا۔
پروفیسر نعمان احمد نے جامعات میں تحقیق کے معیار پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تحقیق کے لئے جامعات اور طلبہ کو جو آزادی درکار ہے وہ میسر نہیں ، یہی وجہ ہے کہ ہماری تحقیق پھلتی پھولتی دکھائی نہیں دیتی۔
کراچی : حکومت سندھ کادور دراز اور پسماندہ علاقوں تک تعلیمی نیٹ ورک پھیلانے کے لئےایک کنال اراضی پر مشتمل ایک پلاٹ دینے کےہدایت جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک تعلیمی نیٹ ورک پھیلانے کے لئے ایک کنال اراضی پر مشتمل ایک پلاٹ ٹھٹھہ میں صوبے کےیونیورسٹی کیمپس کو فراہم کرنے کے احکامات جاری کردئیے تھے ۔
مختیار کار ٹھٹھہ آفس نے ٹھٹھہ شہر میں اوپن یونیورسٹی کے علاقائی دفتر کے قیام کے لئے ایک کنال سرکاری زمین کی نشاندہی کردی ہے ۔
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے نتائج کااعلان کردیا
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے حالیہ دنوں میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے سندھ کے مختلف علاقوں ملیر ٹھٹھہ کشمور حیدرآباد اور لاڑکانہ میں اوپن یونیورسٹی کے ریجنل دفاتر اور ماڈل سٹڈی سینٹرز کے قیام کے لئے سرکاری اراضی پر مشتمل پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی درخواست کی تھی۔
اسلام آباد: سرونگ اسکولزوکا لجزایسوسی ایشن کے صدر میاں رضا الرحمان کا کہناہے کہ 4کروڑبچے تعلیمی اداروں کی بندش سےمتاثر ہورہے ہیں جبکہ 88فیصد طلبہ کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہی نہیں۔ان حالات میں طلبہ تعلیم کا سلسلہ گھر پر کیسے جاری رکھ سکتے ہیں؟
انکا کہنا ہے کہ پاکستان میں تعلیمی نقصان پر یونیسف کی رپورٹ ارباب اختیار کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی اورانتہائی تشویش ناک ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ تعلیمی نقصان سے بچنے کیلئے حکومت ہوش کے ناخن لے تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنا ہی قومی مفاد میں ہے ۔