اسلام آباد: ایچ ایس سی کی جانب سے غیر ملکی اور دوہری شہریت کےحامل پاکستانی طلباء کےلئے سیلف فائنانس اسکیم کے تحت بی ایس سی(انجیئنرنگ (اور فارمیسی میں داخلے کاآغاز ہوگیا ہے ۔
فارمیسی میںداخلہ لینے والے خواہشمند امیدوار یونیورسٹی آف بلوچستان، گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان، یونیورسٹی آف پشاور، یونیورسٹی آف سرگودھا، جامعہ کراچی، سندھ یونیورسٹی جامشورو ،
جبکہ بی ایس سی (انجینئرنگ) میں داخلے کے خواہشمند طلبایونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور،، این ای ڈی یونیورسٹی کراچی، مہران یونیورسٹی جامشورو میں داخلے لے سکتے ہیں
بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، یونیورسٹی آف پنجاب لاہور میں بی ایس سی انجینئرنگ اور فارمیسی میں نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ داخلے کی مزید معلومات ایچ ای سی کی دی گئی لنک پر کلک https://bit.ly/2U2EwVv کرکے حاصل کرسکتے ہیں۔ داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 20 نومبر 2020 ہے۔
ایچ ای سی کی جانب سے سیلف فنانس اسکیم کا مقصد غیر ملکی طلباء اور دوہری شہریت رکھنے والوں کو پاکستان میں تعلیمی امنگوں سے مدد فراہم کرنا ہے۔اس اسکیم کو 2006 میں ہائر ایجوکیشن کمیشن میں منتقل کیا گیا تھا
میڈیسن (ایم بی بی ایس) ، ڈینٹسٹری (بی ڈی ایس) ، فارمیسی (فارم ڈی) اور انڈرگریجویٹ انجینئرنگ (بی ایس سی انجینئرنگ) کی محدود تعداد میں نشستوں کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ پروگرام دوہری قومی پاکستانیوں اور غیر ملکی شہریوں کے لئے ہے جس میں ایچ ایس ایس سی یا مساوی ڈگری ہے
اس کا مقصد پاکستانی ثقافت اور معاشرے کے بارے میں جاننے کے لئے تارکین وطن پاکستانیوں کو اپنے مادر وطن اور غیر ملکی شہریوں کے ساتھ منسلک رہنے کی ترغیب دینا،دوستانہ ، ساتھی ترقی پذیر ممالک کے ساتھ علم کے اشتراک کی حوصلہ افزائی کرنا
تاکہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنایا جاسکے۔
اسلام آباد: ہائرایجوکیشن کمیشن نے طلبا و طالبات سمیت اساتذہ کو خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر جعلی خبریں گردش کررہی ہے جس میں یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ جامعات کو کیمپس بند کرنے اور طلباء کی تعداد کو داخلے کے 30 فیصد تک محدود رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایچ ای سی کا کہناہے کہ ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہر ادارہ اپنی مخصوص صورتحال کے مطابق کام کرنے یا بند کرنے کا فیصلہ کرے گا۔ وائس چانسلرز طلباء کی صحت اور حفاظت کے ساتھ ساتھ فیکلٹی اور عملہ کی حفاظت کے لئے ضرورت کی بنیاد پر طلبہ کی حاضری یا گردش کے متعلقہ امور کا فیصلہ کرنے کے لئے پوری طرح بااختیار ہیں۔
اگر صحت سے متعلق واقعات ایک اہم حد سے اوپر ہوجاتے ہیں تو صرف صحت کے حکام ہی جامعات کو بند کرنے کی ہدایت کرسکتے ہیں۔کوڈ - 19 بحران سے متعلق ایچ ای سی کی پالیسی رہنمائی کی تمام دستاویزات ایچ ای سی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور انھیں دیکھا اور ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہےایچ ای سی نے 30 فیصد حاضری کے لئے کوئی ہدایت جاری نہیں کی ہے۔
کراچی : عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں داخلے کے خواہشمند طلبہ کو ایک اور سنہری موقع دیا جا رہا ہے وہ طلبا و طالبات جو کسی بھی وجوہات کی بنا پر انسٹیٹیوٹ میں داخلہ حاصل کرنے سے قاصر رہے ہیں وہ 14 نومبر بروز ہفتہ کو این ای ڈی یونیوروسٹی کے ٹیسٹ میں شرکت کر سکتے ہیں۔
این ای ڈی یونیورسٹی کی بنیاد پر طلبہ عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں داخلہ حاصل کر سکتے ہیں گریجویٹ کرنے والے طلبہ کو این ای ڈی کی ڈگری دی جائے گی ۔
داخلوں کےخواہش مند طلبہ 12 نومبر 2020 تک داخلہ فارم آن لائن www.uit.edu پرجمع کروا سکتے ہیں۔ طلبہ تمام معلومات بمعہ آن لائن داخلہ فارم کے حصول کے لئے ویب سائیٹ دیکھ سکتے ہیں۔
بیچلرز پروگرام میں الیکٹریکل انجینئرنگ (کمپیوٹر سسٹم، الیکٹرانکس، ٹیلی کمیونیکیشن، پاور )اور سائنسز میں کمپیوٹر سائنس اور سافٹ ویئر انجینئرنگ کے شعبہ جات شامل ہیں۔ پری میڈیکل کے طلبہ سائنسز پروگرام میں داخلے کے اہل ہیں داخلہ فارم کامیابی سے بھرنے والے طلبہ کے لئے ایڈمٹ کارڈز بھی آن لائن ہی موجود ہوں گے۔
بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں کورونا کی دوسری لہر کے باوجود تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی صدارت میں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کا اہم اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم اور حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
وزرائے تعلیم کانفرنس میں تین نکاتی ایجنڈے کورونا کی صورتحال، موسم سرما کی تعطیلات اور تعلیمی سال اپریل سے اگست منتقل کرنے پر مشاورت ہوئی۔
وزرائے تعلیم کانفرنس میں شرکا نے موسم سرما کی تعطیلات معمول سے کم کرنے، آئندہ اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں بلانے اور اس میں تعلیمی سال بڑھانے سے متعلق مزید گفتگو پر اتفاق کیا ہے۔
اجلاس سے قبل ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اچھی یونیورسٹی صرف عمارت سے نہیں بنتی بلکہ اس کے لیے بہترین اساتذہ اور سہولیات کی ضرورت ہوتی ہے، تعلیمی معیار میں بہتری کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔
تعلیمی ادارے بند ہونے سے بہت نقصان ہوا، فی الحال اسکول بند کرنے کی نوبت نہیں آئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری ہمارے لیے مقدم ہے، وزارت صحت سے ایڈوائس آنے تک تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا۔
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے پہلی موبائل لائبریری کا افتتاح کردیا۔
محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا نےنوجوانوں کے لئےیہ سروس کتابوں کی فراہمی کے لیے شروع کی ہے۔پہلی موبائل لائبریری کا افتتاح وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کیا۔
محکمہ سیاحت کے مطابق پہلے مرحلے میں 2 گاڑیوں میں لائبریری قائم کی گئی ہے، دونوں گاڑیاں طلبا کے لئے پشاور یونیورسٹی کی حدود میں کھڑی ہوگی،
طلبا 30 فیصد رعایت کے ساتھ کتابیں خریدنے کا موقع ملے گا، منصوبہ نظامت امور نوجوانان، خیبرپختونخوا کے زیر انتظام 12ملین روپے سے مکمل ہوا ہے۔ منصوبے کی کامیاب تکمیل کے بعد اس کا دائرہ کار دیگر کالجز اور یونیورسٹیوں تک کیا جائے گا۔
لاہور: وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے تمام تعلیمی اداروں کو ایس او پیزپر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس کا بین الصوبائی وزیر تعلیم اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں اسکول کھلے رہیں گے تمام خبریں بے بنیا د ہیں۔ کوویڈ 19 کی صورتحال اس وقت قابو میں ہے اس لئے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔
انہوں نے تمام تعلیمی اداروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برائے کرم اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے
جاری کردہ ایس او پیز پر عمل کریں
اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے وزراء تعلیم نے بذریعے وڈیو لنک شرکت کی۔
اجلاس میں وزارت صحت کے حکام نے کورونا کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی اور حالات کا بغور جائزہ لیا ۔
جس کے بعد تمام صوبائی وزرات تعلیم کے حکام ، تعلیمی بورڈز سربراہوں اور دیگرنے متفقہ فیصلہ کیا ہےکہ موجودہ صورتحال میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی ضرورت نہیں۔
کوروناصورتحال فی الحال قابو میں ہے لہذا تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔تمام تعلیمی اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد کریں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ حصہ دوم کامرس ریگولرگروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2020 کی مارکس شیٹس تیار کرلی۔
کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کےنمائندے پرنسپل کےاتھارٹی لیٹر کے ساتھ بروز جمعرات5 نومبر 2020 سے بورڈ کے متعلقہ سیکشن سے مارکس شیٹس حاصل کرسکتے ہیں۔
مانیٹرنگ ڈیسک : واٹس ایپ نے اپنے صارفین کی اب تک کی سب سے بڑی مشکل آسان کردی، جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ واٹس ایپ پر ہمیں تصویریں، وڈیوز، جی آئی ایف،سمیت دیگر مواد موصول ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں فون کی اسٹوریج اسپیس بھر جاتی ہیں۔
صارفین کے مسئلے کودیکھتے ہوئےواٹس ایپ نے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو فائلز کو دریافت اورر ڈیلیٹ کرنے کا عمل آسان بنا دے گا۔
دنیا بھر میں رواں ہفتےاس نئے ٹول کو صارفین کےلئےمتعارف کرانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
یہ نیا ٹول مواد کا تھمب نیل صارفین کے سامنے پیش کرے گا جبکہ گروپ کے ڈیٹا کو مختلف کیٹیگریز جیسے فارورڈڈ مینی ٹائمز اور لارجر دین 5 ایم بی کی شکل میں پیش کرے گا۔
واٹس ایپ نے ایک ٹوئٹ پیغام میں اس فیچر کو متعارف کرانے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے مواد کو ریویو، ڈیلیٹ اور اسپیس خالی کرنے کا عمل آسان بنادیا ہے۔
اس سے صارفین کے لیے اس مواد کو شناخت کرنا آسان ہوجائے گا جو ان کی نظر میں غیرضروری یا اب اس کی ضرورت نہیں رہی اور ڈیلیٹ کیا جاسکتا ہے۔
یہ نیا فیچر استعمال کرنے کے لیے واٹس ایپ اوپن کریں اور سیٹنگز میں جاکر اسٹوریج اینڈ ڈیٹا اور پھر مینج اسٹوریج میں جائیں۔
مانیٹڑنگ ڈیسک : امریکی پابندیوں سے پریشان ہواوے کا اپنی چپ فیکٹری لگانے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق ماہ اگست میں رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کو اپنے اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے پراسیسر چپس بنانے میں مسائل کا سامنا ہے۔ جس کے بعد یہ چینی کمپنی اپنے چپ سیٹ پلانٹ کو لگانے کی تیاری کررہی ہے تاکہ اسے دیگر کمپنیوں پر انحصار نہ کرنا پڑے۔
فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہواوے کا ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سیکشن اس پلانٹ کو چلائے گا اور اسے چینی حکومت کی حمایت حاصل ہے۔
ہواوے کو امریکی پابندیوں کے نتیجے میں مختلف پرزوں کے آلات میں حصول کا سامنا ہے جس میں چپس کی سپلائی قابل ذکر ہے۔آغاز میں ہواوے کی جانب سے 45 این ایم چپ سیٹس کو تیار کیا جائے گا جن کو سب سے پہلے 2007 میں متعارف کرایا گیا تھا۔
اس نئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 28 این ایم چپ سیٹس کی تیاری 2021 تک ہوگی جو کہ انٹرنیٹ آف ڈیوائسز کے لیے کارآمد ہوتی ہیں۔ تاہم ہواوے اسمارٹ فونز کے لیے چپس کو اگلے کئی سال تک تیار نہیں کرسکے گی کیونکہ اس کا عمل کافی پیچیدہ اور 5 این ایم پراسیس ٹیکنالوجی درکار ہوگی۔
مگر ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ کوالکوم کو امریکی حکومت کی جانب سے لائسنس مل جائے گا اور وہ چینی کمپنی کو چپس اور پراسیسر کی سپلائی کرسکے گی۔
گزشتہ ہفتےکی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سونی اور اومنی ویژن کو ہواوے کو پرزہ جات کی سپلائی کے لیے لائسنس جاری کیا گیا ہے۔ یہ دونوں کممپنیاں کیمرا امیجنگ سنسرز فراہم کرنے کی 2 بڑی کمپنیاں ہیں۔
اس کے علاوہ انٹیل، اے ایم ڈی اور سام سنگ ڈسپلے کو بھی ہواوے کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے کے لیے امریکی اجازت ملنے کی رپورٹس ہیں۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکا کی جانب سے ان پرزہ جات کے لیے لائسنس جاری کیے جائیں گے جو کمپنی کے 5 جی بزنس سے متعلق نہ ہوں۔