ایمز ٹی وی(اسلام آباد) سندھ حکومت نے وفاق کی طرف سے مشاورت کے بغیر فنانس ایکٹ 2014 کے ذریعے گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے اور انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی جانے والی ترامیم پر عملدرآمدکا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھجوادیا۔زیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی منظوری سے ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے تیار کردہ سمری مشترکہ مفادات کونسل کو بھجوا دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبوں سے مشاورت کے بغیر کی جانے والی ترامیم کو صوبائی حکومتوں کے اپنے ریونیوکے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے قابل عمل بنایا جائے۔سمری میں کہا گیاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے رواں مالی سال 2014-15 کے بجٹ میں گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے اور انکم ٹیکس آرڈیننس میں ترامیم کے بارے میں صوبوں سے مشاورت نہیں کی گئی جس کے باعث اب اس پر عمل درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ایمز ٹی وی (کھیل) پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور فاسٹ باؤلر جنید خان کی فٹنس کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں کھلاڑی فٹ ہیں اور ورلڈکپ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ہمسٹرنگ انجری کا شکار مصباح اور جنید ورلڈکپ کے لیے لگائے گئے ٹریننگ کمیپ کا بھی حصہ تھے۔ پی سی بی کے سینئر میڈیا منیجر ریاض کے مطابق جنید کو صحت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا جب کہ مصباح نے قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ کے تمام سیشنز میں حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ جنید کے ورلڈکپ سے باہر ہونے جانے کے حوالے گردش کرنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ جلدی سے صحتیاب ہو رہے ہیں اور جیسے ڈاکٹرز انہیں اجازت دیں گے تو وہ بھی آسٹریلیا کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ ریاض نے چیئرمین کرکٹ بورڈ شہریار خان کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'مصباح فٹ ہیں، انہوں نے تمام ٹریننگ سیشنز میں حصہ لیا اور وہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی قیادت کریں گے'۔ چیئرمین پی سی بی نے منگل کو ورلڈکپ سے قبل مختصر دورہ نیوزی لینڈ کےلیے بلاول بھٹی کو ٹیم میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی ۔ بلاول کی ٹیم میں شمولیت کے بعد یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ جنید خان بھی ورلڈکپ سے باہر ہو گئے ہیں۔ ورلڈکپ سے قبل پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف دو ایک روزہ میچز کی ایک مختصر سیریز کھیلے گی جس کا پہلا میچ 31 جنوری کو ویلنگٹن جب کہ دوسرا میچ تین فروری کو نیپئر میں کھیلا جائے گا۔
ایمز ٹی وی ( اسلام آباد) درخواست کی سماعت 28 جنوری سے چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ کرے گا۔خیال رہے کہ پشاورکے آرمی اسکول میں گذشتہ ماہ دہشت گردوں کے حملے کے بعد حکومت نے تمام پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت کے بعد آئین میں 21ویں ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری دی تھی۔21 ویں ترمیم میں آرمی ایکٹ 1952 میں ترامیم کے ذریعے اس کو پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2015 قرار دیا گیا ہے اور اس بل کی منظوری کے بعد ملک میں 2 سال کے لیے فوجی عدالتیں قائم کردی گی ہے۔فوجی عدالتوں کا قیام انسداد دہشت گردی کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے جس سے دہشت گردی سے متعلق مقدمات کے فیصلے فوری طور پر ہوں گے۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) سعودی عرب کے 91 سالہ شاہ عبداللہ بن عبد العزیز کی وفات کے بعدان کے 77 سالہ سوتیلے بھائی شہزادہ سلمان بن عبد العزیز سعودی عرب کے بادشاہ بن گئے ہیں۔ گذشتہ سال (2014) دسمبر میں 91 سالہ شاہ عبداللہ کو طبیعت خراب ہونے پر اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ شاہ عبداللہ کی وفات کے بعدان کے 79 سالہ سوتیلے بھائی شہزادہ سلمان سعودی عرب کے بادشاہ بن گئے ہیں۔ انھیں دو برس قبل شہزادہ نائف بن عبدالعزیز کی وفات کے بعد ولی عہد نامزد کیا گیا تھا۔ شاہ عبداللہ نے 2005 میں سعودی عرب کا اقتدار سنبھالا تھا اور حالیہ برسوں میں ان کو صحت کے متعدد مسائل رہے۔ شاہ عبداللہ کی انتہائی خراب صحت کے باعث گذشتہ کچھ عرصے سے شہزادہ سلمان ہی مختلف تقریبات میں ان کی نمائندگی کرتے آئے ہیں۔ سعودی عرب کے نئے حکمراں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اس سے پہلے وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز 31 دسمبر انیس 1935 کو پیدا ہوئے۔ تعلیم اپنے دادا السعود کی طرف سے شاہی خاندان کیلئے بنائے گئے اسکول میں حاصل کی۔ 1950 میں انہیں سرکاری عہدے پر شاہ عبدالعزیز نے اپنے نمائندے کے طور پر متعارف کروایا۔ 1954 میں انہیں ریاض کا میئر بنایا گیا تو ان کی عمر 19 برس تھی۔ 20 سال کی عمر میں 1955 میں انہیں وزیر کا عہدہ بھی مل گیا۔ 1963 میں جب وہ صرف 27 سال کے تھے تو ان کو ریاض کا گورنر بنایا گیا جس کو انہوں نے ایک چھوٹے سے قصبے سے عالی شان صوبے میں بدل دیا، انھوں نے غیر ملکی سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دی جبکہ مغرب سے تعلقات کو مضبوط کردیا۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز 1963 سے 2011 تک 48 سال تک صوبہ ریاض کے گورنر رہے۔ 5 نومبر 2011 کو انہیں سعودی عرب کا وزیر دفاع مقرر کیا گیا۔ 18 جون 2012 کو شہزادہ سلمان اپنے بھائی شہزادہ نائف کے انتقال کے بعد ولی عہد مقرر ہوئے۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) انھیں دنیا کا چوتھا امیر ترین حکمران اور آٹھوایں طاقت ور ترین شخصیت مانا جاتا تھا۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے اپنے سوتیلے بھائی شاہ فہد کے انتقال کے بعد یکم اگست 2005 کو بادشاہت سنبھالی۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 18 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ چوتھا امیر ترین حکمراں اور دنیا کا آٹھواں طاقت ور ترین انسان قرار دیا گیا۔1961 میں شاہ عبداللہ کو مکہ کا میئر بنایاگیا۔ 1962 میں انھیں سعودی نیشنل گارڈز کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔ عبداللہ بن عبدالعزیز ڈپٹی وزیر دفاع کے عہدے پر بھی فائز رہے انہیں شاہ فہد کی حلف برداری کے وقت ولی عہد مقرر کردیا گیا تھا۔ سعودی عرب کے امریکا اور برطانیہ سے تعلقات کو مضبوط کرنے میں شاہ عبداللہ کا نمایاں کردار رہا۔انہیں جدید سعودی عرب کا داعی سمجھا جاتا تھا. ، شاہ عبداللہ نے اپنے دورمیں خواتین کو ووٹ ڈالنے اور اولمپکس کھیلنے کا حق دیا تھا۔ شاہ عبداللہ کے نو بیٹے ہیں جبکہ ان کی ایک بیٹی عدیلہ وہ واحد شاہی خاتون ہیں جنھیں عوامی تقریبات میں جانے کی اجازت ملی۔ عدیلہ خواتین کے حقوق کی علمبردار بھی مانی جاتی ہیں۔ سعودی شاہ عبداللہ پھیپھڑوں کے انفیکشن میں مبتلا تھے اور انہیں کئی روز سے ٹیوب کے ذریعے مصنوعی تنفس سے زندہ رکھا گیا تھا۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی چینل نےشاہ عبداللہ کے انتقال کی خبر نشر کی۔ گذشتہ سال دسمبر میں 91سالہ شاہ عبداللہ کو طبیعت خراب ہونے پر اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ایک لمبے عرصے سے شاہ عبداللہ کے منظر عام پر نہ آنے سے سوشل میڈیا پر گذشتہ سال سے ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہونے کی افواہیں گردش کرنے لگی تھیں۔ کمر میں تکلیف کے باعث ان کے دو آپریشن ہو چکے تھے جن میں 13 گھنٹے کا ایک طویل آپریشن بھی شامل ہے۔ 2010 میں وہ تین ماہ تک امریکا میں بھی زیر علاج رہے تھے۔
ایمزٹی وی (نیوزڈیسک) عمران خان اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کے لئے احرام پہنے اپنے ہوٹل سے حرم کی جانب روانہ ہوئے تو مداحوں کی بڑی تعداد نے انہیں حصار میں لے لیا، پاکستانی کمیونٹی نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کا خوش دلی سے استقبال کیا جب کہ مسجد حرام میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے عمران خان کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔ عمران خان اپنی اہلیہ کے ہمراہ آج مدینہ پہنچ کر روضہ رسول ﷺ پر حاضری دیں گے
ایمز ٹی وی (لاہور) لاہور ہائی کورٹ میں پٹرول بحران کےخلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ لاہورہائی کورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی کوبھی شہریوں کے بنیادی حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پٹرول بحران کاجوذمہ دار ہے اسے منظر عام پر لاناچاہئے۔ عدالت کے روبرو،وزارت پٹرولیم ،پاکستان سٹیٹ آئل اوراوگرا، کے نمائندے بھی پیش ہوئے۔ وفاقی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ پارکو کی تکنیکی خرابی اوردھند کے باعث تیل کی سپلائی نہ ہوئی جس سے بحران پیدا ہوا۔ تاہم اب بحران پر قابوپالیاگیاہے ۔ جسٹس منصورعلی شاہ نے مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئیندہ سماعت پر پٹرول بحران کی انکوائری کےلئے قائم کمیٹی کی رپورٹ، وزارت پٹرولیم اورآئل کمپنیوں کے اجلاس کے منٹس پیش کرنے کا حکم دیا۔
ایمز ٹی وی (پشاور) پشاور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس مظہرعالم اور جسٹس روح الامین نے کیس کی سماعت کر تے ہوئے لاپتہ افراد کیس میں لئیق بادشاہ کے خاندان کے گیارہ افراد کے لاپتہ ہونے پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔ لیئق بادشاہ کا عدالت میں کہنا تھا کہ ان کے خاندان کے تین افراد کو دہشت گردی کے شبہ میں گرفتار کیاگیاہے، جن کا تاحال کوئی پتہ نہیں ہے، جبکہ خاندان ہی کے تین افراد کی لاشیں کوہاٹ کے حراستی مرکز سے ان کے حوالے کی گئیں ۔ اسی طرح ان کے پانچ لاپتہ رشتے داروں کا بھی اب تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کوہاٹ کو لاپتہ افراد کی رپورٹ جلد جمع کرانے کے احکامات جاری کردئے۔
ایمز ٹی وی (اسپورٹس) اعصام الحق نے مینز ڈبلز کے پہلے رائونڈ میں اپنے سربین ساتھی نیناڈ زیمونچ کی سنگت میں روسی پلیئر تیموریز گاباشیلوی اور قازقستان کے میخائل کوکوشین کو ہرادیا، پہلا سیٹ 6-7(7/9 سے ہارنے کے بعد اعصام اورنیناڈ نے زبردست کم بیک کرتے ہوئے دیگر 2 سیٹ 6-4 اور6-3 سے جیت کر فتح حاصل کی۔ تیسرے رائونڈ میں جگہ بنانے کے لیے انھیں اسپینش جوڑی پبلو کارینو بسٹا اور گولیرمو گارشیا لوپز کا چیلنج درپیش ہوگا، مسکڈ ڈبلز میں اعصام کی پارٹنر روسی کھلاڑی ایلا کدریٹسووا ہیں۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرادادوں کے تحت تمام کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد کردیے ہیں جس میں جماعت الدعوۃ بھی شامل ہے، تاہم یہ فیصلہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورے کی بدولت نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان تمام دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کررہا ہے، کالعدم تنظیموں کو فنڈز فراہم کرنے والوں کی نگرانی کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں مذہب کے نام پر تشدد قابل مذمت ہے، پاکستان کو بھارت میں مسلمانوں کو جلائے جانے کے واقعے پر بھی تشویش ہے۔ بھارت میں زبردستی ہندو بنائے جانے کی مہم انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ باراک اوباما کا دورہ نئی دہلی بھارت اور امریکا کا باہمی معاملہ ہے اس پر پاکستان کو تشویش نہیں، امید ہے کہ امریکی صدر دورہ بھارت کے دوران کنٹرول لائن کشیدگی کا معاملہ اٹھائیں گے۔