Saturday, 02 November 2024

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نےانٹرمیڈیٹ کے ضمنی امتحانات برائے 2023ء کے ایڈمٹ کارڈز جاری کردیئے۔

بورڈنے اعلان کیا ہے کہ سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، کامرس ریگولر، آرٹس ریگولر اور ہوم اکنامکس گروپس کے طلباء بشمول Ex-Students کے ایڈمٹ کارڈز تیار ہوگئے ہیں۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سے الحاق شدہ تمام کالجوں اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کے ذریعہ انٹربورڈ کے متعلقہ سیکشن سے بروز جمعرات 4 جنوری 2024ء سے ایڈمٹ کارڈز حاصل کرلیں۔

کراچی: ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے والے بچوں کے لیے 2 نئے قوانین تیار کر لیے گئے۔

سندھ کی وزارت ثقافت نے چلڈرن ڈرامہ انڈسٹری آرڈینیس اور سندھ ایکٹر رائلٹی آرڈینینس کے نام سے 2 نئے قوانین تیار کیے ہیں۔

صوبائی وزیر ثقافت جنید علی شاہ کا کہنا ہے کہ ڈرامہ انڈسٹری آرڈینینس کے تحت بچوں کے کام کے اوقات طے کیے جائیں گے۔ ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے والے بچوں کو اسکول کے اوقات میں کام پر نہیں بلایا جائے گا اور رات دیر تک شوٹنگ اور ریکارڈنگ کے لیے نہیں روکا جائے گا۔

وزیر ثقافت کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کو اسکول کے اوقات اور رات دیر تک شوٹ پر بلانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ خواہش ہے کہ آرٹسٹ بچے اپنے کام کے ساتھ ساتھ تعلیم جاری رکھیں۔ چلڈرن ڈرامہ انڈسٹری آرڈیننس کی خلاف ورزی پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور پولیس کارروائی کرے گی۔

سندھ ایکٹر رائلٹی ایکٹ کے تحت فنکاروں کو تحفظ ملے گا۔ پروڈکشن کمپنی اور فنکاروں کے درمیان معاہدے سے متعلق شکایت حل کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی جائیگی۔ فلم اور ڈرامہ کے سوشل میڈیا اور دیگر منافع میں سے فنکاروں کو رائلٹی دی جائے گی جبکہ وزارت ثقافت میں رجسٹرڈ فنکار رائلٹی سے متعلق کمیٹی سے رجوع کرسکتے ہیں

 

 

کراچی : جامعہ تربت بلوچستان کے شعبہ کیمیاء کے ایک وفد نے گزشتہ روز انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز اور ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ (کبجی)جامعہ کراچی کا دورہ کیا۔

بی ایس پروگرام ایم ایس سی سال آخر کے 17طلباوطالبات اور تین اساتذہ پر مشتمل وفد کراچی کے تین روزہ مطالعاتی دورے پرآیاتھا۔وفدنے ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی سے ملاقات کی اور وائس چانسلر کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے تربت یونیورسٹی کے طلبہ کو آن ہینڈ ٹریننگ پروگرام اور انٹرن شپ کی پیشکش کی اور کہاکہ جامعہ کراچی کی جانب سے بلوچستان سے آنے والے طلبہ کو رہائش،لاجسٹکس اورٹرانسپورٹ کی سہولیات بھی فراہم کی جائے گی۔

علاوہ ازیں شیخ الجامعہ نے جامعہ کراچی کی سینٹرلائزڈسائنس لیبارٹری میں تربت یونیورسٹی کے طلبہ کو مفت سہولیات فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی اور ایک لیکچرسیریز شروع کرنے پر زوردیا تاکہ جامعہ کے فیکلٹی کے تجربات سے تربت یونیورسٹی کے طلبہ استفادہ کرسکیں۔ڈاکٹر خالد عراقی نے طلباء سے کہا کہ وہ معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں کم از کم ایک بچے کو تعلیم دیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو تعلیم کی فراہمی ہی پاکستان کے آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور تمام تعلیمی اداروں کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرناچاہیئے۔ بلوچستان اور ملک کے کچھ دیگر حصے ابھی بھی پسماندہ ہیں لہٰذا ان کی ہر ممکن مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی نے یہ پیشکش بھی کی کہ یونیورسٹی آف تربت کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء جامعہ کراچی سے معاون سپروائزر رکھ سکتے ہیں۔

اکیڈمک کونسل جامعہ کراچی کی چار کالج پرنسپلزاور 05 کالج اساتذہ کی نشستوں کے لئے انتخابات 25 جنوری کو ہوںگے۔

جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسرڈاکٹر عبدالوحیدکے مطابق جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کے لئے الحاق شدہ کالجز کے چار کالج پرنسپلز اور05کالج اساتذہ کی نشستوں کے لئے انتخابات 25جنوری2024 ء کوشیخ زید اسلامک ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی میں صبح 9:30 تا شام4:00 بجے ہونگے۔

انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی 10 جنوری2024 ء دوپہر1:00 بجے تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

کا غذات نامزدگی بذریعہ میل قبول نہیں کئے جائینگے۔کاغذات نامزدگی 17 جنوری2024 ء کو دوپہر1:00 بجے تک واپس لئے جاسکتے ہیں۔امیدواروں کی حتمی فہرست اسی روزشام چار بجے جاری کی جائے گی۔

کراچی: جامعہ کراچی نےبی ایس فرسٹ اورتھرڈ ایئرایوننگ پروگرام میں ہونے والے داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں02 جنوری تک توسیع کردی۔

انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنزجامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق ایوننگ پروگرام میں بی ایس فرسٹ ایئر،تھرڈ ایئر اورڈپلومہ سرٹیفیکٹس پروگرامزمیں ہونے والے داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں02جنوری2024ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

خواہشمند طلبہ آن لائن داخلہ فارم جمع کراسکتے ہیں۔طلبہ تمام معلومات بمعہ آن لائن داخلہ فارم اور پراسپیکٹس کے حصول کے لئے www.uokadmission.edu.pk  پررابطہ کرسکتے ہیں۔

کراچی : بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے تحت ”اطلاقی جینومکس اور جینومکس ایڈیٹنگ برائے تحفظِ غذا“ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی پریکٹیکل ٹریننگ کورس اور سمپوزیم جمعرات)28 دسمبر2023ء تا5جنوری2024) سے ایل ای جے نیشنل سائینس انفارمیشن سینٹر جامعہ کراچی میں شروع ہوگا۔

آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق تعلیمی و تحقیقی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً200سے زیادہ محققین اس پریکٹیکل ٹریننگ کورس میں شرکت کریں گے، شرکت آن لائن اورجسمانی حاضری دونوں صورتوں میں ممکن ہوگی۔

اس قومی ورکشاپ کا انعقادآئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی اور سندھ انوویشن، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (سائرن) کے باہمی تعاون سے ہورہاہے۔سابق وفاقی وزیر برائے سائینس اور ٹیکنالوجی اور پروفیسرامریطس ڈاکٹر عطا الرحمن اس بین الاقوامی پریکٹیکل ٹریننگ کورس اور سمپوزیم کا افتتاح کریں گے۔

آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے آئی پی آر کے انچارج ڈاکٹرشاہد منصوراس کورس کے کوارڈینیٹر ہیں جس کے انعقاد کا مقصد متعلقہ موضوع پرنظری اور عملی معلومات سے اساتذہ اور طالبِ علموں کی استعداد بڑھانا ہے۔

کراچی: نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کل عام تعطیل کی منظوری دیدی۔

تمام سرکاری اور نجی اداے، لوکل کاؤنسلز اور صوبائی حکومت کے انتظامی ضابطی میں ہیں بند رہیں گے۔

یوم شہادت محترمہ بینظیر بھٹو کی مناسبت سے کل صوبے بھر میں عام تعطیل ہوگی۔

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بےقاعدگیوں سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزاروں کے وکیل نے دلائل دیے کہ بارہ بارہ لاکھ روپے کا پیپر فروخت ہوا ہے۔ بالکل وہی پیپر تھا جو لیک ہوا ہے۔درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ہم چاہتے ہیں میرٹ پر داخلے ہوں۔

چیف جسٹس نے نے ریمارکس دیئے کہ اکتالیس ہزار لوگوں نے ٹیسٹ دیا تھا، سو لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہوگا۔ آپ کیا چاہتے ہیں بچوں کا ایڈمیشن نا ہونا پڑھیں۔چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ بچوں کو بے وقوف بنانے کی باتیں نہ کریں۔ لوگوں کا اعتماد خراب ہورہا ہے پہلے بھی پیپر لیک ہوگیا تھا۔

عدالت نے درخواستگزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ پیپر کہاں لیک ہوا ہے وہ بتائیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پیپر نہیں ہمارے پاس واٹس ایپ چیٹ ہے جہاں 170 سوالوں کے جواب ہیں۔

پی ایم ڈی سی کے وکیل نے موقف دیا کہ کوئی پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔
عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں مسترد کردیں۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مؤقف دیا اوریجنل پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔

 

کراچی: جامعہ این ای ڈی، انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان اور چارٹر انسٹی ٹیوٹ آف آربٹریٹر کے اشتراک سے ایک روزہ عالمی سیمینار کا انعقاد شعبہ سول انجینئرنگ کے اشرف حبیب اللہ اے وی ہال میں کیا گیا۔

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں تعمیراتی قوانین کی تعلیم دی ہی نہیں جاتی تھی۔ این ای ڈی نے کنسٹرکشن لاء کا آغاز کیا اور ڈگری دینی شروع کی۔ نیز یہ کہ انہوں نے این ای ڈی سول انجینئرنگ کے تحت کنسٹرکشن لاء ڈگری کی اہمیت پر زُور دیا اور کہاکہ تعمیراتی تنازعات کے پائیدار قوانین ضروری ہیں۔

سیمینار سے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان کے چیئرمین انجینئر سہیل بشیر، برانچ چیئر چارٹر انسٹی ٹیوٹ آف آربٹریٹر (سی آئی اے آر بی) میاں شیراز جاوید، ڈین پروفیسر ڈاکٹر اسد الرحمان، مس نوین مرچنٹ سمیت ایسوسی ایٹ پروفیسر سول انجینئرنگ اور فوکل پرسن ڈاکٹر فرخ عارف نے خطاب سمیت پینل ڈسکشن کی۔

برطانیہ سے آئی یو کے کنسٹرکشن انڈسٹری کونسل(سی آئی سی) لائبلیٹی پینل کے چیئرمین انجینئر ناصر خان سمیت ملکی ماہرین نے زُور دیا کہ تعمیراتی قوانین کے اطلاق سے تعمیرات کی کارکردگی کاموازنہ کرنے کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر عمارات کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس ذوالفقار احمد خان اور جسٹس مبین لاکھو نے اختتامی سیشن میں شرکت کی۔
سیمینار میں ٹیکنیکل سیشن ہوئےجس میں بڑی تعداد میں کنسٹرکشن لاء کے طالب علموں نے شرکت کی۔ جب کہ ان قوانین کا اطلاق تعمیراتی صنعت کے لیے بہتری کی ضمانت ہے۔

اس موقعے پر این ای ڈی کے رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی اور چارٹر انسٹی ٹیوٹ آف آربٹریٹر کے میاں شیراز جاوید نے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ثبت کیے۔

پشاورـ : نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت سرکاری جامعات کے مسائل و معاملات سے متعلق ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا۔

متعلقہ صوبائی وزراء اور انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں سرکاری جامعات کے مالی مسائل اور انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور سرکاری جامعات کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی حکومت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جامعات کو در پیش مالی اور انتظامی مسائل کو حل کرنے کے لئے مل جل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اجلاس میں حکومت کی طرف سے جامعات کو دی جانے والی گرانٹس کو ان کے بہتر مالی نظم وضبط سے مشروط کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لئے عمل کو جلد سے جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

علاوہ ازیں کم انرولمنٹ والے یو نیورسٹی کیمپسز کو ایک دوسرے کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز سے اصولی اتفاق کیا گیا۔ اسی طرح کا لجوں اور جامعات کے روایتی کورسز کی جگہ جدید مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم اہنگ کورسز متعارف کرانے اور جامعات میں تعلیمی عمل پر بطور عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی اتفاق پایا گیا۔

اservice" "ssential اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعات کو در پیش مالی بحران ایک سنجیدہ معاملہ ہے اس لئے جامعات کو اس بحران سے نکالنے کے لئے ایک جامع اور کل وقتی حکمت عملی کی ضرورت ہے ، ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھ رہی ہے۔ نگران وزیر اعلی نے واضح کیا کہ جامعات کو مالی طور پرمستحکم اور خود انحصار بنانے کے لئے قابل عمل فنانشل پلانز تیار کر کے ان پر عملدرآمد کرنا ہوگا تعلیم کا شعبہ نگران صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے اعلی تعلیم کے شعبے کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جامعات میں روایتی تعلیم کی بجائے مارکیٹ ہیڈ کورسز پڑھانے کی ضرورت

 

Page 47 of 3012