بدھ, 01 مئی 2024


کینسر کا مرض 17 لاکھ سال پہلے بھی تھا

ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)ایک انسانی ہڈی کے رکازات (فوسلز) کے تفصیلی مشاہدے سے انکشاف ہوا ہے کہ انسانوں میں کینسر کا مرض آج سے 17 لاکھ سال پہلے بھی موجود تھا۔ یہ دریافت جنوبی افریقا میں وٹواٹرزرینڈ یونیورسٹی اور ساؤتھ افریکن سینٹر فار ایکسی لینس اِن پیلیو سائنسز کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کی ہے۔ تجزیئے میں انکشاف ہوا ہے کہ جس شخص کی یہ ہڈی ہے وہ آج سے تقریباً 17 لاکھ سال پہلے کے زمانے سے تعلق رکھتا تھا اور وہ ہڈیوں کے خطرناک سرطان ’’اوسٹیوسارکوما‘‘ میں مبتلا تھا۔ قرینِ قیاس ہے کہ اس کی موت بھی ہڈیوں کے کینسر ہی سے ہوئی تھی۔

اب تک یہ خیال کیا جاتا تھا کہ سرطان (کینسر) جدید دور کی بیماری ہے جو انسانی رہن سہن میں مضرِ صحت تبدیلیوں کے باعث حالیہ چند صدیوں کے دوران ہی ظہور پذیر ہوئی ہے۔ لیکن اس دریافت نے سرطان کے بارے میں ہمارے خیالات یکسر بدل دیئے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سرطان ایک ایسی بیماری ہے جو لاکھوں سال سے انسان کے ساتھ ہے اور انسان کے ساتھ ساتھ ارتقاء پذیر بھی ہوئی ہے۔

یہ دریافت اس لحاظ سے بھی غیرمعمولی ہے کیونکہ اس سے پہلے تک ملنے والی قدیم ترین انسانی رسولیاں بھی ایک لاکھ 20 ہزار سال قدیم ہیں جب کہ وہ کینسرسے متاثر بھی نہیں تھیں۔ مصری ممیوں کے مطالعے میں بھی ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جو فراعنہ میں کینسر کی طرف اشارہ کرتے ہوں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرطان کا لاکھوں سال قدیم ہونا اپنی جگہ لیکن یہ حقیقت بہرحال نہیں جھٹلائی جاسکتی کہ جدید طرزِ زندگی نے اس بیماری کے خطرناک پھیلاؤ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment