ھفتہ, 04 مئی 2024


ہیپاٹائٹس کے امراض اور اموات میں اضافہ ہورہا ہے

ایمزٹی وی(صحت)ماہرین کے مطابق 1990 کے عشرے سے ٹی بی، ایچ آئی وی اور ایڈز اور ملیریا کے مقابلے میں ہیپاٹائٹس وائرس سے پھیلنے والی مختلف بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اب سالانہ 14 لاکھ 50 ہزار سے زائد اموات ہیپاٹائٹس کی وجہ سے ہورہی ہیں۔ طبی جریدے لینسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں امپیریل کالج لندن اور یونیورسٹی آف واشنگٹن، سیاٹل کے ماہرین نے ایک عالمی سروے کے بعد یہ انکشافات کئے ہیں، اس تفصیلی سروے میں 183 ممالک میں 1990 سے 2013 تک کا ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے۔ ہیپاٹائٹس کا مرض انسانی کیمیکل فیکٹری جگر کو نقصان پہنچاتا ہے، اس کی پانچ اقسام ہیپاٹائٹس اے ، بی ، سی ، ڈی اور ای ہے جو جگر میں سوزش، ناکارگی (سیروسس) اور آگے چل کر کینسر کی وجہ بھی بنتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 1990 میں جگر کینسر، وائرل ہیپاٹائٹس اور سیروسس سے اموات کی تعداد 8 لاکھ 90 ہزار تھی جو 2013 تک 14 لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کرگئی اور اس میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے۔ اس لحاظ سے ہیپاٹائٹس اب دنیا کا سب بڑا متعدی ( انفیکشس) مرض بن چکا ہے کیونکہ 2013 میں ایڈز سے 13 لاکھ، ٹی بی سے 14 لاکھ اور ملیریا سے 8 لاکھ 55 ہزار افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ ماہرین نے عالمی طبی اداروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی منصوبہ بندی میں ہیپاٹائٹس کی تمام اقسام اور وائرس سے پھیلنے والی جگر کی بیماریوں کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ یہ ہر گزرتے دن کے ساتھ عالمی چیلنج بنتی جارہی ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment