ھفتہ, 04 مئی 2024


دل کے اندرازخود گھل کرختم ہوجانے والے ’’اسٹینٹ‘‘ کی تیاری

ایمزٹی وی(صحت)ایبٹ کمپنی نے اپنی ایجاد کوایبزورب اسٹینٹ کا نام دیا ہے جودل کی بند شریانوں کو کھولنے کے بعد دھیرے دھیرے گھل کرختم ہوجائے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ دھاتی اسٹینٹ دل کی شریانوں میں موجود رہتے ہیں اورآگے چل کر کسی پیچیدگی کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔ ایبٹ کا یہ جدید اسٹینٹ پلاسٹک کے اجزا سے تیارکیا گیا ہے اور3 سال کے اندراندر گھل کر بالکل ختم ہوجائے گا، اس وقت جو اسٹینٹ موجود ہیں وہ دھاتی جالیوں پر مشتمل ہوتے ہیں جن کی شکل پین کے اسپرنگ جیسی ہوتی ہے جو چربی اوردیگر اجزا سے بند شریان میں جاکر کھل جاتے ہیں اور خون کا بہاؤ شروع ہوجاتا ہے جسے ’ اینجیوپلاسٹی‘ کا عمل کہتے ہیں۔ صرف امریکا میں ہر سال 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد مریضوں کو اسٹینٹ لگائے جاتے ہیں تاہم 2007 سے 2008 کے درمیان امریکا میں کئے گئے ایک سروے کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ اسٹینٹ والی شریانوں میں خون کے لوتھڑے بننے کی شرح بڑھ جاتی ہے اور ان کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی ہوتےہیں، اس کے بعد اندر رہ جانے والے اسٹینٹ کے متبادل پر کام شروع کیا گیا۔ دوسری جانب امراضِ قلب کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اسٹینٹ کو انسانوں پر آزمانے کے کئی سال بعد ان کے نتائج کا جاننا بھی ضروری ہے تاکہ ان کے اثرات کو اچھی طرح پرکھ لیا جائے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment