اتوار, 05 مئی 2024


ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا دھچکا

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) نیو یارک کے اٹارنی جنرل نے کہاہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر فعال ٹرمپ یونیورسٹی سے متعلق تین قانونی مقدمات میں ڈھائی کروڑ ڈالر کی مفاہمت کر لی۔

یونیورسٹی کے سابق طلبہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمات دائر کیے تھے جن کا دعوی تھا کہ مخصوص اساتذہ سے ریئل سٹیٹ بزنس کے راز سکھانے کے لیے ان سے 35 ہزار ڈالر وصول کیے گئے تھے لیکن انھیں کچھ بھی نہیں سکھایا گیا۔ڈونلڈ ٹرمپ ان الزامات سے انکار کرتے تھے اور انھوں نے ان مقدمات پر کبھی بھی مفاہمت نہ کرنے کا عہد کیا تھا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں نیویارک کے اٹارنی جنرل ایرک شنائڈرمین نے اس کیس پر سمجھوتہ کرنے کے ٹرمپ کے موقف کو حیران کن تبدیلی اور طلبہ کی بڑی جیت قرار دیا۔ٹرمپ کو اس معاملے میں جعل سازی کے تین قانونی مقدمات کا سامنا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کیلی فورنیا اور نیویارک میں واقع ان کی یونیورسٹی نے طلبہ کو گمراہ کیا اور ان سے جو وعدے کیے گئے تھے انھیں پورا نہیں کیا گیا۔اٹارنی جنرل شنائڈرمین نے ایک بیان میں کہاکہ آج کا ڈھائی کروڑ ڈالر پر مبنی مفاہمت کا معاہدہ ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف میں بڑی زبردست تبدیلی اور ان کی جعلی یونیورسٹی کے 600 متاثرین کے لیے بڑی جیت ہے۔ان کا کہنا تھاکہ ٹرمپ یونیورسٹی کے متاثرین کو آج کے نتیجے کا برسوں سے انتظار تھا اور میں خوش ہوں کہ ان کے صبر اور استقامت کو اس ڈھائی کروڑ ڈالر کے سمجھوتے سے نوازا جائے گا۔

انھوں نے ٹرمپ یونیورسٹی کو اول تا آخر جعلی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ادارے نے مجبور لوگوں کے ساتھ غلط وعدے کیے تھے۔ یہ یونیورسٹی 2010 میں بند کر دی گئی تھی۔اس سے متعلق تین مقدمات سنہ 2010 میں دائر کیے گئے تھے۔ اس میں سے دو سان تیاگو کی عدالت میں تھے جب کہ ایک نیو یارک میں۔ سان تیاگو کی ایک عدالت میں یہ کیس 28 نومبر سے شروع ہونے والا تھا تاہم اب فریقین نے آپس میں ہی حل کر لیا ہے۔

ٹرمپ کے وکیل نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ انھیں اگلے برس کے اوائل تک کی مہلت دیں کیونکہ صدارتی امور کی منتقلی کے لیے انھیں وقت درکار ہے۔ وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ انھوں نے معاملے کے حل کے لیے مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔اس مقدمے کی سماعت جج گونزالو کیورئیل کو کرنی تھی جو فریقین پر اس بات کے لیے پر زور دیتے رہے تھے کہ اس معاملے کو عدالت کے باہر طے کر لیا جائے تو بہتر ہے۔لیکن ٹرمپ اس کے لیے تیار نہیں تھے اور ان کا اصرار تھا کہ وہ اس مقدمے کو قانونی طور پر لڑ کر کامیاب ہوں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment