ھفتہ, 18 مئی 2024


یروشلم کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت مانے گیں، ڈونلڈ ٹرمپ



ایمز ٹی وی(واشنگٹن) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کر نے پر رضا مندی ظاہر کر دی ۔ان کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیا ن امن معاہدہ کرانے پر خوشی ہو گی ۔


میرا داماد جیرڈ کشنر دونوں ملکوں کے درمیان امن کے قیام کے لیے کردار ادا کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اور کاروباری معاملات میں مفادات کا ٹکراو نہیں ہوگا، اپنا کاروبار بچوں اور انتظامیہ کو سونپ دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرست ‘آل رائٹ’ گروپ سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس نے ان کی جیت کی خوشی نازی سیلوٹ کر کے منائی تھی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ان سفیدفام انتہاپسندوں کی حمایت کرکے انہیں توانائی فراہم نہیں کرنا چاہتے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا ہیلری کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں کو تکلیف دینا نہیں چاہتا، میں چاہتا ہوں کہ ہم آگے بڑھیں، ہیلری نے پہلے ہی بہت تکالیف برداشت کی ہیں، ان کیخلاف مزید تحقیقات نہیں ہوگی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے عالمی معاہدے نکلنے یا اسے برقرار رکھنے پر غور کررہے ہیں، ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔یاد رہے کہ صدر منتخب ہونے سے قبل اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا کہ یروشلم 3000 سال سے یہودی افراد کا ابدی دارالحکومت رہا ہے۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگروہ امریکہ کے صدر منتخب ہوتے ہیں تو یروشلم کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت مانے گیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment