جمعرات, 09 مئی 2024


ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کی توسیع، سرتاج عزیز

ایمز ٹی وی(تہران) ایران اور پاکستان نے کہا ہے کہ دونوں برادر ملک مشترکہ تاریخی، دینی ثقافتی اقدار اور طویل مشترکہ سرحدوں کے ساتھ بندھے ہوئے اور دونوں ملکوں کی سیکیورٹی ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ،پاک ایران دو طرفہ تعلقات کے فروغ کی ضرورت ہے ، ایران پاکستان کے ساتھ دفاعی اور فوجی تعاون میں کسی حد کا قائل نہیں ۔ تہران میں پاکستان کے مشیر خارجہ سینیٹر سرتاج عزیز کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل حسین دہقان نے دو طرفہ امور ،عالمی اور علاقائی صورتحال اور دہشت گردی سے نبٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کے لئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل حسین دہقان نے دونوں ملکوں کی طویل مشترکہ سرحدوں اور دونوں ممالک کے مشترکہ تاریخی، دینی اور ثقافتی اقدار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کی سیکیورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور اسی بنا پر ایران، پاکستان کے ساتھ فوجی اور دفاعی تعاون کی توسیع میں کسی حد کا قائل نہیں۔انھوں نے دہشت گردی اور فرقہ واریت کے مقابلے کے لئے علاقے کے ملکوں کے درمیان ہمہ جہتی تعاون کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پاک ایران مشترکہ تعاون کو اہم قرار دیا۔ انھوں نے علاقے میں دہشت گردی کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام، عراق، یمن اور افغانستان کے مسائل کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جاسکتا۔ مشیر خارجہ سینیٹر سرتاج عزیز کا دونوں ملکوں کی مشترکہ اقدار کو دو طرفہ تعلقات کی توسیع کے بہترین ذرائع قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور اچھی ہمسائیگی کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اصول سے تعبیر کیا اور امید ظاہر کی کہ دفاعی شعبے میں دونوں ملکوں کے تعلقات ماضی سے زیادہ فروغ پائیں گے۔واضح رہے کہ پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز، ایران کے ساتھ مختلف شعبوں اور خاص طور سے دفاعی شعبے میں تعلقات و تعاون کی توسیع کے مقصد سے ایران کے دورے پر تہران پہنچے ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment