ھفتہ, 04 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46


لندن میں مسلمان نشانے پر!

ایمز ٹی وی(انٹر نیشنل ) پولیس کی جانب سے جاری کیئے اعداد و شمار کے مطابق لندن میں گزشتہ برس مسلمانوں کے خلاف نفرت کے جرائم میں 70فیصد اضافہ ہوا ہے۔خاص طور سے مسلمان خواتین کو نسلی نفرت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔برطانوی مسلمانوں نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس جولائی سے اس جولائی کے دوران مسلمانوں کے خلاف مذہبی نفرت کی بنیادوں پر 816جرائم ریکارڈ کیئے گئے جبکہ اس سے پچھلے سال یہ تعداد 478 تھی۔ان جرائم کی مانیٹرنگ کرنے والی تنظیم ’ٹل ماما‘ کا کہنا ہے کہ مذہبی بنیادوں پر نفرت کرنے والے زیادہ تر ان مسلمان خواتین کو نشانہ بناتے ہیں جنہوں نے سکارف ، برقع یا نقاب پہن رکھے ہوتے ہیں۔پولیس کے مطابق ان حوالے سے جو واقعات رپورٹ کیئے گئے ہیں ان میں سائبر بلنگ (cyber bullying) سے لے کر جسمانی حملوں سے لے کر انتہائی تشدد تک کے واقعات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان خواتین عمومًا اس طرح کے واقعات پولیس میں رپورٹ نہیں کرتیں کہ اس سے معاملہ مزید خراب ہوگا جبکہ انہیں ان جرئم کو اکیلے ہی خاموشی سے نہیں سہنا چاہیے بلکہ پولیس کو رپورٹ کرنی چاہیے تا کہ مجرموں کے خلاف اقدامات کیئے جا سکیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment