ھفتہ, 04 مئی 2024


ارب پتی افراد کی تعداد میں امریکا پیچھے رہ گیا!

ایمز ٹی وی (انٹرنیشنل)وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دولت بھی سکڑ کر چند ہاتھوں میں منتقل ہورہی ہے اور دنیا میں مضبوط معیشت رکھنے والے ممالک میں ارب پتی لوگوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جب کہ ساتھ ہی دولت کا توازن یورپ سے ایشیا کی جانب منتقل ہونا شروع ہوگیا ہے اسی لیے ایک نئے سروے میں کہا گیا ہے کہ اب نیو یارک زیادہ ارب پتی لوگوں کا شہر نہیں رہا بلکہ یہ اعزاز اب چین کے شہر بیجنگ کو حاصل ہوگیا ہے چین کی ایک مقامی فرم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ پہلی بار نیو یارک کو پیچھے چھوڑ کر سب سے زیادہ ارب پتی افراد کا شہر بن گیا ہے اور اس وقت چین کے دارالحکومت میں ارب پتی افراد کی تعداد 100 ہے اور نیویارک میں ایسے افراد کی تعداد 95 ہے جب کہ اس فہرست میں چین کا تجارتی مرکز شنگھائی پانچویں نمبر پر ہے رپورٹ میں گزشتہ 5 سالوں میں لوگوں کے پاس موجود دولت کو امریکی ڈالروں میں بدل کر سالانہ ”گلوبل رچ لسٹ“ شائع کی گئی ہے جس کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران بیجنگ میں 32 نئے ارب پتی افراد آئے ہیں جب کہ نیو یارک میں ایسے افراد کی تعداد صرف 4 رہی ہے تاہم مجموعی طور پر تو چین نے امریکہ کو سب سے زیادہ ارب پتی افراد کی فہرست میں پیچھے چھوڑ دیا ہے تاہم فرم کے مطابق 10 سرفہرست ارب پتی افراد اب بھی امریکی ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں 90 نئے ارب پتی افراد کے سامنے آنے سے یہاں ارب پتی افراد کی کل تعداد 568 ہو گئی ہے جب کہ امریکا میں ارب پتی افراد کی کل تعداد 535 ہے۔ فرم کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ چین کے ارب پتی افراد کی دولت کا تخمینہ 14 کھرب ڈالر لگایا گیا ہے جو کہ آسٹریلیا کے جی ڈی پی کے برابر ہے حالانکہ چین میں افراد کی دولت میں معاشی سست روی اور اسٹاک مارکیٹ میں عدم استحکام کے باوجود اضافہ ہوا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment