ھفتہ, 18 مئی 2024

کراچی: آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیااینڈ مینجمنٹ سائنسز کےتحت سالانہ رنگا رنگ تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب میں طلبا و طالبات نے موسیقی کا سرُ سجایا اور ڈرامے پیش کئے۔

اس موقع پر ریکٹر آواز انسٹیٹیوٹ سلیم شہزاد نے طلبا و طالبات کےٹیلنٹ کو خوب سراہاانکا کہنا تھا کہ ایسی تقریب کا اہتمام ہونا چاہیئےتاکہ نوجوان اپنے ٹیلنٹ کااظہار کریں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ طلبا و طالبات کی جانب سے پیش کئے گئے گیت اور ڈراموں سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ہم کوشش کریں گے کہ آئندہ بھی ایسی تقریب منعقد کی جائے جس میں انہیں مزید ٹیلنٹ دکھانے کاموقع میسر ہو۔

اس تقریب میں فارغ التحصیل طلبا و طالبات کویادگار کے طور پر مختلف ٹائٹل کے ساتھ تحائف دیئے گئے۔

جبکہ اس رنگین شام کو مزید یاد گار بنانے کے لئے قوالی کا اہتمام بھی کیا جس میں نظامی برادرزقوال نے صوفیانہ کلام سے محفل میں چار چاند لگادیئے۔

قوالی کے سُر و سنگیت پر تمام محفل میں شریک شرکاء جھوم اٹھے۔

تقریب کے اختتام پر عشائیے کا بھی انتظام کیا گیاتھا۔

صوبے بھرمیں اسموگ اور بڑھتی آلودگی کے معاملے پر پنجاب حکومت نے ایکشن لے لیا۔

ذرائع کے مطابق اسموگ اور بڑھتی آلودگی کے معاملے پر پنجاب حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے لاہور کے سرکاری اور نجی اسکول ہفتے میں تین روز بند رکھنے کااعلان کیا ہے۔جسکا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے

جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ لاہور میں ہفتہ، اتوار اور پیر کو اسکول بند رہیں گے، 27 نومبر سے 15 جنوری تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر ریلیف کمشنر پنجاب بابر حیات تارڑ نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ ان فیصلوں کا اطلاق 15 جنوری 2022 تک ہوگا

کراچی: آوازانسٹیٹیوٹ آف میڈیااینڈمینجمنٹ سائنسزکےشعبہ زرائع ابلاغ عامہ کےطلباوطالبات نےکراچی پریس کلب کادورہ کیا.

اس دورےکامقصد طالبعلموں کوکراچی پریس کلب کی اہمیت وانفرادیت کےپہلوؤں کوبتاناتھاکہ کس طرح پریس کلب میڈیاانڈسٹری سےوابسطہ افرادکےلئےمددگارثابت ہوتا ہے. 

اس موقع پرکےپی سی کےسیکریٹری رحمان بھٹی نےطلباوطالبات کوپریس کلب کےحوالےسے بتایاکہ پریس کلب کاقیام 1958میں ہوا جب سے لیکر آج تک پریس کلب نےجمہوریت کی بقااورفروغ دینے میں اہم کرداراد کیاہےاور آئندہ بھی کلب کی کوشش یہی ہوگی کہ وہ جمہوریت کی پاسداری کےلئےہمہ تن مصروف رہے.

انہوں نےمزید بتایا کہ کراچی پریس کلب میں 1800ممبران شامل ہیں جو کسی نہ کسی صورت میں میڈیا سےوابسطہ ہیں. پریس کلب کاممبربننےکےلئے کون کون سی شرائط ہیں اورممبران کس طرح کی مراعات حاصل ہیں اس حوالےسےتفصیلاً آگاہ کیا. 

اس موقع پرجؤانٹ سیکریٹری اور کرائم رپورٹر ثاقب صغیربھی موجود تھےانہوں نے رپورٹنگ کےحوالےسے بنیادی اصول بتائیں اورپریس کلب میں موجود لائبریری, سیمینارہال سمیت مختلف شعبہ جات کادورہ کرایا.

جبکہ آوازانسٹیٹیوٹ کےاکیڈمک مینیجررضاعلی سعیدنےکہاکہ طلباوطالبات کوکراچی پریس کلب میں وزٹ کرانےکامقصدانہیں معلومات فراہم کرانے کےساتھ ساتھ انکی توجہ اوررجحان اس طرف مبذول کروانا تھا کہ آنےوالے وقتوں میں آپ کا تانہ بانہ کراچی پریس کلب کےساتھ رہےگااور بحیثیت صحافی طالبعلم کےآپکا کردارکہیں نہ کہیں کراچی پریس کلب میں ہوناچاہئےتاکہ مستقبل میں ایک اچھےصحافی بنکر اپنا کردار ادا کریں. 

کراچی: آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیااینڈمینجمنٹ سائنسز میں اساتذہ کوخراج تحسین پیش کیا. 

بی کام سال آخرکےطلبا و طالبات نےانسٹیٹیوٹ کے تمام اساتذہ کوخراج عقیدت پیش کرنےکےلئےایک تقریب منعقد کی جس میں اساتذہ کی علمی خدمات کااعتراف کرتےہوئے شکریہ ادا کیا 

اس موقع پرطلبا وطالبات کاکہناتھا کہ ہم مشکور ہیں کہ آپ تمام اساتذہ نہ صرف تعلیم بلکہ زندگی کےمختلف حالات و مشکلات میں ہمارا ساتھ دیا اورہمیں صحیح وغلط کی پہچان کرائی جوہمارے مستقبل میں کارآمد ثابت ہوگی 

آواز انسٹیٹیوٹ کےریکٹرکاطلباکی اس کاوش کوسراہتےہوئے کہنا تھا کہ آپ کی یہ کوشش قابل ستائش ہیں اور ہم سب آپ کےبہترین مستقبل کےلئےدعاگو ہیں. 

آوازانسٹیٹیوٹ کےاکیڈمک مینیجررضا علی سعیدکاطلباوطالبات سےنیک خواہشات کااظہارکرتے ہوئےکہنا تھاکہ زندگی میں ناممکن کچھ بھی نہیں خودپربھربھروسہ رکھیں اورمحنت کریں. 

اس موقع پرطلباوطالبات کی جانب سےاساتذہ کوتحائف دیئےگئے.

کراچی: آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیااینڈمینجمنٹ سائنسزمیں اسپرنگ2021کے نئےطلباو طالبات کےلئے تعارفی پروگرام کاانعقادکیا گیا۔

تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےجامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ ناز کا کہنا تھا میڈیا اسٹڈیزکی طرف طلباوطالبات کابڑھتارجحان دیکھ کر خوشی ہورہی ہے ۔
May be an image of one or more people, people sitting, people standing and text that says 'ORIENTATIO 202'

اس موقع پرسینئر صحافی مجاہد بریلوی نے تحقیق اور مطالعہ پرزور دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق اور مطالعے کےبغیر آپ کی ڈگری اور عملی زندگی نامکمل ہے۔

تقریب میں مزاحیہ فنکار فیصل قاضی بھی شریک تھے انہوں نے طلباو طالبات کی حوصلہ افزائی کی۔

افتتاحی تقریب میں بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے نئے بیچ سےخطاب کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے شعبہ کے یو بی ایس کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم کاکہنا تھا کہ عالمی وبا کےبعد آخرکارہم نے تعلیمی سرگرمیوں کاآغاز کردیا ہےبہت جلد ہم اس عالمی وباسے مکمل طور پر چھٹکارا پالیں گے۔

May be an image of 1 person and standing

اس موقع پر جامعہ کراچی کےشعبہ کمپیوٹر سائنس کےچیئرمین ڈاکٹرندیم محمود نےبیچلرآف کمپیوٹرسائنس اور سافٹ انجینئرنگ کے طالبعلموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس ادارے سے منسلک ہونےپر مبارکباد پیش کرتا ہوں اچھی سوچ رکھیں گے تو منزل بھی اچھی ملے گی۔

May be an image of 1 person, standing and text that says 'AAWAZ INSTITUTE OF MEDIA & MANAGEMENT SCIENCES RIENTATION'

 
 
 
 
ریاض: سعودی عرب کے کنگ سلمان اسپتال میں کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام روبوٹ نے شروع کردیا، روبوٹ کی بدولت طبی عملہ کرونا کے خطرے سے کسی حد تک محفوظ ہوگیا۔
 
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے کنگ سلمان اسپتال ریاض میں روبوٹ نے کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام شروع کردیا، روبوٹ کو ڈاکٹر بی ٹو کا نام دیا گیا ہے۔
 
ڈاکٹر بی ٹو کرونا کے مریضوں کی صحت نگہداشت پر مامور ہے، یہ کیمروں کی مدد سے مہلک وائرس کے مریضوں کے احوال، مریضوں کی حالت اور علامتوں کی تشخیص کر لیتا ہے جبکہ ان کی بدلتی ہوئی حالت بھی ریکارڈ کرتا رہتا ہے۔
 
روبوٹ کیمروں سے آراستہ ہے، اس میں مریضوں کی جسمانی حالت ریکارڈ کرنے والی ٹیکنالوجی سے آراستہ خود کار آلہ نصب ہے۔ اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ کرونا وائرس مریض سے ڈاکٹر، نرس یا معاون طبی عملے میں منتقل نہیں ہوتا۔
 
وزارت صحت کے مطابق کنگ سلمان اسپتال میں روبوٹ ڈاکٹر بی ٹو کا تجربہ کامیاب ہونے پر دیگر اسپتالوں میں بھی روبوٹ کا استعمال عام کردیا جائے گا۔
نیویارک: گوگل ڈو کے نئے فیچر نے زوم، اسنیپ چیٹ کو ویڈیو کالنگ اور کانفرنسنگ اسپیس میں پیچھے چھوڑ دیا۔
 
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال میں گروپ ویڈیو کالز چاہے وہ دوستوں کے لیے ہو، فیملی کے لیے یا آفس کے لیے ٖضرورت بن چکی ہے اور اس حوالے سے زوم صارفین میں مقبول ہے لیکن اب ڈو کے صارفین ویب یعنیٰ براؤزر پر بھی ڈو گروپ کالز کر سکیں گے اس طرح یہ دیگر ایپس کے مقابلے میں آجائے گا۔
 
گوگل کروم پر گروپ کالز کرنے کی سپورٹ متعارف کرائی جا رہی ہے جس میں ایک نیا لے آٹ بھی دیا جا رہا ہے جس سے آپ ایک وقت میں زیادہ افراد کو دیکھ سکیں گے۔گروپ کال کے لیے لوگوں کو مدعوکرنے کا عمل بھی انوائنٹ لنگ کے ذریعے آسان بنایا جا رہا ہے۔
 
 
ڈو موبائل ایپ میں ایک نئے فیملی موڈ کا بھی اضافہ کیا جا رہا ہے جس کی مدد سے صارفین اسکرین پر رئیل ٹائم میں ڈوڈل بناسکیں گے جبکہ ماسکس اور دیگر ایفیکٹس بھی استعمال کر سکیں گے۔ماسکس اور دیگر ایفیکٹس ون آن ون اور گروپ کالز میں دستیاب ہوں گے اور انہیں مدر ڈے ایفیکٹ کے ساتھ متعارف کرا دیا گیا ہے۔
 
گوگل نے مارچ میں اپنی ایپ ڈو کے لیے گروپ ویڈیو کال میں لوگوں کی تعداد کی حد 8 سے بڑھا کر 12 کر دی تھی اور اسے 32 تک بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔
 
گوگل ڈو پروڈکٹ منیجر ہمبرٹو کاسٹانیڈا نے واضح کیا کہ فیملی موڈ میں آپ ویڈیو کالز پر ڈوڈل، تفریحی ایفیکٹس، ماسک اور فلٹر استعمال کر سکیں گے۔
 
 
 
 
سیئول : ماہرین صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ مہلک ترین کوویڈ 19 وائرس کا مریض ایک بار صحتیاب ہونے کے بعد دوبارہ وائرس کا شکار نہیں ہوسکتا۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس نے وبا نے دنیا بھر میں لاکھوں انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے باعث ہر طرف شدید خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے تاہم ڈاکٹروں کی محنت کے باعث 10 لاکھ سے زائد مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔
 
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ کرونا کے مہلک ترین وائرس سے متاثر ہونے والا مریض دوبارہ اس وبا کا شکار نہیں ہوسکتا، یہ تحقیق اس شبے کے بعد کی گئی ہے جس میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ جنوبی کوریا، جاپان اور چین میں کرونا سے صحتیاب ہونے والے افراد دوبارہ اس وائرس کا شکار ہورہے ہیں۔
 
 
ماہرین کا کہنا تھا صحت مند افراد میں دوسری بار مہلک وائرس کی تشخیص ٹیسٹنگ کی خرابی کا نتیجہ ہے، دوبارہ ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کی وجہ جسم میں موجود وائرس کے غیر موثر ٹکڑے ہیں اور یہ ٹکڑے روائتی ٹیسٹ میں پکڑ میں بھی نہیں آتے۔
 
خیال رہے کہ دنیا بھر میں نئے اور مہلک ترین کوویڈ 19 وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 36 لاکھ 86 ہزار سے زائد ہوچکی ہے اور صحتیاب ہونے والوں کی تعداد صرف 12 لاکھ 20 ہزار تک پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 55 ہزار کا ہندسہ عبور کرچکی ہے۔
مانچسٹر: کرونا وائرس کی وبا 5G ٹیکنالوجی سے پھیلی ہے، اس سازشی تھیوری پر یقین کرنے والوں نے برٹش ٹیلی کام کے انجینئرز پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تصور نے برطانوی ٹیلی کام انجینئرز کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے، اب تک 39 انجینئرز پر حملے کیے جا چکے ہیں۔
 
برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ حملوں میں انجینئرز کو جنسی تشدد اور بد اخلاقی کا نشانہ بنایا گیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل فائیو جی سازشی تھیوری کے تحت موبائل ٹاورز پر بھی حملے کیے گئے ہیں، اب تک 33 ٹاورز ان حملوں کا نشانہ بنے ہیں جن میں سے برٹش ٹیلی کام کے 11 ٹاورز کو بھی نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔
 
 
چیف ایگزیکٹو بی ٹی فلپ جانسن کا مطالبہ تھا کہ اس سازشی تھیوری کو اب روکا جائے، ہمارے انجینئرز کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور مجھے ان کی فکر ہے، برٹش ٹیلی کام کے جن ٹاورز کو نقصان پہنچایا گیا وہ 5G ٹاور تھے ہی نہیں، کرونا وائرس کے پیچھے 5G کی تھیوری بے بنیاد ہے۔
 
فلپ جانسن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا فائیو جی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، بہت سے کھمبوں پر لوگوں کی طرف سے خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں تا کہ ہمارے انجینئرز ان پر نہ جا سکیں، جب کہ وہ لینڈ لائن ٹیلی فون سسٹم کے کھمبے ہیں۔
 
واضح رہے کہ برطانیہ میں فائیو جی ٹاورز پر حملوں کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی اس سازشی تھیوری کو رد کیا ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ریڈیو شعاعوں کے ذریعے نہیں پھیلتا۔ یاد رہے کہ برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکٹو فلپ جانسن خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے۔
 
 
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے 26فروری کو پہلا کیس آنے پر کام شروع کر دیا تھا، 27 فروری کو ہم نے ٹاسک فورس بنا لی تھی ، ہم نے ٹاسک فورس میں سرکاری ، پرائیوٹ لوگ بھی شامل کئے ، دنیا کے حالات دیکھتے ہوئےہی ہم نے آگے بڑھنے کی کوشش کی۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام ہے کہ بغیر سوچے سمجھےلاک ڈاؤن کیا یہ بالکل غلط ہے، جس دن وائرس نے اوورٹیک کرلیا تو ہم پیچھے رہ جائیں گے،جس اسپیڈ سے ہم چلنا چاہتے تھے اور مانتا ہوں ہم سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن پلاننگ کےتحت صلاح مشورہ کرکے کیا ، سب سے پہلے اسکول بند کئے،پھر شاپنگ سینٹرز، تفریحی مقامات بند کئے، ہم نے ایسا نہیں کیا کہ ایک ہی رات میں اعلان کیا کہ کل سب سے بند ہوگا۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سب غلطیاں کریں گے مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہوگی کہ ہم کچھ نہ کریں، 13 مارچ کو اسلام آبادکی میٹنگ میں جاکر سندھ کامؤقف سامنے رکھا اور الارمنگ مؤقف اپنایا تھا کہ پلانڈ لاک ڈاؤن کی طرف جاناچاہیے ،13مارچ کو ہم پلانڈ لاک ڈاؤن پر عمل کردیتے تو آج جیسی صورتحال نہ ہوتی۔
 
انھوں نے کہا کہ آج دنیا میں 18لاکھ سے زائد لوگ کوروناوائرس سے متاثر ہیں، اسلام آبادکی میٹنگ میں 13مارچ کو میری رائےکومناسب نہیں سمجھا گیا ، 13 مارچ تک ہم لاک ڈاؤن کیلئے کافی قدم اٹھا چکے تھے ، لاک ڈاؤن کامطلب یہ نہیں کہ آپ گھروں سے نہیں نکل سکتے۔
 
کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے کہ سماجی رابطہ رکھیں ، اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے ہاتھ دھوئیں گھروں سے نہ نکلیں۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ یکم اپریل کو وفاقی حکومت نے خود تجویز دی کہ لاک ڈاؤن کو مزید2ہفتےبڑھایاجائے، وفاقی حکومت کی تجویز تھی کہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیاجائے، بطور وزیراعلیٰ سندھ میں نے وفاقی حکومت کی تجویز کو سراہا اور ساتھ دینے کاکہا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 14اپریل تک لاک ڈاؤن بڑھایا ہم نے ساتھ دیا، 3 اپریل کوکچھ صوبوں میں انڈسٹریز اور کچھ جگہ کھول دی جاتی ہیں، ایک طرف لاک ڈاؤن اور دوسری طرف کچھ صوبوں میں انڈسٹریزکھولنے کا فیصلہ،یہ سب دیکھ کرافسوس ہوا۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس صرف قومی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ، مجھے اسوقت جتنی گالیاں دینی ہے دل کھول کر دیں مگرایک سمت میں چلیں، ایک طرف ہمیں برا بھلا کہاجارہاہے دوسری طرف مختلف باتیں، جب ہم نےلاک ڈاؤن کیا تو تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی تھی۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 13 مارچ کوہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نےوفاق کوفہرست بھیجی تھی ، وفاق سے ابھی تک پوراسامان نہیں ملا،کچھ سامان ملاہے، ہم نےپہلے دن سےریلیف ایشوزپرکام کیا، ہم نےپہلےراشن تقسیم کرنےکاکام شروع کیا، ہم نےسوچ لیاتھاکہ راشن گھروں میں جا کر دینا ہے۔
 
انھوں نے کہا کہ کچھ مسائل نظرآئے تو فیصلہ کیاکہ کیش ٹرانسفرکیاجائے، اس کیلئےہمیں نادرااوروفاق کےمددکی ضرورت تھی، کیش تقسیم کرنا تھا تو کیش پوائنٹس بڑھانے کی ضرورت تھی۔
 
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کہہ کہہ کر تھک گیا ہوں مگر کسی کو سمجھ نہیں آرہی ، دنیابھر میں معیشت تباہ ہورہی ہے ، مگر زندگی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں، خدانخواستہ قریبی رشتہ دارکوکوروناہوتوآپ ملنےتک نہیں جائیں گے۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی ایک دوست کی فوٹو راشن بانٹنے پر آجائے تو فون کرکےبرابھلاکہتےہیں، ڈھائی لاکھ کےقریب راشن بیگ گھروں پر خاموشی سے پہنچاچکے ہیں ، کورونا ایمرجنسی فنڈ سے ایک روپیہ بھی راشن تقسیم پر خرچ نہیں کیا، راشن کی تقسیم کیلئے فلاحی اداروں نے سندھ حکومت کی بہت مددکی ہے۔
 
راشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صبح 4سے7بجے تک راشن کی تقسیم میں رینجرزنے ہماری بہت مددکی، تقریباًڈھائی لاکھ خاندانوں میں رات کے اندھیروں میں راشن تقسیم کیا ، کورونافنڈمیں سےایک روپیہ بھی استعمال نہیں کیا، کئی لوگ تو ایسے ہیں، جونام بتائےبغیرکارخیرمیں حصہ لے رہے ہیں۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کررہےتھےکہ یہ وائرس غریب علاقوں،دیہاتوں تک نہ جائے، یہ وائرس دیہاتوں میں پھیل گیا تو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائےگا، صرف زندگیاں بچانے کے علاوہ ہمارے ذہن میں اور کوئی چیز نہیں۔
 
ریلیف فنڈ سے متعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ریلیف فنڈمیں 1روپیہ دینےوالےکا نام بھی محکمہ خزانہ ویب سائٹ پر ہے، الزام لگایاگیاکورونافنڈمیں ڈھائی ارب روپےجمع کئےاورکہیں غائب ہوگئے، سندھ حکومت نے آج تک3کروڑ 88لاکھ روپےفنڈ سے خرچ کئے، یہ رقم صرف ایکسپو سینٹر اسپتال پر خرچ کی ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ہم نےکہاتھاکہ حکومت سندھ اس فنڈمیں3ارب روپے دے گی، اس مد میں سرکاری ملازمین،کابینہ ارکان کی تنخواہوں سے پیسے کاٹے گئے، ہم نےوفاق سےوینٹی لیٹر،کٹس ودیگرسازوسامان مانگا، یہ سامان دینےکیلئےوفاق کی پوزیشن ہم سےبہترہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک صوبائی حکومت 10ہزارٹیسٹ پہلے دن ہی ارینج کرسکتی ہے ، صوبائی حکومت مزید50ہزار ٹیسٹ کرسکتی ہے تو وفاق سےامید ہوتی ہے ، سندھ حکومت کوروناسے متعلق بہت ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کررہی ہے، ڈبلیو ایچ او نے دو دن پہلے کہا صرف سندھ حکومت طریقہ کارپرٹیسٹ کررہاہے۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کے 90فیصد ٹیسٹ مفت ہوئے ہیں ، پرائیوٹ سیکٹرمیں بھی بیشتر ٹیسٹ کیلئےسندھ حکومت کی فنڈنگ تھی ، تنقید کرنیوالے کرتے رہیں ہم اس صورتحال سے گزر جائیں گے، جولوگ تنقیدکررہےہیں کرتےرہیں آپ اسی میں خوش ہیں، اللہ نےاس وباسےنکالااوراگرزندگی رہی توآپ سےنمٹ لیں گے۔
 
انھوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان آپ ہمیں لیڈ کریں ، ہم نے کوئی بھی فیصلہ اکیلے نہیں کیا سب مشاورت سے کئے، ہم نے صوبے میں بڑے گروسری اسٹورزکو بھی ایس او پیز کا پابند بنایا ، لاک ڈاؤن پر کسی صورت سمجھوتہ ہم سب کیلئے بہتر نہیں ہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارا یہی پیغام ہے کہ قومی بیانیہ ہو اور سب مل کر ساتھ چلیں ، مجھے مشورے ملے ہیں کہ ہم اس صورتحال سے اتنی جلدی نہیں نکل سکتے، مجھے مشورہ ملا ہے کہ دو ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ نارتھ کراچی ، ایسٹ سے کوروناوائرس کےکیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، شہری علاقوں کو سنبھالنا ہمارے لئے اسوقت بہت اہم ہے، لاک ڈاؤن اگر کرنا ہے تو پراپر طریقے سے کرناہوگا۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتاہےکہ رمضان شریف آرہاہے،مشورہ ہے2ہفتےمزیدسختی کرناہوگی،لیاری،ملیر،نارتھ کراچی کی گنجان آبادیوں سےکیسزہیں، ہم نےہرڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزمیں آئسولیشن سینٹرزبنائےہیں۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا کی صورتحال میں ترقی یافتہ ممالک بری طرح ناکام ہوچکے ہیں ، پوراپاکستان ایک ہو تب ہی ہم کورونا وائرس کا مقابلہ کرسکتے ہیں، جو چیز وبا پھیلانے کا سبب بن رہی ہے تو اسے روک دیں۔
 
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی یاصوبائی حکومتیں اس وائرس کاعلاج نہیں کرسکتیں، پوراپاکستان ملکراس کوروناوائرس کامقابلہ اور علاج کرسکتاہے ، ہم سب سےغلطیاں ہوتی ہیں ہم نےبھی بہت غلطیاں کی ہیں لیکن ہماری غلطی سےکسی کانقصان نہیں ہوا۔
 
انھوں نے کہا کہ جتنی تنقیدکرناہےکریں مگر پوائنٹ اسکورننگ نہ کریں، بعد میں سب سےدودوہاتھ کرلیں گے مگریہ ایک ہونےکاوقت ہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ علمائےکرام کابےحدشکرگزارہوں ،انہوں نےبہت تعاون کیا، مستقبل میں جوبھی قدم اٹھاناپڑےان پر علمائے کرام سے صلاح مشورہ کروں گا، ڈاکٹرز کا شکریہ اداکرناچاہوں گاکہ ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔
 
مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت کےعملےکیلئےکوشش ہوگی کہ بھرپورمددکی جائے، کورونا کیخلاف فرنٹ لائن پرکام کرنیوالوں کو سہولتیں فراہم کرینگے، اللہ نہ کرےکسی دوست،رشتےدارکوبیماری ہوتوپھرآپ کواحساس ہوگا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ چاہتاہوں کہ ملکی سطح پرسب ایک ہوں اوروزیراعظم لیڈکریں، شروع میں ساتھ دیاگیاپھرچیزوں کوواپس لیناشروع کر دیا گیا، جوکام کرنا ہے اس کاپہلے ایس اوپی توبنائیں، ہم نےایس اوپی بنائی ہیں اورمیٹنگ میں آگاہ کریں گے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو بھی قانون توڑے گا اس کیخلاف قانون کے مطابق ایکشن ہوگا، چاہتاہوں وفاق اقدامات کرےاور صوبے ان پرعمل کریں، مساجدمیں کہیں کہیں مسائل پیداہوئےتھے، گزشتہ جمعہ کوبھی ایک مسجدمیں ہنگامہ ہواتھا، جوبھی قانون توڑےگااس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
Page 1 of 194