پیر, 11 نومبر 2024

آئی جی جیل خانہ جات نے عدالت میں جواب جمع کروایا ہے کہ عزیر بلوچ کو11 اپریل2017 کو پاک فوج کے حوالے کیا گیا۔ 

سندھ ہائیکورٹ نے گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی والدہ کی بیٹے کی پیشی کے لیے درخواست پر اے آئی جی لیگل اور ڈپٹی آٹارنی جنرل کو جواب کیلیے مہلت دیدی۔

دو رکنی بینچ کے روبرو گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی والدہ کی بیٹے کی پیشی کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے لیاری کے گینگسٹر عذیر بلوچ کی فوج کو حوالگی کی تصدیق کردی۔ آئی جی جیل خانہ جات نے جواب جمع کرادیاکہ عزیر بلوچ کو11 اپریل2017 کو پاک فوج کے حوالے کیا گیا 

جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم عزیر بلوچ کو میجر محمد کے حوالے کیا تھا۔ اے آئی جی لیگل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کرلی۔عدالت نے  سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔

گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کی والدہ رضیہ بیگم نے دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ جنوری 2016 میں عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کی گئی۔ ملزم کو 12 اپریل 2017 کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ خدشہ ہے عزیر بلوچ کو لاپتہ کردیا گیا ہے۔ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

 

ایمز ٹی وی (کراچی) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین رجیحات میں شامل ہیں،بنیادی سہولیات کی فراہمی میں پینے کے صاف پانی ،صحت تعلیم اور ینفرا اسٹرکچر کی بحالی شامل ہیں.

انہوں نے کہا کہ لیاری قدیم تہذیب کی حامل بستی ہے مگر اسے گینگ وار کی وجہ سے جو شہرت دی گئی وہ بد نامی کا سبب بنی،لیاری میں بےپناہ ٹیلنٹ موجود ہے،لیاری کے نوجوانوں کو ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاری میں افطار عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام مسلم لیگ (ن) لیاری نے کیا تھا جبکہ اس موقع پر بڑی اسکرین کے ذریعے پاک بھارت کرکٹ میچ دکھانے کا اہتمام کیا گیا تھا

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت سندھ کی خوشحال کے وژن پر کار بند ہیں،امن و امان کے قیام کے بعد کراچی میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور نجی سیکٹر کے فعال کردار سے غربت اور بے روزگاری کے خاتمے مین مدد مل رہی ہے،کراچی ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنتا جارہا ہے،لیاری کی رونقیں بحال کریں گے

 

 

ایمزٹی وی (کراچی)سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہاہے کہ لیاری گینگ وار میں تمام تر کارروائیوں کی ذمہ دارٹی ٹی پی ہے،ہم نے کراچی نے آپریشن میں پولیس ہدایت دی کہ کسی بھی مجرم کو نہ چھوڑا جائے۔ ذرائع کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائم علی شاہ کاکہنا تھا کہ میرے بے اختیار وزیراعلی ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ،کراچی سے کشمور تک صرف میں انچارج تھا اور جتنا میرے دور میں کام ہواہے اتنا کسی کے دور میں نہیں ہواہے۔ا انہوں نے کہاکہ رینجرز اور پولیس نے اچھا کام کیا اور ہمیشہ سینے پر گولیاں کھائی ہیں۔ پنجاب میں نہیں پکڑے گئے جتنے ہم نے پکڑے لیاری گینگ وار میں پکڑے ہیں ،یہی نہیں ہم نے پولیس کو آپریشن میں لیاری میں کسی کرمنل کو نہ چھوڑنے کی ہدایت دیں، ہم نے وہاں پر باقاعدہ کیمپ قائم کئے اور موثر کارروائی کی۔قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ بلاول کا انداز بھٹووالا ہے ابھی ان کو وقت چاہیے لیکن انہیں کسی تربیت کی ضرورت نہیں ہے جبکہ ذوالفقار مرز ا پارٹی کی پالیسی کے مطابق نہیں چل رہے تھے، آصف علی زرداری نے بھی ذوالفقار مرزاکو روکا مگر وہ نہیں مانے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)شہر قائدمیں کالعدم تحریک طالبان اور لیاری گینگ وار نے اتحاد کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنیوالے ادارے کے خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی خان زمان گروپ کی منگھوپیر میں سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں،حیات اللہ، قاری یوسف اورمتین شفیع علاقے میں دیکھے گئے ہیں اورلیاری گینگ وار کے کارندے بھی منگھوپیر میں دیکھے گئے ہیں، زاہد لاڈلا، تاج محمد عرف تاجو، ایاز زہری، سہیل عرف سنی بھی علاقے میں نظر آئے ہیں جبکہ کالعدم ٹی ٹی پی کا حیات اللہ بم بنانے کا ماہر ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ لیاری گینگ وار کے کارندے ناردرن بائی پاس کا راستہ استعمال کرتے ہیں،کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گرد سلطان آباد آفریدی کالونی میں دیکھے گئے اورعلاقے میں پولیس پر حملہ کیا جاسکتا ہے اس لئے دہشت گردوں کی شہر میں مذموم کارروائیوں کو بے اثر کرنا ضروری ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)ما تحت عدالت نے لیاری میں آپریشن کے دوران پولیس پر حملے سے متعلق کیس میں عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ کو بری کردیا۔

میڈیاذرائع کے مطابق سیشن جج کراچی جنوبی کی عدالت میں لیاری میں آپریشن کے دوران پولیس پر حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، سماعت کے لیے عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں لایا گیا۔
 
سماعت کے دوران استغاثہ عزیر بلوچ اور اس کے بھائی پر الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا، جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کو مقدمے سے باعزت بری کردیا جب کہ مقدمے میں نامزد دیگر مفرور ملزمان فیصل نیازی،بادشاہ خان،نعیم لاہوتی اور جہانگیر خان کی گرفتاری کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
 
عدالت نے کراچی سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا ہے کہ ملزمان کسی اور مقدمہ میں گرفتار نہیں تو انہیں رہا کردیا جائے۔
 
واضح رہے کہ عزیر بلوچ لیاری میں قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم سے متعلق مقدمات میں نامزد ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی میں اختلافات کی بنیادی وجہ ذوالفقارمرزا تھے ، میرا اختلاف ذوالفقارمرزا سے تھا،ذوالفقا ر مرزا ایم کیوایم سے مقابلہ کرنے کیلئے لیاری میں مسلح گروپ بناناچاہتے تھے،وہ لیاری کو جرائم کا گڑھ بنا رہے تھے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لیاری کوامن کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا جس پرپیپلزپارٹی سے اختلافات تھا ، پیپلزامن کمیٹی کی وجہ سے لوگ لیاری سے نقل مکانی پر مجبور تھے، ذوالفقارمرزا لیاری کوجرائم کا گڑھ بنارہے تھے،انہوں نے ہی لیاری میں جرائم پیشہ افراد کو طاقتور بنایا ۔ان کا کہناتھا کہ پیپلزپارٹی سے اختلاف کی بنیادی وجہ ذوالفقارمرزا تھے،زرداری صاحب ذوالفقار مرزا کو کہا کہ نبیل گبول کے ساتھ معاملات حل کریں ۔ ذوالفقار مرزا ان گائیڈڈ میزائل بن چکے تھے ، میں عوامی نمایندہ تھا لیکن لیاری میں بے بس تھا ۔
 
انہوں نے کہا کہ میں نے عزیر بلوچ کو وارننگ بھیجی تھی کہ 15روز میں سرینڈر کرو،عزیر بلوچ سے پہلے لیاری میں گینگز نہیں بنے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ایک سال سے پی ٹی آئی یا پیپلزپارٹی میں شمولیت کیلئے بات چیت ہورہی تھی جبکہ عمران خان نے 3 مرتبہ تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔نبیل گبول کاکہناتھا کہ میں نے کلاکوٹ میں پیپلز پارٹی کے دفتر کے افتتاح میں عبدالرحمان ڈکیٹ کو دیکھا تھا ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی میں 22افرادکے ٹارگٹ کلر شاہد ڈاڈا نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ،ملزم کا تعلق لیاری گینگ وارکے عزیرجان گروپ سے ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے کانسٹیبل محمدارشدکومخبری کے شبہ میں قتل کیاجبکہ سجن گوٹھ،مواچھ گوٹھ اوردیگرعلاقوں میں 18افرادکوقتل کیا۔ سی آئی اے اہلکارسہیل اورخرم کو مواچھ گوٹھ بلاکرقتل کیاتھا۔تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم نے جرائم پیشہ افرادپرمشتمل 10رکنی گینگ بنا رکھا تھا۔ جس میں فہد،عادل،اصفر،ریاض اور دیگر ملزم شامل تھے۔ملزم کے اعتراف پر پولیس کی جانب سے مزید کاروائی کی جائے گی۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی) رینجرز نے کراچی کے علاقے مشرف کالونی ہاکس بے میں آپریشن کر کے 2دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ۔

ترجمان رینجر کے مطابق آپریشن لیاری گینگ وار کے ٹارگٹ کلرز کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا ۔
آپریشن کے دوران رینجرز اہلکاروں اور دہشتگردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 2 دہشتگرد ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔ فائرنگ سے 2 رینجرز اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ مارے جانے والے دہشتگردوں کے قبضے سے جدید اسلحہ، دستی بم اور منشیات برآمد ہوئی تاہم فرار ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی) لیاری کے علاقے نیا آباد میں کےدہرے قتل میں مطلوب ملزم وسیم کچھی گرفتار کرلیا گیا۔ وسیم کچھی کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے گرفتار ملزم عبداللہ کی نشاندہی پر نیا آباد سے حراست میں لیا۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے نے رات گئے کلری تھانے کی حدود لیاری نیا آباد میں کارروائی کی۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار عمر کچھی گروپ سے ہے اور اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ لیاری پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔

یاد رہے کہ دونوں ملزمان نے دو روز قبل کھارادر کاغذی بازار میں واقع کوثر بیکری میں لوٹ مار کے دوران فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں بیکری کا مالک ممتاز اور سیلز مین ا ختر جان کی بازی ہار گیا تھا جبکہ اسی دروان بیکری مالک ممتاز کی فائرنگ سے ملزم عبداللہ کچھی بھی زخمی ہو کر ساتھی وسیم کے ساتھ فرار ہو گیا تھا۔

تاہم کچھ دیر بعد اسپتال سے زخمی حا لت میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

 
 

 

ایمزٹی وی(سندھ) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے مرکزی ملزم عزیر جان بلوچ کے خلاف دیگر مقدمات کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کے خلاف 2012 میں لیاری کے 2 تھانوں میں اقدامِ قتل، غیر قانونی اسلحہ رکھنے، دھماکے کرنے اور پولیس مقابلوں کے 5مقدمات درج ہیں جن کی تفتیش کی جانی ہے، اس لئے عدالت ملزم کو ان مقدمات میں گرفتار کرنے کی اجازت دے۔

 

واضح رہے کہ عزیر جان بلوچ 2013 میں آپریشن شروع کئے جانے کے بعد دبئی فرار ہوگیا تھا تاہم رینجرز کا کہنا ہے کہ اسے حب چوکی کے قریب سے کراچی میں داخل ہوتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔