ھفتہ, 04 مئی 2024
اسلام آباد: معروف قانون دان اور پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کو مشیر برائے پارلیمانی امور مقرر کر دیا گیا ہے۔
 
بابر اعوان کی بطور مشیر برائے پارلیمانی امور تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، صدر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر بابر اعوان کی تعیناتی کی منظوری دی۔
 
کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بابر اعوان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
a
 
آج سید فخر امام نے بھی وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، فخر امام کو وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک کا قلم دان سونپا گیا ہے۔ ایوان صدر میں فخر امام کی بہ طور وفاقی وزیر تقریب حلف برداری منعقد ہوئی، جس میں صدر عارف علوی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
 
 
یاد رہے گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی تھیں، فخر امام کو وزارت فوڈ سیکورٹی اور خسرو بختیار کو اکنامک افیئر کا قلم دان سونپا گیا تھا جب کہ حماد اظہر کو وزارت صنعت کا وزیر بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد اور سیکریٹری خوراک ہاشم پوپلزئی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جب کہ خسرو بختیار نے وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
 
وزیر اعظم نے خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ بھی منظور کر لیا تھا اور اور ان کی جگہ ایم کیو ایم کے امین الحق کو ٹیلی کمیونی کیشن کا قلم دان سونپا۔

کراچی:نیب نے وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کیخلاف ایک اورانکوائری شروع کر دی۔

نیب نے بابرغوری کیخلاف پورٹ قاسم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پورٹ قاسم اتھارٹی میں 2008 میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

کراچی: وزیراعظم عمران خان ایک روزہ سرکاری دورے پر کراچی پہنچ گئے ہیں تاہم وزیر اعلیٰ سندھ کو اس بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔
 
ذرائع کے مطابق وزیراعظم گورنر ہاؤس کراچی میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس کے بعد جی ڈی اے اور ایم کیوایم ارکان سندھ اسمبلی وزیراعظم سےملاقات کریں گے، اتحادی جماعتوں کےارکان سندھ اسمبلی کےامور پر وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔
 
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت گورنر ہاوس میں سندھ انفراسٹریکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کا اجلاس بھی ہوگا جس میں وفاق کےزیر انتظام کراچی میں جاری منصوبوں پر پیشرفت رپورٹ پیش کی جائےگی جب کہ وزیراعظم کو کراچی پیکج کے تحت تجویز کردہ اسکیمز کےبارے میں بھی آگاہ کیاجائےگا۔
 
وزیراعظم بلوچستان کے شہر حب بھی جائیں گے جہاں وہ پاور پلانٹ منصوبے کی تقریب میں شرکت کرکے نئے پاور اسٹیشن کا افتتاح کریں گے۔ حب میں چین کے تعاون سے 1320 میگا واٹ کا پاوراسٹیشن بنایا گیا ہے۔
 
دوسری جانب وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کےدرمیان دوریاں برقرار ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سےوزیراعظم کےدورہ کراچی میں وزیراعلی مرادعلی شاہ کو مدعو نہیں کیاگیا اور نہ ہی وزیراعظم سے وزیراعلیٰ کی غیر رسمی ملاقات شیڈول ہے۔
 
ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے وزیراعظم کےدورہ کراچی میں وزیراعلیٰ کو مدعو نہ کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلی مرادعلی شاہ کو سرکاری طور پر وزیراعظم کےدورہ کراچی سےمتعلق آگاہ نہیں کیاگیا اور نہ ہی وزیر اعلی کو صوبے کے منصوبے کے اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔
 

 

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا ہے پاک فوج نے جس قابلیت اور مہارت کا مظاہرہ کیا اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے ہمیں اس پر ناز ہے.
انھوں نے مزید کہا پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے سے نارتھ کراچی سے تین ہٹی تک نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے لیکن امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

 

 

کراچی : سندھ ہائیکوٹ میں فاروق ستار کی متحدہ سے رکنیت خاتمے کے خیلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ڈاکٹر فاروق ستار عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے بغیر دستخط وکلا نامہ پیش کرنے پر ایم کیو ایم کے وکیل پر سخت اظہار برہمی کیا

سندھ ہائیکورٹ میں فاروق ستار کی متحدہ سے رکنیت خاتمے کیخلاف درخواست پربغیر دستخط وکالت نامہ پیش کرنے پر ایم کیو ایم کے وکیل پربرہم ہو گئی،ریمارکس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ وکیل ہیں آپ کوعدالت میں وکالت نامہ فائل کرنے کاطریقہ معلوم ہوناچاہئے۔

 

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما رؤف صدیقی کا کہنا ہے کہ 600 گز کے پلاٹ پر 13 منزلہ عمارتیں بنانا کہاں کا انصاف ہے۔

کراچی میں عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ آج کل سیاست میں عزت بچانا مشکل ہوگیا ہے، ابھی عدالت نے اسمال انڈسٹریز میں بھرتیوں سے متعلق بلایا تھا، اس کے بعد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ میں حاضری لگانے جانا ہے، سب کو مشورہ دوں گا قانونی جنگ کو قانونی طور پر لڑنا چاہیے، جتنی بھی عدم برداشت ہوگی انتشار پھیلے گا۔
رؤف صدیقی نے کہا کہ 600 گز کے پلاٹ پر 13 منزلہ عمارتیں بنانا کہاں کا انصاف ہے، اگر معمولی نوعیت کا بھی زلزلہ آیا تو شہر میں لوگوں کی جانوں کا نقصان ہوگا، اچھے کاموں کو اچھے انداز میں ہونا چاہیے، تجاوزات نے شہر کی خوبصورتی ختم کردی ہے، لوگوں کو بڑے آرام سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے متبادل جگہ دی جاسکتی ہے۔

 

سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 94 کورنگی میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ جب کہ پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ یہ نشست ایم کیو ایم کے منتخب امیدوار محمد وجاہت کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔

اس حلقے میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 46 ہزار 449 ہے جن میں سے 1 لاکھ 36 ہزار 808 ووٹرز مرد اور 1 لاکھ 9 ہزار 641 خواتین ووٹرز ہیں۔ ضمنی انتخاب کیلیے 149 پولنگ اسٹیشنز اور 596 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 94 کی اس نشست پر ایم کیو ایم، پی ٹی آئی، مہاجر قومی موومنٹ، پی ایس پی، پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے سمیت 16 امیدوار میدان میں ہیں جن میں پی ٹی آئی کی جانب سے سید ہاشم رضا ایم کیو ایم اور محمد اشرف جبار جب کہ محمد عرفان پی ایس پی اور عامر اختر مہاجر قومی موومنٹ کے امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں ایم کیو ایم کے محمد وجاہت (مرحوم) نے 32 ہزار 729 ووٹ حاصل کرکے فتح حاصل کی تھی۔ ان کے مقابلے پر ٹی ایل پی کے امیدوار محمد شعیب الرحمن کو 14 ہزار 30 اور پی ٹی آئی کے فرید اللہ کو 13 ہزار 640 ووٹ ملے تھے، مہاجر قومی موومنٹ کے عارف اعظم 10 ہزار 828 اور ایم ایم اے کے محمد اسلم پرویز عباسی نے 7 ہزار 614 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ پی ایس پی کے امیدوار محمد عرفان کو 4 ہزار 187 اور پیپلز پارٹی کی امیدوار گل رعنا کو 2 ہزار 458 ووٹ ملے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس ضمنی انتخاب کیلیے حلقے میں 1300 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ رینجرز اہلکاروں کی تعداد اس کے علاوہ ہوگی جو پولنگ اسٹیشنز اور علاقوں میں موجود رہیں گے۔ پولنگ کیلیے الیکشن کمیشن نے 2 ہزار سے زائد انتخابی عملہ مقرر کیا ہے۔
خیال رہے کہ ووٹ ڈالنے کے لیے شناختی کارڈ لازمی لانا ہوگا، زائد المیعاد این آئی سی بھی قابل قبول ہوگا۔ ووٹرز کو موبائل فون پولنگ اسٹیشن کے اندر لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
 

 

کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ وسیم اخترکراچی میں توڑ پھوڑ کررہے ہیں، ہزاروں افرادکوبےگھر کردیا، روزگارچھین لیا، آپریشن سے انکار پر سعیدغنی کوخراج تحسین پیش کرتاہوں، سعیدغنی نے جوبات کی وہ بات توڑپھوڑکرنے والے وسیم اخترکب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے انسداددہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہوگیا ہے، جواب کنورنوید،عامرخان اورخالدمقبول صدیقی کودیناچاہیے، سرمایہ کاروں کودھکادینےسےکچھ نہیں ہوگا۔
تجاوزات آپریشن کے حوالے سے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میئرکراچی توڑپھوڑ کرنے میں لگے ہوئے ہیں، 10ہزار دکانیں اور 1500 مکانات ٹوٹ چکےہیں، حکم آیا ہےچاہےگولیاں چلیں،چھریاں چلیں آپریشن کرناہے۔انھوں نے کہا سعیدغنی کوخراج تحسین پیش کرتاہوں،انہوں نےکہایہ کام نہیں کروں گا، سعیدغنی نےجوبات کی وہ بات توڑپھوڑکرنےوالےوسیم اخترکب کرینگے
رہنما ایم کیو ایم نے کہا شہر میں سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، جوبھی نام بھجوائے ان رہنماؤں کی سیکیورٹی کابندوبست نہیں کیاگیا، صوبائی و فاقی وزرا نے سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی لیکن مزید کم کردی، حکومت تمام معروف لوگوں اور سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم کرے۔
علی رضا عابدی کے قتل سے متعلق فاروق ستار کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی قتل کیس کےملزمان کاتاحال سراغ نہیں لگایا جا سکا، اب تک ان کے قتل کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، تحقیقاتی ادارے اس حوالے سے ذمے داری پوری نہیں کر رہے ، علی رضاعابدی کوتحفظ دینے کے سیکیورٹی اقدامات نہیں کیے گئے۔
آئی ایم ایف کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف میں جانے کا فیصلہ اگست میں ہوجاناچاہیےتھا۔

کراچی: سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 94 پر ضمنی انتخاب کا معرکہ اتوار کو سجے گا، سیاسی جماعتوں نے کمرکس لی، انتخابی مہم کے آخری روز ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کی قیادت حلقے کی عوام کا حال پوچھنے پہنچ گئی۔

کراچی کا علاقہ کورنگی سیاسی مرکز بن گیا، پی ایس 94 کے ضمنی انتخاب کی گہماگہمی بڑھ گئیں، وعدے بھرے نعروں کے ہمراہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کی قیادت لانڈھی والوں کے پاس پہنچ گئی۔ انتخابی مہم کے آخری روز ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔

عامر خان نے مخالفین کو محنت نہ کرنے کا مشورہ دے دیا اور کہا ایم کیو ایم پاکستان کا امیدوار فاتح ہوگا۔ انہوں نے بھاری اکثریت سے نشست حاصل کرنے کا دعویٰ بھی کر دیا۔

عام انتخابات میں ایک بھی نشست پر کامیابی حاصل نہ کرنے والے مصطفی کمال بھی اپنی پاک سرزمین پارٹی کی مارکیٹنگ کرنے حلقے میں پہنچے اور بنیادی سہولیات دلوانے کے لئے عوام سے ووٹ دینے کی گزارش کر دی۔

عام انتخابات میں اسی حلقے سے ایم کیو ایم کے امیدوار محمد وجاہت کامیاب ہوئے تھے، انکے انتقال کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی۔

 

Page 1 of 18