پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی 4 انگلیوں کو دیکھیں۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی چار انگلیوں کو دیکھیں ،وہ سندھ پر توجہ دیں اور وہاں پر گڈ گورننس لائیں جس کے بعد وہ ہم پر تنقید کریں۔ بلاول بھٹو زرداری ہم پر تنقید کرنے کی بجائے تھر اور سندھ کے دیگر علاقوں میں چلے جائیں انھیں اپنی حکومت کی گڈ گورننس نظر آجائے گی،کراچی کو دیکھ لیں بارش کا ایک قطرہ گرتا ہے تو ہفتوں پانی کھڑا رہتا ہے،شہر میں گندگی ،بدبواور کچرا ہے جسے اٹھانے والا کوئی نہیں، یہ سب خود کچرا بنے ہوئے ہیں.
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہواہے ،اگر پاکستان میں امن ہوگا تو افغانستان میں بھی امن ہوگا اور افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔ خیبرپختونخوا ،طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان سے جڑا ہوا ہے اور ہم نے اسی تناظر میں اسے بلاتعطل کھولا ہے کیونکہ یہ افغانستان کے ساتھ وسطی ایشیاءاور دنیا کے لیے ایک آسان ترین روٹ ہے اور یہاں سے تجارت ہونے کی وجہ سے پشاور تجارتی مرکز بنے گا،ہمارا اس سلسلے میں پورا فوکس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان میں جلد امن آجائے گا
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی 4 انگلیوں کو دیکھیں۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی چار انگلیوں کو دیکھیں ،وہ سندھ پر توجہ دیں اور وہاں پر گڈ گورننس لائیں جس کے بعد وہ ہم پر تنقید کریں۔ بلاول بھٹو زرداری ہم پر تنقید کرنے کی بجائے تھر اور سندھ کے دیگر علاقوں میں چلے جائیں انھیں اپنی حکومت کی گڈ گورننس نظر آجائے گی،کراچی کو دیکھ لیں بارش کا ایک قطرہ گرتا ہے تو ہفتوں پانی کھڑا رہتا ہے،شہر میں گندگی ،بدبواور کچرا ہے جسے اٹھانے والا کوئی نہیں، یہ سب خود کچرا بنے ہوئے ہیں.
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہواہے ،اگر پاکستان میں امن ہوگا تو افغانستان میں بھی امن ہوگا اور افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔ خیبرپختونخوا ،طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان سے جڑا ہوا ہے اور ہم نے اسی تناظر میں اسے بلاتعطل کھولا ہے کیونکہ یہ افغانستان کے ساتھ وسطی ایشیاءاور دنیا کے لیے ایک آسان ترین روٹ ہے اور یہاں سے تجارت ہونے کی وجہ سے پشاور تجارتی مرکز بنے گا،ہمارا اس سلسلے میں پورا فوکس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان میں جلد امن آجائے گا
اسکردو: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہی ہے۔
اسکردو میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی مسلسل جدوجہد کی تاریخ ہے،ہم نے آہستہ آہستہ اپنے حقوق حاصل کیے ہیں، صدر زرداری نے گلگت بلتستان میں حکومت بنائی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے عوام سے کیا ہر وعدہ پورا کیا ہے، پیپلزپارٹی فاشسٹ نہیں نظریاتی جماعت ہے، مجھے افسوس ہے کسی نے پیپلزپارٹی کا منشور نہیں پڑھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے خود کو پورے ملک کے سامنے بے نقاب کر دیا،عمران خان اپنی کہی ایک بھی بات پر قائم نہیں رہے، پی ٹی آئی حکومت بالکل ناکام اور نااہل ہے، حکومت بھی اپوزیشن کا کردار کررہی ہے تاہم حکومت اپوزیشن کرے گی تو حکمرانی کون کرےگا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دنیا میں جہاں جہاں جاؤں گا کشمیر کے لیے آواز بلند کروں گا، کشمیرکاز کے لئے جگہ جگہ آواز بلند کریں گے، پاکستان نے کبھی آرٹیکل 370 کو تسلیم نہیں کیا، مقبوضہ کشمیرکو کھلی جیل بنا دیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے لیے کام کرنے والے سیاستدانوں کو بھی نظر بند کردیا گیا، اگر کشمیری مودی کے ساتھ ہیں تو وہاں سے کرفیوہٹا دیا جائے۔
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنرل فیض حمید سے توقع ہے کہ آئی ایس آئی کو سیاست سے الگ رکھیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ ووٹنگ میں کھلے عام دھاندلی ہوئی، پی پی پی کے تمام سینیٹرز نے استعفیٰ دے دیے ہیں لیکن ہم نے اب تک کسی کا استعفی قبول نہیں کیا بلکہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی ہے، جب تک تحقیقات کا عمل مکمل نہیں ہوجاتا میں کسی پر شک نہیں کرسکتا، پی پی پی سینیٹر کو دھمکیاں بھی دی گئیں جبکہ جہانگیر ترین اور گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بھی رابطہ کیا تھا۔
حاصل بزنجو کے جنرل فیض پر الزامات سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قانون کو توڑنے والوں اور غیر جمہوری طاقتوں کو عدالتی مدد دینے والوں پر سنگین غداری کا آرٹیکل 6 لگتا ہے، یہ آرٹیکل صرف ان لوگوں پر لاگو ہوتا جو آئین کو توڑیں۔
کراچی: پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف امتیازی احتساب ناقابل قبول ہے۔
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے متحدہ اپوزیشن کے خلاف غیر قانونی و غیرآئینی ہتھکنڈوں کے ذریعے امتیازی احتساب ناقابل قبول ہے، ملکی معیشت پر حکومتی حملوں کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج ختم نہیں رکے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری عوام کے منتخب نمائندوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا تسلسل ہے، سلیکٹڈ حکومت سیاسی مخالفین کو زیرِ حراست رکھنے اور گرفتاریوں کے ذریعے اپنی ناکامیاں چھپانا چاہتی ہے۔