اتوار, 19 مئی 2024
کابل: افغان امن مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کی طرف سے برف پگھلنے لگی ہے، طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ ہو گئے ہیں۔
 
طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں، براہ راست مذاکرات کا سلسلہ آیندہ دو ہفتوں کے اندر شروع ہو سکتا ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ایک اعلیٰ افغان اہل کار کے حوالے سے کہا ہے کہ دو ہفتے میں افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کے درمیان براہ راست مذاکرات متوقع ہیں۔
 
بتایا گیا ہے کہ ایک افغان وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی سطح پر طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تیاری کی جا رہی ہے جس میں ایک پندرہ رکنی وفد حکومت کی نمایندگی کرے گا۔
 
طالبان کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ افغان حکومت ایک کٹھ پتلی حکومت ہے، اس لیے اس کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔
 
 
افغان طالبان حکومت کی بہ جائے امریکی ٹیم کے ساتھ گزشتہ کئی ماہ سے مذاکرات کر رہے ہیں، دوحہ، قطر میں اس سلسلے میں کئی ادوار چلے جس میں پاکستان نے مرکزی کردار ادا کیا۔
 
افغان امن مذاکرات کے لیے امریکی نمایندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کئی مرتبہ پاکستان آ کر پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
 
افغانستان میں گزشتہ 18 برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی کوشش رہی ہے کہ طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے میز پر آئے تاہم طالبان انکار کرتے آئے ہیں۔
 
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں افغانستان میں امن کے قیام کے سلسلے میں پاکستان کے کردار کو خصوصی طور پر سراہا گیا، امریکی صدر نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے پاکستان امریکا کی بہت مدد کر رہا ہے

کابل:  افغانستان میں امن عمل کے باوجود استحکام نہ آسکا، کابل میں وزارت دفاع کی عمارت کے قریب کار دھماکے میں 15 افراد ہلاک جبکہ 70 زخمی ہوگئے۔

کابل میں امریکی سفارت خانے کے اطراف میں واقع گنجان آباد علاقہ طاقتور دھماکے سے گونج اٹھا، جس کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

دھماکے کی گونج دور دور تک سنائی دی گئی جبکہ میلوں دور تک دھماکے کے مقام سے اٹھتا دھواں بھی کافی دیر تک نظر آتا رہا۔

 

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے دوران دوطرفہ باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 

وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، افغان صدر کے ہمراہ افغان سفیر عاطف مشعال اور دفترخارجہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

 

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے نورخان ایئر بیس پر معزز مہمان کا استقبال کیا۔ پاکستان پہنچنے پر معزز مہمان کو نورخان ایئر بیس پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

 

افغان صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 

افغان صدر اشرف غنی قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔

 

اشرف غنی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ دونوں ملکوں کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔

 
 
 
کابل: طالبان افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے، امریکی نمائندہ خصوصے زلمے خلیل زاد نے تصدیق کردی۔
 
امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے کی جانے کوششوں میں بڑی پیش رفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے دوحہ مذاکرات میں شرکت کریں گے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان ک جانب سے بھی اس بڑی پیش رفت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا گیا کہ افغان حکومت کے کچھ حکام ان مذاکرات میں حصہ لیں گے لیکن وہ ریاستی نمائندوں کے طور پر نہیں بلکہ اپنی ذاتی حیثیت میں شرکت کریں گے۔
 
امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ تھا کہ افغان صدر اور دیگر نمائندوں سے اس بات پر تبادلہ خیال ہوا کہ کس طرح دوحہ میں آئندہ ہفتے ہونے والے بین الافغان مذاکرات کو یقینی بنایا جائے، جس میں افغان حکومت اور وسیع سوسائٹی کے نمائندگان شرکت کریں گے جو مذاکراتی عمل کو تیز کرنے کے ہمارے مشترکہ مقصد کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
 
دوسری جانب مختلف ذرائع ابلاغ کو جاری ایک علیحدہ بیان میں طالبان نے بھی بتایا کہ گزشتہ مذاکرات کے فریم ورک کے اندر امریکا اور طالبان کی اگلی ملاقات اپریل کے وسط میں دوحہ میں منعقد ہوگی۔
 
 
 
واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن مذاکرات کے 6 دور پہلے ہی ہوچکے ہیں۔ بیان میں طالبان نے واضح کیا کہ ملاقات میں شرکا صرف اپنی پالیسیز اور خیالات کا دوسروں سے تبادلہ خیال کریں گے۔

 

ابل: افغانستان میں طالبان کے دو دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے دہشت گرد حملے صوبہ بغلان اور سمنگان میں کیے گئے جس کے باعث درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں کہ جب روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماو¿ں کے درمیان مذاکرات کا دور شروع ہوچکا ہے۔عسکریت پسندوں نے بغلان میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے باعث 11 اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ بروقت جوابی کارروائی کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد بھی مارے گئے۔طالبان جنگجوو¿ں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپ جاری رہی بعد ازاں اہلکاروں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔دوسرا حملہ صوبہ سمنگان میں کیا گیا جس کے باعث 10 افراد ہلاک ہوئے، حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں متعدد عام شہری زخمی بھی ہوئے۔خیال رہے کہ ایک جانب دہشت گرد حملے کیے جارہے ہیں تو دوسری جانب مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے۔روس میں جاری مذاکراتی دور کا مقصد طالبان کے ساتھ مل کر افغ?ان مسئلہ حل کرنا سمیت اہم سیاسی رہنماو¿ں، اپوزیشن رہنماو¿ں اور قبائلی سرداروں کو ایک دوسرے کے نزدیک لانا ہے۔یاد رہے کہ دس دن قبل قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

 

کابل: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ ہم دہشتگردی کی ہر سطح پر مذمت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف انتہائی واضح ہے جب کہ خطے میں معاشی ترقی، امن واستحکام کیلئے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔
کابل میں پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرُعزم ہے، ہمیں تعاون اور انٹیلی جنس روابط میں بڑھانے کی ضرورت ہے، بہتر سرحدی نظام سے پاکستان اور افغانستان دونوں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کا سب سے بڑا برآمدی شراکت دار ہے، پاکستان، چین اور افغانستان کی معیشتیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں، سہ فریقی تعاون اس سلسلے میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری سیکیورٹی فورسزکی قربانیاں قابلِ تحسین ہیں، دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے لیے چیلنج ہے، دونوں ممالک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
مشترکہ پریس کانفرنس
بعد ازاں افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں معاشی ترقی، امن واستحکام کیلئے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے، پاکستان اور افغانستان 40 برسوں سے دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف انتہائی واضح ہے، پاکستان دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتا ہے، عوام اور سیکیورٹی فورسز کثیر تعداد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سہ فریقی فورم ورک فورس کی صلاحیت بڑھانے اور تکنیکی معاونت کیلئے استعمال کیاجاسکتاہے، فورم کے ذریعے معلومات کا تبادلہ انتہائی اہم ہوگا۔
چین روانگی سے قبل گفتگو
اس سے قبل چین روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان افغانستان کے ہمسایہ ہیں جو افغانستان کی بہتری امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، ہم دوستی، خوشحالی اور امن کا پیغام لے کر جارہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والا ہمارا خطہ بھی آگے بڑھے۔

 

 

سلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا اجلاس میں 11نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔اجلاس 15نومبر بروز جمعرات کو وزیر اعظم ہاوس میں ہوگا۔اجلاس میں تمام وزرا اپنے اپنے محکموں سے متعلق اہداف پر رپورٹ پیش کرے گے۔

آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے متعلق بھی کابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

اجلاس کے ایجنڈے میںآذر بائی جان سے سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے،کار بنانے والی کمپنی کی پابندی کے حامل آئیٹمز کو کابل سے منگوانے،ٹیلی کمیونیکیشن کا بجٹ،نیشنل ہیلتھ سروسس اور روانڈا میں تعاون کے ایجنڈے پر منظوری دی جائے گی۔

 

 

 

کابل:افغانستان میں دہشت گردی کی کاروائی پھر سے دھماکے کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت 11شہری ہلاک افغانستان میں ایک جانب پارلیمانی انتخابات جاری ہیں تو دوسری طرف دہشت گردی کی کاروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

افغان صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے میں گیارہ شہری زندگی کی بازی ہار گئے،جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں۔طالبان نے انتخابات کو ناکام بنانے کے حملے کی دھمکی بھی دی تھی

 

افغان: کابل میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر دھماکے ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے حکومت کابل میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ کے دوران متعدد پولنگ اسٹیشنز پر دھماکے رپورٹ کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دھماکوں کے بعد ووٹ ڈالنے کے لیے قطاروں میں کھڑے عوام میں افراتفری مچ گئی اور انہوں نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بجائے بھاگ پر جان بچانے کی کوشش کی۔

افغان حکام کے مطابق پہلا دھماکا انٹیلی جنس آفیسر کی گاڑی کے نیچے لگے بم پھٹنے سے ہوا جب کہ دوسرا دھماکہ قره ‌باغ پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوا تاہم دھماکوں میں کسی جانی نقصان کی اطاع موصول نہیں ہوئی۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان ہم منصب کی دعوت پر کابل کا دورہ کریں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ دورہ کابل میں افغان صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے انہیں دورے کی دعوت بھی دی جائے گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے افغانستان کو پھر امن کی پیشکش کی جائے گی۔ افغان مسئلے کا مذکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے پر زور دیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 14 ستمبر کو ترک وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ ترک وزیر خارجہ صدر اور وزیر اعظم سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔
مہمان وزیر ترک صدر رجب طیب اردگان کا پیغام بھی پہنچائیں گے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔
5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

 

Page 1 of 4