اتوار, 05 مئی 2024

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)کنگ آف پاپ امریکی تاریخ کے کامیاب ترین موسیقار ،جس کا فن چالیس سالوں تک مرکز نگاہ رہا اور جس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ایک نہیں کئی حوالوں سے درج ہے، مائیکل جیکسن کی موت کے بعد بھی انکی البم نے نیا ریکارڈ بنا لیا۔ امریکا کی ریکارڈنگ انڈسٹری ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ 1982 میں جاری ہونے والے ’تھرلر‘ پہلا ایسا البم ہے، جس کی امریکا میں 3.3 کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں۔ تھرلر میں ’بیٹ اٹ‘ اور ’بیلی جین‘ جیسے میگا ہٹ گانے موجود ہیں، جس کی وجہ سے مائیکل جیکسن ریکارڈ 12 مرتبہ گریمی ایوارڈز کیلئے نامزد ہوئے اور ان میں سے آٹھ مرتبہ کامیابی سمیٹی۔ اس البم نے تیس مرتبہ پلیٹینیم کا سنگ میل عبور کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوسطاً ہر دس میں سے ایک امریکی کے پاس یہ البم موجود ہے۔ انڈسٹری گروپ کے چیئرمین کیری شیرمن نے ایک بیان میں اسے غیر معمولی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا اس ریکارڈ نے ثابت کر دیا کہ تھرلر ہمیشہ ہمارے دلوں اور موسیقی کی تاریخ میں زندہ رہے گا۔ تھرلر دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم بھی ہے، جس کا کوئی دوسرا البم مقابلہ کرنے سے قاصر ہے، یہ البم اپنے وقتوں کا ایک میوزیکل اور مارکیٹنگ بریک تھرو سمجھا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تھرلر کی دنیا بھر میں دس کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں۔ یاد رہے کہ موسیقی کی دنیا میں نئے رجحانات متعارف کرانے والے مائیکل جیکسن 25 جون 2009 ء کو گولیوں کی زائد مقدار لینے کی وجہ سے دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے ایک ہی راکٹ کے ذریعے 104 سیٹیلائٹس مدار میں بھیج کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے مطابق نینو سیٹیلائٹ کا وزن دس کلوگرام سے کم ہوتا ہے، تمام سیٹیلائٹس کو ایک راکٹ کے ذریعے کامیابی سے مدار میں بھیج دیا گیا ۔ ان میں امریکا ،اسرائیل، متحدہ عرب امارات، قازقستان، سوئزرلینڈ اور نیدرلینڈزکے سیٹیلائٹس بھی شامل ہیں ۔
ایک سو چار سیٹیلائٹ ایک ساتھ بھیج کر بھارت نے روس کا ریکارڈ توڑ دیا ہے جو اس نے 2014ء میں 37 سیٹیلائٹس بھیج کر بنایا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) آسٹریلین اوپنرز ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ نے پاکستان کے خلاف رنز کے انبار لگاتے ہوئے پہلی وکٹ کی شراکت میں نئے ریکارڈ قائم کر دیے لیکن وہ 3 رنز کی کمی سے عالمی ریکارڈ نہ توڑ سکے۔
ایڈیلیڈ میں سیریز کے پانچویں اور آخری ایک روزہ میچ میں ڈیوڈ وارنر نے لگاتار دوسری سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ نئے اوپننگ پارٹنر ٹریوس ہیڈ کے ساتھ پہلی وکٹ کی شراکت میں کئی نئے ریکارڈز قائم کر دیے۔
ڈیوڈ وارنر اور ہیڈ نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 284 رنز بنائے جس میں وارنر کا حصہ 179 رنز رہا جبکہ ہیڈ نے 100 رنز بنائے۔
اس شراکت کا خاتمہ اس وقت جب جنید خان کی ایک شارٹ گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وارنر بابر اعظم کو کیچ دے بیٹھے اور دو رنز کی کمی سے پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت کا عالمی ریکارڈ نہ توڑ سکے۔
پہلی وکٹ کیلئے سب سے بڑی شراکت کا عالمی ریکارڈ سری لنکا کے سنتھ جے سوریا اور اپل تھارنگا کے پاس ہے جنہوں نے 2006 میں لیڈز کے مقام پر انگلینڈ کے خلاف 286 رنز کی شراکت قائم کی تھی۔
لیکن اس کے باوجود انہوں نے آسٹریلیا کی جانب سے سب سے بڑی اوپننگ شراکت کا ریکارڈ بنا دیا جو اس سے قبل شان مارش اور ایرون فنچ کے پاس تھا جنہوں نے 2013 میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف 246 رنز کی ساجھے داری بنائی تھی۔
یہ پاکستان کے خلاف بھی آسٹریلیا سمیت کسی بھی ٹیم کی سب سے بڑی اوپننگ شراکت ہے، پاکستان کے خلاف سب سے بڑی اوپننگ شراکت کا ریکارڈ مہیلا جے وردنے اور اپل تھارنگا کے پاس تھا جنہوں نے 2009 میں دمبولا میں 202 رنز بنائے تھے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس)13جنوری سے شروع ہونے والی پاک آسٹریلیا ون ڈے سیریز کا پہلا میچ پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان ابتدائی بلے باز بابر اعظم کے لئے انتہائی اہمیت اختیار کر گیا۔

بابراعظم ایسا ریکارڈ اپنے نام کے ساتھ جوڑ سکتے ہیں جس کی خواہش دنیا کا ہر بیٹسمین کرتا ہے ،بابر اعظم آسٹریلیا کے ساتھ پہلے ون ڈے میچ میں 114رنز بنا کر دنیائے کرکٹ میں سب سے کم میچ کھیل کر 1ہزار رنز بنانے کا نہ صرف عالمی ریکارڈ قائم کر سکتے ہیں بلکہ وہ یہ ریکارڈ قائم کرنے کے ساتھ ہی دنیا ئے کرکٹ کے عظیم بیٹسمین سر ویوین رچرڈ ز کا ریکارڈ بھی توڑ لیں گے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس)سڈنی ٹیسٹ کے تیسرے روزکھیل کے اختتام پر پاکستان نےپہلی اننگز میں 8وکٹیں گنواکر 271رنز بنالئے، میزبان ٹیم کا پہاڑ جیسا اسکور برابر کرنے کیلئے اسے مزید 267رنز کی ضرورت ہے اوراس کی صرف 2وکٹیں باقی ہیں۔ یونس خان 136اور یاسر شاہ 5رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

سڈنی میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ پاکستان ٹیم نے اپنی نامکمل اننگز کو آگے بڑھایا،پاکستان کو جلد ہی نقصان اٹھانا پڑا اور اظہر علی صرف 13رنز کا اضافہ کرکےآؤٹ ہوگئے، انہوں نے 71رنز کی اننگز کھیلی، یونس خان اور اظہر علی نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 146رنز بنائے۔

کپتان مصباح الحق آج بھی بڑی اننگزنہ کھیل سکے اور صرف 18رنز بناکر پویلین کی راہ لی۔ یونس خان نےعمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی، ٹیسٹ کرکٹ میں یہ ان کی 34ویں سنچری ہے۔

اسد شفیق زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہرسکے اور صرف 4رنزبناکر آؤٹ ہوگئے، سرفراز احمد 18جبکہ وہاب ریاض 8رنز بناسکے۔

آسٹریلیا کی طرف سے نیتھن لائیون نے 3، ہیزل ووڈ نے 2جبکہ مچل اسٹارک اور اسٹیو او کوفی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والے تیسرے اورآخری ٹیسٹ میں یونس خان نے سینچری بنا کر منفرد ریکارڈ قائم کر دیا۔

تجربہ کار یونس خان اس سینچری کے ساتھ ہی دنیائے کرکٹ کے وہ واحد کھلاڑی بن گئے ہیں جس نے تمام گیارہ ملکوں میں جہاں ٹیسٹ کرکٹ کھیلی جاتی ہے، سینچریاں بنائی ہوں۔ ان گیارہ ممالک میں پاکستان، ویسٹ انڈیز، بھارت، جنوبی افریقہ،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ،متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اورزمبابوے شامل ہیں۔

اپنے کیرئیر کی اس چونتسیویں سینچری کے ستاھ ہی یونس خان وہ واحد کھلاڑی بن گئے ہیں جس نے ان تمام گیارہ ممالک میں سینچریاں بنائی ہوں، یونس کے علاوہ کسی اور کھلاڑٰی کے پاس یہ اعزاز نہیں۔

یونس خان نے ریکارڈ ساز سینچری سڈنی ٹیسٹ کے تیسرے روز ناتھن لایون کی گیند پرچوکا لگا کر مکمل کی جس کے ساتھ ہی وہ سب سے زیادہ سینچریزاسکورکرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں چھٹے نمبرپرآگئے ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے تمام ملکوں کے خلاف سینچری بنانے کا ریکارڈ بھی یونس خان کے پاس ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) پاکستانی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز اظہر علی نے بطور اوپنر کینگروز کیخلاف باہمی 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں روایتی حریف بھارتی بلے باز سنیل گواسکر کے زیادہ رنز کا ریکارڈ توڑ دیا۔

پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر اظہر علی نے سنیل گواسر کا 32 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا، وہ بحیثیت اوپنر کینگروز کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں زیادہ رنز بنانے والے ایشین بلے باز بن گئے، انہوں نے آسٹریلیا کیخلاف جاری آخری ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں شاندار نصف سنچری بناکر یہ کارنامہ انجام دیا۔ پاکستانی بلے باز نے کینگروز کیخلاف رواں سیریز میں اب تک 5 اننگز میں 382 رنز بنا رکھے ہیں،

وہ 58 رنز پر ناقابل شکست ہیں۔ گواسکر نے 1985ء میں آسٹریلیا کیخلاف کھیلی گئی 3 میچوں کی سیریز میں 352 رنز بنارکھے تھے۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس)فرانس کے 105 سالہ سائکلسٹ رابرٹ مارشاں نے ایک گھنٹے میں ساڑھے 22 کلو میٹر سائیکل چلا کر 105 برس کے سائیکلسٹوں کی نئی کیٹیگری میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔

اس سے پہلے رابرٹ مارشاں 100 برس کی عمر کے سائیکلسٹوں کی کیٹیگری میں بھی تقریباً 27 کلو میٹر سائیکل چلانے کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔ یہ ریکارڈ انھوں نے سنہ 2012 میں بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سائیکل چلاتے ہوئے وہ دس منٹ رہ جانے کا نشان دیکھ نہ سکے ورنہ ان کا ریکارڈ اور بہتر ہوتا۔ 'میری ٹانگیں تکلیف میں نہیں تھی البتہ میرے ہاتھوں میں کچھ درد تھا مگر اس

کی وجہ میرا گٹھیا کا مرض ہے۔' رابرٹ مارشاں نے اس ریس سے پہلے اعتراف کیا تھا کہ شاید وہ اپنا پانچ سال پرانا ریکارڈ نہ توڑ پائیں۔ میری صحت اب اتنی اچھی نہیں ہے جتنی دو سال قبل تھی۔ لیکن میں یہاں اب سائکل ریکارڈ بنانے کے لیے نہیں بلکہ اس لیے چلا رہا ہوں تاکہ لوگ یہ دیکھ سکیں کہ آپ اتنی بڑی عمر میں بھی سائیکل چلا سکتے ہیں۔ مارشاں کو پیرس کے نزدیک ویلو

ڈروم میں سائیکلنگ کرتے ہوۓ دیکھنے کے لیے ایک بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے جو ان کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) قطب شمالی اور جنوبی پر تحقیق کرنے والے مختلف بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ اس سال نومبر میں قطبین پر برف کی کم ترین مقدار ریکارڈ کی گئی ہے جو عالمی ماحول کے نقطہ نگاہ سے انتہائی تشویش ناک ہے۔

قطبین (یعنی آرکٹک اور انٹارکٹیکا) پر قائم امریکا، جرمنی، ہالینڈ، فرانس، برطانیہ اور دیگر ممالک کے علاوہ بین الاقوامی موسمیاتی اسٹیشنوں نے مشترکہ طور پر یہ انکشاف کیا ہے کہ اس سال نومبر کے مہینے میں قطبین پر 37 لاکھ 60 ہزار مربع کلومیٹر جتنی برف کم ہوئی ہے جو بھارت کے رقبے سے بھی زیادہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اعداد و شمار تشویش ناک ہیں لیکن ان کے لیے حیران کن ہر گز نہیں کیونکہ اس سال قطب شمالی (آرکٹک) پر پہلے ہی نومبر میں معمول سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ کا درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جرمن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سال نومبر میں قطب شمالی پر برف کا مجموعی رقبہ 90 لاکھ 80 ہزار مربع کلومیٹر ریکارڈ کیا ہے جو اب تک نومبر میں آرکٹک پر برف کا سب سے کم رقبہ بھی ہے۔

اس سے پہلے نومبر کے مہینے میں قطبین پر کم ترین برف کا عالمی ریکارڈ 2006 میں قائم ہوا تھا لیکن اس سال برف کی کمی نے اسے بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

یاد رہے کہ قطبین پر مسلسل پگھلتی ہوئی برف عالمی ماحول کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 100 سال کے دوران سمندر کی سطح میں 20 سینٹی میٹر (8 انچ) تک کا اضافہ ہوچکا ہے جس کی وجہ زمین پر مسلسل بڑھتی ہوئی انسانی سرگرمیاں اور نتیجتاً مسلسل بڑھتی ہوئی آلودگی ہیں۔

خدشہ ہے کہ اگر قطبین کی ساری برف پگھل گئی تو دنیا بھر میں سمندروں کی سطح آج کے مقابلے میں 216 فٹ (66 میٹر) تک بلند ہوجائے گی اور سارے کے سارے ساحلی شہر ڈوب جائیں گے۔

ماہرین کے مطا بق بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور قطبین پر تیزی سے کم ہوتی ہوئی برف کے نئے سے نئے ریکارڈ اسی طرف اشارہ کررہے ہیں کہ اگر زمینی ماحول درست کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو یہ خطرناک موقع شاید ہماری توقعات سے بہت پہلے ہی آجائے گا۔

 

ٓایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں تائیوان کے ایک علاقہ کاؤسیونگ میں ’کچرا دن‘ منایا جاتا ہے؟ یہ کوئی فیسٹیول یا تہوار نہیں بلکہ تائیوان کے شہریوں کی ایک صحت مندانہ عادت ہے جس نے تائیوان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروا دیا

02

دراصل یہ علاقہ میں کچرا اٹھانے والے ٹرک کے آنے کا دن ہے اور اس دن علاقہ کے تمام لوگ اپنے گھر کا تمام کچرا لے کر باہر نکلتے ہیں اور اس ٹرک میں نکالتے ہیں۔

03

لیکن تائیوان کے لوگ ایسے ہی اپنا کچرا نہیں پھینک دیتے۔ پھینکنے سے قبل وہ اسے مختلف حصوں میں تقسیم کرتے ہیں جیسے ضائع شدہ کھانا، عام کچرا اور ایسی چیزیں جو ری سائیکل (دوبارہ استعمال کرنے) کے قابل ہوں۔

04

ری سائیکل ہونے والی اشیا کو بھی تقریباً 13 حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں شیشے کی اشیا، کاغذ، پلاسٹک اور گاڑی کے مختلف حصہ وغیرہ شامل ہیں۔

07

شہری اپنے کچرے کی باقاعدہ صفائی کرتے ہیں اور انہیں مختلف تھیلوں میں ڈال کر کچرے کے ٹرک میں ڈالتے ہیں۔ جو لوگ صحیح سے چیزوں کی شناخت نہیں کر پاتے اور انہیں مختلف تھیلوں میں ڈال کر گڈ مڈ کردیتے ہیں وہ اپنے پڑوسیوں کے مذاق کا نشانہ بنتے ہیں۔

08

کچرے اٹھانے والا یہ ٹرک جب علاقہ میں داخل ہوتا ہے تو ایک نہایت ہی سریلی موسیقی بجاتا ہے جس سے تمام لوگ واقف ہوجاتے ہیں کہ کچرے کا ٹرک آگیا ہے۔ یوں کچرا ڈالنے کا عمل باقاعدہ ایک موقع کی شکل اختیار کرجاتا ہے جو مہینے میں دو سے تین بار آتا ہے۔

01
ایک زمانے میں تائیوان کو کچرا گھر کہا جاتا تھا لیکن آج یہ دنیا کے ری سائیکل کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ تائیوان میں کچرے کے 55 فیصد حصہ کو ری سائیکل کر کے دوبارہ قابل استعمال بنا لیا جاتا ہے۔ امریکہ میں یہ شرح 34 جبکہ کینیڈا میں 27 فیصد ہے۔

06

یہاں کے لوگ جب کچرا ڈالنے کے لیے باہر نکلتے ہیں تو یہ پڑوسیوں سے میل ملاقات کا بھی ایک ذریعہ ہوتا ہے۔ پڑوسی آپس میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرتے ہیں۔

05

یہاں مقیم افراد کا کہنا ہے کہ پہلے وہ لاپرواہی سے کچرا پھینک دیا کرتے تھے۔ لیکن اب اس کی اجازت نہیں ہے اور آپ کو اپنے کچرے کو طریقہ سے منظم انداز میں کچرے کے ٹرک کو دینا ہے۔ یہ ایک صحت مند رجحان ہے جس کی تائیوان کے لوگ سختی سے عملداری کرتے ہیں۔

Page 2 of 3