ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) نیویارک کے ایک امریکی نوجوان نے شدید بیمار منگیتر کو دل تو دیا ہی تھا ساتھ ہی اپنا ایک گردہ عطیہ کر کے اسے کرسمس کا تحفہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 27 سالہ راکیل گومیز ایک جینیاتی بیماری کے ساتھ پیدا ہوئی تھی، جو بعد میں گردوں کی بیماری کا سبب بن گئی جس کے نتیجے میں وہ گزشتہ دوبرس سے شدید بیمار تھی۔
ایسے میں خاتو ن کے منگیتر نے فیصلہ کیاکہ وہ اپنا ایک گردہ اُسے کرسمس کے تحفے میں دے دیگا۔ستمبر 2014 ءسے مستقل ڈائلیسیز پر زندگی بسر کرنے والی راکیل کی والدہ اور بہنوں نے اسے گردہ عطیہ کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن ان کا گروپ آپس میں میچ نہیں کر سکا تھا۔
اس صورتحال کے پیشِ نظر مس راکیل کے منگیتر نے گردہ دینے کی خواہش ظاہر کی جس کے بعد تمام ضروری طبی معائنے اور ٹیسٹنگ کے بعد پتا چلا کہ وہ راکیل گومیز کے لیے ایک اچھے ڈونر ثابت ہو سکتے ہیں تو اس نے پھر یہ اہم فیصلہ کیا اور جیسے ہی انہیں اس بات کا یقین ہو گیا کہ مس گومیز جلد ہی صحت یاب ہو سکتی ہیں انہوں نے ستمبر 2016 ءمیں اپنی شادی کی تاریخ مقرر کر لی ۔
آپریشن کے بعد بھی دونوں نے صحت یابی کے لیے ایک ساتھ اسپتال میں وقت گزارا۔ مس گومیز کہتی ہیں کہ وہ ایک حقیقی ہیرو ہیں۔
ایمزٹی وی (انٹرٹینمنٹ)گلوکاری کے مقابلے میں گاناگانےوالی قیدی خاتون کی آواز سے متاثر ہو کر وزیرجیل نے انکی رہائی کا اعلان کر دیا۔۔۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2012 میں اسلحہ کی چوری کے الزام میں گرفتار خاتون جیل کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزاررہی تھی اور ابھی ان کی سزا کے کچھ سال باقی تھے کہ ملک میں وائس آف جارجیا کے نام سے گانوں کے مقابلے کا اعلان کیا گیا اور خاتون نے فیصلہ کیا کہ وہ اس مقابلے میں حصہ لے گی جب کہ حکام نے اسے مقابلے میں حصہ لینے کی اجازت بھی دے دی۔ اس مقابلے میں خاتون قیدی نے گانا گر کراپنی آواز کا ایسا جادو جگایا کہ لوگوں نے اسے خوب داد دی لیکن وزیر جیل تو اتنا متاثر ہوئے کہ انہوں اسی وقت اسٹیج پر آکر خاتون قیدی کی ضمانت پر رہائی کا اعلان کردیا۔
وزیر جیل کا کہنا تھا کہ جیل حکام کافی عرصے سے خاتون کے رویے کو مانیٹر کر رہے تھے اوراب پے رول بورڈ نے انہیں رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انہوں نے اس ٹی وی شو کا بھی شکریہ ادا کیا جس کی بدولت ایک گلوکارہ دوبارہ معاشرے کا حصہ بن گئی۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) محبت اور خوشبو کی شاعرہ قرار دی جانے والی پروین شاکرکوہم سے بچھڑے 21برس بیت گئے مگراپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردومیں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔
اردو ادب کے منفرد لہجے کی حامل پروین شاکر 24نومبر 1952ءکو کراچی میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔پروین شاکر کو اردو ادب کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت کم عرصے میں اندرون اور بیرون ملک بے پناہ شہرت حاصل ہوگئی، انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور آدم جی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
دسمبر 1994 ءکو اردو ادب کو مہکانے اور ادبی محفلوں میں شعر کی خوشبو بکھیرنے والی پروین شاکر 26 دسمبر کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں موت کی وادی میں چلی گئیں ۔