ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزیر اعظم نوازشریف 2روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے جہاں ایئر پورٹ پر تاجک صدر نے انکا پرتپاک استقبال کیا ، وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف تاجکستان کے صدر امومالی رحمون کی دعوت پر تاجکستان پہنچ چکے ہیں ۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر تجارت خرم دستگیر خان بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف تاجکستان کے رہنماؤں کیساتھ دو طرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون، تجارت، سرمایہ کاری ،توانائی اور خطے کی موجودہ صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دورہ کے دوران ”علاقائی یکجہتی کیلئے تزویراتی شراکت داری کی جانب شاہراہ“ کے عنوان سے ایک مشترکہ اعلامیہ پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔ اس موقع پر مشترکہ کاروباری کونسل کا اجلاس بھی ہو گا جس میں دوطرفہ تجارت اور اقتصادی روابط کے فروغ کیلئے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف آج تاجک صدر سے ملاقات کریں گے جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے جائیں گے ۔تاجک صدر وزیر اعظم نوازشریف کو استقبالیہ بھی دیں گے۔دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہونگے ۔
دوشنبے قومی محل میں دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور کل وزیر اعظم کاسا منصوبے کی بریفنگ میں بھی شامل ہونگے ۔
تاجکستان ”کاسا 1000“ کے رکن ممالک افغانستان، کرغزستان، پاکستان اور تاجکستان کے چار جہتی سربراہ اجلاس کی میزبانی بھی کر رہا ہے۔ اس منصوبہ کا مقصد توانائی راہداری کا قیام اور تاجکستان، افغانستان اور پاکستان کے مابین زمینی روابط استوار کرنا ہے۔ یہ پاکستان اور افغانستان کو تاجکستان اور ازبکستان میں پیدا ہونے والی بجلی بھی فراہم کرے گا۔
دورہ کے موقع پر باہمی دلچسپی کے علاقائی موضوعات پر تبادلہ خیال کیلئے پاکستان، افغانستان اور تاجکستان کے مابین سہ جہتی سربراہ اجلاس بھی منعقد ہونا طے ہے۔