جمعرات, 02 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


شہباز تاثیر کسی آپریشن کی وجہ سے آزاد نہیں ہوئے۔۔۔

ایمز ٹی وی (لاہور) شہباز تاثیر کسی آپریشن نہیں زابل میں افغان طالبان کے داعش کیمپ پر حملے میں آزاد ہوئے ۔ افغان طالبان کمانڈر نے کچلاک پہنچایا ۔ پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں شہباز تاثیر کی آزادی سے متعلق حقائق سامنے آگئے ۔ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر کی 52 ماہ بعد آزادی ، دنیا نیوز شہباز تاثیر کی افغان صوبے زابل سے آزادی کے بعد کچلاک تک پہنچنے کی چونکا دینے والی داستان سامنے لے آیا ۔ پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہباز تاثیر کی رہائی کسی آپریشن کا نتیجہ نہیں بلکہ اس کا کریڈٹ افغان طالبان کو جاتا ہے ۔ کچلاک پہنچنے پر انٹیلی جنس ایجنسیاں حرکت میں آئیں اور شہباز تاثیر کو ہوٹل سے ٹریس کر کے کوئٹہ اور پھر لاہور منتقل کیا ۔ سینئر صحافی رحیم اللہ یوسفزئی کہتے ہیں اغوا کاروں نے شہباز تاثیر کو شمالی وزیرستان کے علاقے ڈانڈے درپہ خیل میں رکھا ۔ 4 ارب روپے تاوان اور کئی کمانڈروں کی رہائی کے مطالبات کئے تھے ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کے اغوا کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ۔ ذرائع کے مطابق علی حیدر گیلانی کالعدم تحریک طالبان شہر یار گروپ کی تحویل میں ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment