منگل, 07 مئی 2024


نیٹو فورسز کے مشترکہ آپریشن میں علی حیدر گیلانی بازیاب

ایمز ٹی وی( پنجاب )علی حیدر گیلانی کا بازیابی کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہنا تھا کہ میں القاعدہ کے قبضے میں تھا اور مجھے ملتان سے انتخابی مہم کے دوران اغوا کے بعد دو ماہ تک فیصل آباد میں رکھا گیا اور پھر فیصل آباد سے افغانستان منتقل کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں قید کے دوران افغان اور نیٹو فورسز کے مشترکہ آپریشن میں بازیاب ہوئے اور امریکی فوجیوں کو بتایا کہ میں سابق وزیراعظم پاکستان کا بیٹا ہوں جب کہ افغان فوجیوں نے مجھ سے پشتو زبان میں بات کی جو میں سمجھ نہیں سکتا تھا۔

علی حیدر گیلانی نے کہا کہ جب قید میں تھا تو اپنی آزادی کی دعا مانگتا تھا، آج میں آزاد ہو کر گھروالوں سے ملا ہوں، اللہ سے وعدہ کیا ہے کہ داڑھی نہیں تراشوں گا اور 5 وقت کی نماز پڑھوں گا، اللہ نے میری دعا قبول کی اور آزادی نصیب ہوئی۔

واضح رہے کہ علی حیدر گیلانی کو عام انتخابات سے 2 روزقبل 9 مئی 2013 کو انتخابی مہم کے دوران اغوا کرلیا گیا تھا جب کہ گزشتہ روز افغانستان اور نیٹو فورسز نے افغان صوبے غزنی میں کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کوبازیاب کرایا تھا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment