ھفتہ, 27 اپریل 2024


کراچی میں بھی اسموگ کا خدشہ

 

ایمزٹی وی(کراچی) کراچی میں موسم گرما کی طرح سمندری ہوائیں رکنے کے باعث سردی میں اسموگ کا خدشہ ہے،آلودہ ہوائیں شہر کوخطرے کی جانب دھکیل رہی ہیں تاحال کراچی میں اسموگ کا خدشہ نہیں اگر 3سے4 گھنٹے سمندری ہوائیں تواتر سے چلیں تو ہوائیں فضائی آلودگی کو صاف کردیتی ہیں، اس کے برعکس موسم گرما کی طرح سمندری ہوائیں کچھ دن رک جائیں تو شہر میں بھی اسموگ کا خدشہ ہے۔

اس بات کا انکشاف محکمہ موسمیات کے سابق چیف میٹرولوجسٹ توصیف عالم اورماہرین ماحولیات نے کیا سروے کے دوران انھوں نے بتایا کہ کراچی میں سمندری ہوائیں رک جانے سے اسموگ کا خدشہ ہے جس طرح گزشتہ سال موسم گرما میں سمندری ہوائیں رک جانے کے باعث کراچی میںگرمی کی لہر (ہیٹ ویو ) آئی تھیں اور درجہ حرارت 49ڈگری تک جا پہنچا تھا جس سے 2ہزار سے زائدافراد جاں بحق ہوگئے تھے اسی طرح موسم سرما میںسمندری ہوائیں رک جانے یا ہواؤں کا رخ تبدیل ہوجانے کی صورت میں اسموگ کا خطرہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں20سر فہرست آلودہ ترین شہروں میں پاکستان کے 3 شہروں میں پانچویں نمبر پر کراچی ہے جبکہ چھٹے نمبر پر پشاوراور ساتویں نمبر پرراولپنڈی شہرشامل ہے بھارت کا شہر دہلی پہلے نمبر پر ہے، گزشتہ دنوںلاہور اور وسطی پنجاب کے متعدد شہر اسموگ یا آلودہ دھند کی لپیٹ میں رہے اور بھارت کا شہر دہلی میں تاریخ کی بدترین فضائی آلودگی کا شکار رہا ،امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق بھارتی پنجاب میں کسانوں کی جانب سے جلائی جانے والی فصلوں کی باقیات اور گھاس پھوس نذرآتش کرنے سے کثیف دھواں فضا میں جاتا ہے جو سرد موسم میں منجمد ہوکر گاڑھے دھوئیں یا اسموگ کا باعث بنتا ہے جس سے پاکستان و بھارت کے دونوں اطراف زہریلی دھند میں اضافہ ہوتا ہے۔

تاہم ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ اسموگ کا سبب صرف بھارت نہیں بلکہ پاکستان میں بھی زرعی فضلات کوجلایا گیا ہے اس کے علاوہ ہواؤں کا رخ تبدیل ہونے سے بھی لاہور سمیت دیگر شہروں میں اسموگ رہا، پاکستان میں اسموگ بطور ایک نئی اصطلاح استعمال کی جارہی ہے جو Fog(دھند)اورsmock(دھواں)کا مجموعی لفظ ہے،ماہر ماحولیات کے مطابق موسم سرما میں درجہ حرارت کی شدت کم ہوجاتی ہے اور فضا میں80فیصد رطوبت بڑھ جاتی ہے،عموماً سرد علاقوں میں صبح کے وقت دھند رہتی ہیںاور جیسے جیسے فضا میں نمی کا تناسب کم ہوجاتا ہے تو دھند بھی کم ہوتی جاتی ہے۔

اسموگ میں سلفرڈائی آکسائیڈ،نائٹروجن آکسائیڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ،میتھین اور دیگر ذرات شامل ہوتے ہیں، اسموگ کے موسم میں بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے گریز کیا جائے اور گھر سے باہر جانے سے قبل چشمہ اور ماسک لگانا ضروری ہے،پانی زیادہ پئیں ،گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے مضبوطی سے بند رکھیں،ٹھنڈے پانی سے آنکھوں کو دھوئیں ، اسموگ سے آنکھوں میں سوزش، گلے کی خراش،شدید کھانسی اور دمے و الرجی کے مریض بلخصوص بچے شدید متاثر ہوتے ہیں،چین میں ہر سال17 فیصد اموات اسموگ کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment