ھفتہ, 04 مئی 2024


وحشیانہ تشددسے مفلوج ہونے والے طالب علم کا علاج کون کروائے گا؟

 

ایمزٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تشدد سے لاغر ہونے والے طالبعلم کا علاج کرانے کی ہدایت کردی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سید مراد علی شاہ نے کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں استاد کے وحشیانہ تشدد سے مفلوج ہونے والے طالب علم محمد احمد کا مکمل علاج کرانے اور معاملے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو مبینہ طور پر استاد نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث طالبعلم کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ ذہنی صلاحیت سے بھی محروم ہوگیا۔ متاثرہ طالبعلم چلنے پھرنے اور کھانے پینے سے بھی محروم ہے جس کے بعد ڈاکٹر محمد احمد کو ناک میں لگی نالی کے ذریعے خوراک دے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ طالبعلم کے والد غلام احمد نے بتایا کہ موسم گرما کی چھٹیوں کے بعدجب دوبارہ سکول کھلے تو ایک رو ز اسے ٹیلی فون پر محمد احمد کی بیماری کے بارے میں بتایا گیا مگر جب وہ سکول پہنچے تو بیٹے کے چہرے، کمر، سینے، ہاتھوں اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں تھیں جس کے بعد میں بیٹے کو علاج کے لئے کراچی لایا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ محمد احمد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کی یہ حالت ہوئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ طالبعلم کا پاکستان یا بیرون ملک علاج کرایا جائے جس کے تمام اخراجات حکومت سندھ برداشت کرے گی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment