جمعہ, 03 مئی 2024


خود زد میں آئے بغیر دشمن پر کاری ضرب لگانے کے لئے روبوٹ گاڑی تیار

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پاک فوج ہنگامی حالات میں نگرانی، ریسکیو اور دھماکہ خیز مواد کو تلف کرنے اور خود زد میں آئے بغیر دشمن پر کاری ضرب لگانے کے لئے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کی تیار کردہ HADAF نامی جدید ترین روبوٹ گاڑی استعمال کرے گی۔

روزنامہ ایکسپریس کے مطابق این آر ٹی سی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی پر مشتمل جاسوسی اور مواصلاتی آلات بنانے والے قومی ادارے نے خصوصی روبوٹ گاڑی HADAF اور TRANTOLA نامی جاسوس روبوٹ گاڑیاں تیار کی ہیں جن کا مقصد سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی جان کو خطرے میں ڈالے بغیر پر پرخطر مہموں اور انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں میں دشمن پرکاری ضرب لگاتا ہے۔ مقامی انجینئرز کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت یہ روبوٹ گاڑیاں ترقی یافتہ ملکوں کی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں زیادہ کارگر اور لاگت کے لحاظ سے انتہائی کم قیمت ہیں۔ Trantola کو غیر ہموار سطح، سیڑھیوں اور ڈھلوان سطح پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ چھوٹے حجم کی یہ روبوٹ گاڑی آڈیو وژول کمیونیکیشن کی سہولت سے لیس ہے جسے خاموشی کے ساتھ ہدف کی نگرانی اور آپریشنل ایریا کے گہرے اور قریبی جائزے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

روسی صدر پیوٹن نے اپنے ایٹمی میزائل ایسی جگہ پر پہنچادئیے کہ امریکہ سمیت پورے مغرب کی نیندیں اُڑگئیں، بڑا خطرہ!

HADAF نامی روبوٹ گاڑی پر ایک خصوصی مشینی ہاتھ (آرم) نصب کیا گیا ہے جو دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی، بم کو تلف کرنے، جدید گنز کے ذریعے دشمن کو نشانہ بنانے، چھوٹے راکٹ اور گولے داغنے جیسے کام انتہائی موثر انداز میں انجام دے سکتی ہے۔ روبوٹ گاڑی پر بیک وقت کئی کیمرے نصب کئے جاسکتے ہیں جن کے ذریعے 360 ڈگری زاویے کے مناظر آپریشنل کنٹرول یونٹ پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ روبوٹ میں کمیونیکیشن فریکونسی جام کرنے کے آلات (جدید جیمرز) اور آی ای ڈیز کی نشاندہی اور انہیں تلف کرنے کے آلات بھی نصب ہیں۔ روبوٹ 120 کلوگرام وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس روبوٹ گاڑی سے آتشزدگی کے واقعات میں پانی اور کیمیکل کا چھڑکاﺅ، سٹریچر کو گھسیٹ کر باہر لانے یا کسی مشکوک گاڑی کو گھسیٹ کر عوامی مقامات سے دور کرنے کا کام بھی لیا جاسکتا ہے۔ یہ روبوٹ گاڑی 50 میٹر پانی کی گہرائی میں بھی کام کرسکتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ روبوٹ گاڑی کے مسلح افواج کے لئے ٹرائل جاری ہیں اور اعلیٰ عسکری قیادت نے اسے پاک فوج کے استعمال میں لانے کے لئے گرین سگنل دے دیا ہے۔ جلد ہی اس حوالے سے معاہدے کے بعد بڑے پیمانے پر ان روبوٹ گاڑیوں کی تیاری شروع کردی جائے گی۔ یہ روبوٹ گاڑی دہشت گردی کے خدشات کی روک تھام میں انتہائی موثر ثابت ہوگی۔ روبوٹ کی خریداری میں سری لنکا اور نائیجیریا سمیت دہشتگردی کا شکار دیگر ملکوں سے بھی بات چیت جاری ہے تاہم پہلے مرحلے میں ملکی دفاعی ضرورت پوری کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح افراج کے سپرد کئے جانے سے قبل اس روبوٹ گاڑی کو بم پروف بنایا جائے گا اور اس کی رفتار کو مزید تیز کرتے ہوئے ریموٹ کنٹرول کی موجودہ حد کو بھی بڑھایا جائے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment