ھفتہ, 23 نومبر 2024


1474دہشت گردوں ،9053ٹارگٹ کلرزکو گرفتار کیا، میجر جنرل بلال اکبر


ایمز ٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر میں امن کی بحالی میں ایپکس کمیٹی پاکستان آرمی ، رینجرز، پولیس کی مشترکہ حکمت عملی اور سب سے بڑھ کر انکی حکومت کے عزم کے باعث کامیاب ہوئی ہے۔


اس مشترکہ حکمت عملی کے تحت بہتر طریقے سے جو کام ہوا ہے وہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے سب کاموقف ایک تھا کے باعث ہے مگر یہ آپریشن آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گا

یہ بات انہوں نے ایپکس کمیٹی کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں آپریشن کی کارکردگی پر غور کیا گیا۔کیونکہ ایپکس کمیٹی کے دو سینئر اراکین کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختارجوکہ اب ڈی جی آئی ایس آئی ہوگئے ہیں اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر جوکہ ترقی پاکر لیفٹننٹ جنرل ہوگئے ہیں وہ اپنی موجودہ پوزیشن کو چھوڑ کر اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو، صوبائی مشیر مولابخش چانڈیو،مرتضیٰ وہاب،آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی وی ثناء اﷲ عباسی،کمشنر کراچی اعجاز علی خان،انٹیلی جنس ایجنسیوں کے صوبائی سربراہاں اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جب ہم نے اس سفر(ایپکس کمیٹی)کا آغاز کیا تھا تو اس وقت امن امان کی صورتحال بہت خراب تھی اور اس شہر کے لوگوں کو مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور دیگر مجرموں کے باعث بدامنی کا سامنا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب صورتحال بہتر ہو چکی ہے اور حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوام کا اعتماد بھی حاصل کرلیا ہے، کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوا ہے اور بہت اہم تہوارخیروخوبی اور پرامن طریقے سے گذر گئے،جس کا کریڈٹ ہماری سیاسی قیادت کو جاتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کورکمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز کو یقین دلایا کہ وہ جو جس کام کو نامکمل چھوڑکر جا رہے ہیں،وہ اس فورم کے ذریعے مکمل ہوگا،اور اس میں انکے بعد میں آنے والے/جانشین بھی انکے ساتھ ہونگے۔انہوں نے کہا کہ آپ جس پوزیشن پر آپ جا رہے ہیں۔وہاں سے بھی مجھے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے اپنے ادارے کی کارکردگی سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ رینجرز نے القائدہ،ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم تنظیموں کے اہم افراد کو گرفتار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے 1474دہشت گردوں ،9053ٹارگٹ کلرزکو گرفتار کیا ہے، جنہوں نے انکی تحقیقات کے دوران چند ملزمان نے انفرادی طور پر دو سے تین افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے اور کچھ نے انفرادی طور پر 300افراد کو قتل کرنے کے جرم کا اعتراف کیا، رینجرز نے 438بھتہ خوروں اور 115اغوا کندگان کو بھی گرفتار کیا۔ڈی جی رینجرز نے کہا کہ چند لوگوں نے بیریئرز نصب کرکے کمیونٹیزکویرغمال بنایا ہوا ہے،رینجرز نے انہیں ختم کیا ہے کراچی کو مزیدمحفوظ بنایا جا سکتا ہے، اگر پولیس کی استدادکا رمیں اضافہ کیا جائے۔

کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار نے حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن کی اہم کامیابی عام لوگوں کے معیار زندگی میں تبدیلی لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت، آرمی، رینجرز، پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نتائج بہت واضح ہیں جس کیلئے ایپکس کمیٹی کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک طویل مسافت طئے کی ہے اور شہر میں پائیدار امن کے قیام تک واپسی ممکن نہیں ہے۔کورکمانڈر نوید مختار نے وزیراعلیٰ سندھ کی اس خصوصی اجلاس کو بلانے اور موجودہ ایپکس کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور نئے جوش کے ساتھ آپریشن کے نئے اہداف متعین کرنے کیلئے ان کی کاوشوں کو سراہا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ نے جانے والے کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار اور ڈی جی رینجرز کو سندھی ٹوپی اجرک اور دیگر تحائف بھی پیش کئے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment