نیشنل ٹیکنالوجی کونسل نے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کوپاکستان میں پہلی دفعہ شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام بی ٹیک آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا پروگرام شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پروگرام میں این ٹی سی کی ہدایت کے مطابق طلبہ کو مہارت فراہم کرنے کے لیے 70 فیصد کورس پریکٹیکل پر مشتمل کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے زیرو وزٹ میں نیشنل ٹیکنالوجی کونسل نے اعلی پائے کے ماہرین تعلیم کو ایگزامنرز کے طور پہ مدعو کیا تاکہ وہ سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے مرتب کردہ نصاب اور طلبہ کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لے سکیں۔
یونیورسٹی سے منسلک ماہرین تعلیم جن میں ڈاکٹر زبیر احمد شیخ وائس چانسلر محمد علی جناح یونیورسٹی پروفیسر غضنفر اللہ خان یو ائی ٹی اور غلام محمد صاحب ممبر این ٹی سی اسلام اباد سے اس زیرو وزٹ میں شامل تھے۔ماہرین نے نصاب میں کچھ جدید مضامین کا اضافہ کروا کر اسے عالمی معیار کے مطابق مرتب کروایا اور سر سید یونیورسٹی کی جانب سے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کو فراہم کی جانے والی سہولیات کو تسلی بخش قرار دیا۔ ان سہولیات میں جدید ترین ہائی سپیڈ پر مشتمل لیبارٹریز، جدید طرز کے کلاس رومز، نئی اور جدید کتابوں سے آراستہ لائبریری، اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ اور تمام ضروری سہولیات شامل ہیں۔
یونیورسٹی کی جانب سے اس پروگرام میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کی فیس میں رعایت بھی دی جا رہی ہے۔ان ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پروگرام انڈسٹری کو جدید تکنیکی صلاحیتوں کے حامل گریجویٹس مہیا کرے گا جو کہ پاکستان کی صنعتوں کے معیار کو جدید تقاضوں سے ہمکنار کرنے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔
ماہرین تعلیم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سر سید یونیورسٹی کے اس پروگرام کو ایک ماڈل کے طور پر کامیاب بنا کر دوسری یونیورسٹیز میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔
اس موقع پر سر سید یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر منور حسین شعبہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر محمد ریحان ایڈیشنل رجسٹرار زبیر حمیدی اور شعبہ کمپیوٹر سائنس کے چیئرمین ڈاکٹر ولیج حیدر ان کے ہمراہ موجود تھے۔جبکہ پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف کا کہنا تھا کہ این ٹی سی نے جو اعتماد سر سید یونیورسٹی پر کیا ہے اس پر ہم پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔