ھفتہ, 04 مئی 2024


اویس شاہ کی عدم بازیابی پر تشویش کا اظہار

ایمزٹی وی(کراچی) سندھ ہائیکورٹ کے ججوں نے چیف جسٹس کے صاحبزادے اویس شاہ کی عدم بازیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر اور وزیراعظم سے اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کے اغوا کا جائزہ لینے کے لیے عدالت عالیہ میں فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں ججوں نے اویس شاہ کی تاحال عدم بازیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنی اور اہل خانہ کی سیکیورٹی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے ججوں نے اویس شاہ کی بازیابی کے لیے صدر اور وزیراعظم سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا جب کہ اس موقع پر جج صاحبان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے بیٹے کا اغوا عدلیہ کی آزادی میں رکاوٹ ہے، ججوں کی سیکیورٹی کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے جس پر تشویش ہے جب کہ اویس شاہ کے اغوا کے بعد ججز اور ان کے اہلخانہ شدید عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ ججوں نے اپنی اور اہلخانہ کی سیکیورٹی میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا جب کہ اس حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل کیس میں ہونے والی پیش رفت کو دیکھ کر طے کیا جائے گا

دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائیكورٹ كے صاحبزادے كے اغوا كی تحقیقات كرنے والی پولیس كمیٹی كے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ اور ڈی آئی جی ساؤتھ منیر اے شیخ نے چیف جسٹس سندھ ہائیكورٹ جسٹس سجاد علیشاہ سے ان كے چیمبر میں ملاقات كی جس میں پولیس افسران نے فاضل چیف جسٹس كو ان كو صاحبزادے كی بازیابی سے متعلق اقدامات اور اب تك ہونیوالی پیش رفت سے آگاہ كیا۔

واضح رہے کہ اویس شاہ کو 20 جون کی دوپہر کراچی کے علاقے کلفٹن میں شاپنگ مال کے باہر سے اغوا کیا گیا جس میں 4 مسلح افراد نے اویس شاہ کو اسلحہ کے زورپر یرغمال بنایا اور گاڑی میں ساتھ لے گئے جب کہ عینی شاہدین کے مطابق گاڑی پر سبز رنگ کی نمبر پلیٹ لگی تھی۔ وزیراعظم نے اویس شاہ کے اغوا کا نوٹس لیا ہے جب کہ اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان نے بھی سندھ حکومت کو مغوی کی جلد بازیابی کے لیے اقدامات اٹھانے کا حکم دیا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment