اتوار, 28 اپریل 2024


مہنگا شوق اب پاکستان میں سستے پیسوں میں میسر

ایمزٹی وی (کھیل) چترال کے قدرتی مناظر اور جغرافیائی نقشہ پیرا گلائڈنگ یعنی چھتری برداری کیلئے نہایت موزوں جگہ ہے۔یہاں ایسے مقامات بھی ہیں جہاں پائلٹوں نے پرواز کیا اور کئی گھنٹوں تک ہوا میں گھومنے پھرنے کے بعد واپس اسی جگہ پراتر چکے ہیں یہاں کے مقامی پائلٹ ٹنڈم فلائنگ کے ذریعےسیاحوںکو بھی پیرا شوٹ میں ساتھ ہوا میں لےجاتے ہیں جو ’کو پائلٹ‘ کا کردار ادا کرتا ہے کرنل عزیز گل کا کہنا ہے کہ ٹنڈم فلائٹ نیپال وغیرہ میں ہواکرتا تھا اور لوگ اس کیلئے بہت پیسے خرچ کرتے ہیں مگر ہمارے اپنے ملک چترال میں بھی یہ سہولت موجود ہے لیکن فی الحال لوگ اس سے لوگ استفادہ نہیں کررہے مقامی پائلٹ سیف اللہ جان کا کہنا ہے کہ یہاں کا جغرافیائی حالات اور مناظر نہایت موزوں ہے اور ہندوکش ایسوسی ایشن فار پیرا گلائڈنگ کو اگر ذرا سا بھی تعاون حاصل ہو تو یہ دنیا بھر کے سیاحوں کو یہاں کھینچ کرلاسکتے ہیں ایک اور پائلٹ معراج حسین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی پائلٹوں نے عالمی ریکارڈ بھی یہاں بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چترال کے ثمر پیلیس جو بیر موغ لشٹ کے پہاڑی کے اوپر واقع ہے وہ اتنی بہترین جگہہ ہے کہ وہاں سے ٹیک آف یعنی پرواز کیا بھی جاسکتا ہے اور کئی گھنٹوں تک ہوا میں گھومنے پھرنے کے بعد اسی جگہ اتر سکتے ہیں انہوں نے مزیدکہا کہ اگر حکومت ان کے ساتھ تعاون کرے اور ان کی ایسوسی ایشن کی حوصلہ افزائی کرے تو وہ سالانہ کروڑوں روپے اس صنعت سے کما سکتے ہیں۔ بیر موغ لشٹ پہاڑ کے اوپر بیس سال پہلے پی ٹی ڈی سی ہوٹل کی بہترین عمارت بنائی گئی تھی مگر جب سے وہ بنا ہوا ہے اسی وقت سے بند پڑا ہے اور اربوں روپے کا یہ عمارت ایک بھوت بنگلے کا منظر پیش کرتا ہے جو آہستہ آہستہ گر کر زمین بوس ہونے والا ہےانہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بیر موغ لشٹ میں پندرہ سالوں سے بند پی ٹی ڈی سی ہوٹل ان کے حوالہ کیا جائے تاکہ وہ اسی ہوٹل کے لان سے پرواز کرنے کےلئے بین الاقوامی سطح پر پیرا گلائڈرز پائلٹ بلائیں ،اس سے چترال کی معیشت پر اچھے اثرات پڑیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment