تجارت: حکومت کی ناقص پالیسی اسٹیٹمنٹ کے باعث ملک پر قرضوں کے بوجھ میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ حکومت نے اعتراف کیا کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوئی ہے۔ قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں گزشتہ سال ہوش ربا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی قرضوں کا حجم زرمبادلہ آمدنی سے 120 فیصد زائد ہے جبکہ زر مبادلہ ذخائر کے مقابلے میں ان کا حجم 290 فیصد زائد ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر بیرونی کھاتے دباؤ کا شکار ہیں۔ غیر ملکی قرضوں میں اضافے کی شرح 3 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ اسی طرح ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے بھی ملکی وسائل کا ایک بڑا حصہ صرف ہورہا ہے۔