ایمزٹی وی(تعلیم/ رپورٹ) چین کے سخت تعلیمی اور امتحانی نظام میں آسانی کے لیے ایک اسکول نے ادھار میں امتحان پاس کرنے اور گریڈ حاصل کرنے کا نظام متعارف کرایا ہے جس کے تحت طالب علم ’’گریڈ بینک‘‘ سے پاس ہونے کے بعد کچھ ٹیسٹ کے ذریعے اس کا ادھار واپس دے سکتے ہیں۔
یہ سہولت چینی شہر نانجنگ میں واقع نانجنگ نمبرون ہائی اسکول میں پیش کی جارہی ہے جس کا مقصد طالب علموں کو امتحان پاس کرنے کا ایک دوسرا موقع فراہم کرنا ہے۔ اسکول ٹیچر کے مطابق اگرچہ 60 اور 59 میں ایک نمبر کا فرق ہے لیکن ایک نمبر ادھار لے کر طالب علم پاس ہوسکتا ہے جب کہ بعد میں وہ یہ ایک نمبر سود کے ساتھ واپس لوٹا سکتا ہے۔
اس کے لیے کسی بھی امتحان میں پاس ہونے کے لیے طالب علم کو گریڈ بینک سے کچھ نمبر دے دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ پاس ہوجائے۔ لیکن بینک ہی کی طرح طالب علموں کو مقررہ وقت پر یہ نمبر سود سمیت واپس کرنے ہوتے ہیں، یعنی اگلے امتحان میں طالب علموں کو اضافی نمبروں سے وہ امتحان پاس کرنا ہوگا۔بعض اساتذہ طلبا و طالبات کو اضافی نمبر دے کر ان سے تجربہ گاہ میں تجربات کراتے ہیں یا پھر انہیں عوام کو علم کے بارے میں لیکچر دینے ہوتے ہیں۔ اگر کوئی طالب علم اپنا قرض واپس نہ کرسکے تو اس کا نام بینک کی طرح بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔
طالبعلموں نے ’’نمبر بینک‘‘ پر خوشی کا اظہار کیا ہے جو نومبر 2016 میں پہلی مرتبہ پیش کیا تھا۔ فی الحال اسے دسویں جماعت کے طالب علموں کے لیے پیش کیا گیا ہے اور 13 طلبا و طالبات نے یہ سہولت استعمال کی۔ چند اساتذہ نے اس طریقے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے طالب علم لاپرواہ اور غیرسنجیدہ ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ چین میں امتحانی نظام اسکول کے طالب علموں پر شدید دباؤ کی وجہ بن رہا ہے اور گریڈ بہتر نہ ہونے پر طالب علم خودکشیاں بھی کرتے ہیں۔ اسی طرح امتحانات کے دنوں کو قومی بخار کا موسم کہا جاتا ہے جو بچوں اور والدین کے لیے یکساں طور پر بہت تناؤ کی وجہ بنتا ہے۔