ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)پاکستان بہت جلد دنیا کے اُن چند ملکوں میں شامل ہونے والا ہے جہاں موبائل انٹرنیٹ کی جدید ترین فائیو جی ٹیکنالوجی سب سے پہلے آزمائی جائے گی۔ پاکستان کی ایک موبائل فون کمپنی پہلے ہی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو یہ درخواست دے چکی ہے کہ اسے آزمائشی طور پر فائیو جی اسپیکٹرم استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ یہ بھی شنید ہے کہ پی ٹی اے نے اس کی اجازت بھی دے دی ہے۔ فائیو جی ٹیکنالوجی 5 گیگاہرٹز اسپیکٹرم استعمال کرتی ہے جبکہ توقع کی جارہی ہے کہ اس سے موبائل کمیونی کیشن میں ڈیٹا ٹرانسمیشن کی ایک گیگابِٹس فی سیکنڈ یا اس سے بھی زیادہ کی غیرمعمولی رفتار حاصل کی جاسکے گی۔ تجرباتی مراحل سے گزرنے کے بعد، اب اس ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر استفادہ عام کےلئے متعارف کروانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس بارے میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستان میں 2020ء تک فائیو جی ٹیکنالوجی آجائے گی۔ وہ انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین (آئی ٹی یو) اور پی ٹی اے کے اشتراک سے منعقدہ ’’ایشیا پیسفک ریگولیٹرز راؤنڈ ٹیبل 2016ء‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے بھی تصدیق کی کہ پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی آزمائشیں شروع کرنے کےلئے یہاں کی ایک موبائل آپریٹر کمپنی نے تیزی سے کام شروع کردیا ہے اور ’’پاکستان اُن ملکوں میں شامل ہوگا جہاں فائیو جی ٹیکنالوجی سب سے پہلے آزمائی جائے گی۔‘‘ البتہ انہوں نے اس کمپنی کا نام بتانے سے گریز کیا۔
پاکستان بہت جلد فائیو جی ٹیکنالوجی آزمائی جائے گی
- 22/07/2016
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 1559 K2_VIEWS
Leave a comment