ایمزٹی وی(بزنس)ملک میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے، شوگرملز صارفین کو بلاروک ٹوک اور مسلسل چینی کی سپلائی جاری رکھے ہوئے ہیں، قیمتوں میں حالیہ اضافہ مارکیٹ میکنزم کی وجہ سے ہے کیونکہ مڈل مین صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھا کر منافع خوری کرتے ہیں۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے ترجمان نے اس وقت ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں اوروافر اسٹاک موجودہ ہے، ہر سال جب کسانوں کی ادائیگی مکمل ہو جاتی ہے تو ملوں پر فروخت کا دباؤ کم ہو جاتا ہے جس کے باعث نرخوں میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میںحالیہ اضافہ مارکیٹ میکنزم پر منحصر ہے، گنے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث شوگر انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں بھی اضافہ ہو چکا ہے جو 64روپے فی کلو ایکس ملز ریٹ بنتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارچ سے لے کر جولائی تک کا مارک اپ شامل کر لیا جائے تو 67روپے کی قیمت کوئی غیر معمولی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ملوں کی طرف سے سپلائی میں کوئی رکاوٹ نہیں، بعض اوقات مڈل مین بھی صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں تاہم شوگر ملز صارفین کے لیے بلاروک ٹوک چینی کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔