Friday, 29 November 2024


پاکستان کی معیشت ٹھوس اقدامات کی بناء پر مستحکم ہوئی

ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان نے امریکہ سے باہمی تجارت کےفروغ کیلئے ویزہ پالیسیوں میں نرمی اور ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی اور امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹ تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی مانگنے کی درخواست کی ہے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدہ کی کونسل ( ٹیفا ) کے آٹھویں اجلاس کے دوران پاکستان نے مطالبہ کیا کہ امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹوں تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی کو یقینی بنایا جائے اور آئی ٹی سے متعلقہ سروسز کے برآمدکندگان کو ویزوں کے اجراء میں آسا نی لائی جائے تاکہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں۔

مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کی سربراہی میں وفد نے کی ، امریکی وفد کی قیادت تجارتی نمائندہ اور سفارتکار مائیکل فورمن نے کی ۔

اجلاس سے خطاب میں وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تجارت کا حجم پانچ ارب دس کروڑ ڈالر ہے جبکہ پاکستان کو ملنے والی غیر ملکی سرمایہ کاری میں سب سے بڑا حصہ امریکہ کا ہوتا ہے۔

وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کئی وجوہات کی بناء پر امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹ تک ترجیحی طور پر رسائی دیئے جانے کا مستحق ہے ، پاکستان کی معیشت ٹھوس اقدامات کی بناء پر مستحکم ہوئی ہے جبکہ ملک میں سیکورٹی کی صورتحال میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے اورپاکستان چند سال قبل کی نسبت آج زیادہ محفوظ ملک ہے۔

امریکی سفارتکار مائیکل فورمن نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کا یہ صرف معمولی فرق ہے اور ٹی آئی ایف اے کے ساتھ ہم تجارتی مواقعوں کے امکانات تلاش کر سکتے ہیں۔

اجلاس کے دوران امریکہ کو پاکستانی برآمدات تک رسائی میں بہتری لانے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا گیا، ان شعبوں میں ٹیکسٹائلز اور زرعی اشیاء ، حقوق ملکیت دانش کا نفاذ ، اختلافی امور کے حل کے مکینزمز کا قیام افغانستان میں دفاعی اشیاء کی پاکستانی کمپنیوں سے خریداری اور کاروباری مواقع کے بارے میں پاکستان میں اگلی کانفرنس کا انعقاد شامل ہیں

امریکی وفد سے ملاقات میں وزیر تجارت نے ٹیکسٹائل مصنوعات کیلئے امریکی منڈیوں تک رسائی مانگ لی، پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تجارت کا حجم پانچ ارب دس کروڑ ڈالر ہے جبکہ پاکستان کو ملنے والی غیر ملکی سرمایہ کاری میں سب سے بڑا حصہ امریکہ کا ہوتا ہے۔

Share this article

Leave a comment