Friday, 29 November 2024


حکومت گئی تو پیپلز پارٹی ذمہ دار نہیں ہو گی،خورشید شاہ

ایمز ٹی وی(سکھر) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں نہیں لگتا کہ حکومت اپنی مدت پوری کر پائے گی،حکومت مشکل وقت میں پاؤں پڑتی ہے اور اچھے وقت میں گلے پہ پاؤں رکھتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کھلے دل سے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں جس کے لیے حکومت کو ہمارے پارٹی لیڈربلاول بھٹو کے چارمطالبات پر بات چیت کرنے کے لیے پہل کرنی چاہیے،اگر حکومت بلائے گی توضرور بات چیت کریں گے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات دیکھ کر نہیں لگتا کہ حکومت 2018ء تک چل نہ پائے گی معاملات کو جمہوری انداز سے چلانے کے لیے باہمی افہام و تفہیم اور بحث و مباحثے کی ضرورت ہوتی ہے،سعد رفیق نے ملاقاات کا پیغام پہنچایا تھا اور اسحاق ڈار صاحب نے بھی جمعرات کو ملاقات کا عندیہ دیا تھا،دیکھنا ہے کہ کب تک عملی طور پرملاقات ہو پاتی ہے۔

انہوں نے حکمراں جماعت کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ جب حکومت پر اچھا وقت ہوتا ہے تو مدد کے لیے اپوزیشن کے پاؤں پرجاتی ہے لیکن جب اچھا وقت آتا ہے تو اپوزیشن کے ہی گلے پہ پاؤں رکھ دیتی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم نواز شریف کے سب سے بڑے حامی ہیں کیونکہ تحریک انصاف کی پالیسیوں سے وزیراعظم کو نقصان کے بجائے الٹا فائدہ ہی ہو رہا ہے اور حکومت مضبوط ہو تی جا رہی ہے۔

قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وضاحت کی کہ پیپلز پارٹی وکٹوں کے دونوں جانب نہیں کھیلتی،ہم 2 نومبر کو دارالخلافہ بند کرنے کے حق میں نہیں ہیں،تحریک انصاف نے بہت اچھی بساط بچھائی ہے لیکن یہ بساط جلد الٹنے والی ہے،عوام کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے کیوں کہ سیاستدانوں کا کام عوام کو ریلیف دینا ہوتا ہے انہیں مشکلات میں ڈالنا نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس طرف حالات جارہے ہیں ہیں مجھے خوف ہے کہ حکومت نہ مانی اور عمران خان بھی ضد پر اڑے رہے تومعاملہ تصادم کی صورت اختیار کر جائے گا اور اگر حالات خراب ہوئے اور حکومت گئی تو پیپلز پارٹی ذمہ دار نہیں ہو گی۔

قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم نے پھانسیاں دیکھی ہیں، کچھ لوگوں نے تو تھپڑ بھی نہیں دیکھا، پنجاب میں ہماری کامیابیاں سرپرائز ہوں گی۔

Share this article

Leave a comment