Saturday, 30 November 2024


سوئچ آن ہوتے ہی دہشت گردی شروع ، بلاول بھٹو زرداری

ایمز ٹی وی(گھوٹکی) چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ ابھی ہماری ورکنگ ریلیشن شپ نہیں بنی لیکن پر امید ہوں اگر مل کر کام کرتے ہیں

تو نہ صرف نوازشریف کو نکالوں گا بلکہ شہبازشریف کی بھی یہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب آخری باری ہوگی۔

اوباڑو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین ییپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کے سامنے اپنے 4 مطالبات رکھے ہیں اگر وہ نہ مانے گئے تو پھر شیر کا شکار کرنے نکلوں گا اور پھر میرا احتجاج عمران خان کی طرح نہیں بلکہ اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بی بی بے نظیر بھٹو کی طرح ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو ایک اور موقع دے رہا ہوں، آج اپنے سینیٹرز سے بات کروں گا کہ ہم کیسے سینیٹ کا استعمال کرکے اپنے مطالبات منوائیں اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تو اب اصلی جمہوری دھرنا اور لانگ مارچ ہوگا، نوازشریف تین مرتبہ وزیراعظم بنے ہیں اور اگر ہماری 4 چیزیں نہیں مانتے تو انہیں جواب دینا ہوگا۔

بلاول بھٹو نے عمران خان کو ایک بار پھر چاچا مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چاچا کو دکھانا ہے وہ کھیل میں ہیں یا سیاست میں، اگر وہ سیاستدان ہیں اور اچھی سیاست کریں گے اور ان کی نیت صاف ہو تو ساتھ کام کرسکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ ابھی ہماری ورکنگ ریلیشن شپ نہیں بنی لیکن پر امید ہوں اگر مل کر کام کرتے ہیں تو نہ صرف نوازشریف کو نکالوں گا بلکہ شہبازشریف کی بھی یہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب آخری باری ہوگی۔ اس خبرکوبھی پڑھیں: جمہوریت بچانی ہے توشیرکی قربانی ضروری ہے، بلاول بھٹو زرداری

پیپلز پارٹی کے چیرمین کا کہنا تھا کہ سوئچ آن ہوتے ہی دہشت گردی شروع ہوجاتی ہے اور بند کرنے سے ختم ہوجاتی ہے، امن و امان کی ذمہ داری صوبائی اور وفاقی حکومت کی مشترکہ ہے، مل کر کام کرنے سے ہی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ ایک دن میں یا ایک سال میں ہرچیز کا حل نکال لوں گا لیکن جب سے سندھ میں بی بی کا بیٹا آیا ہے تب سے تبدیلی آئی ہے۔

اپنی شادی کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے شادی کےلئے کئی پیش کش ہوئی ہیں جو عورت مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے اسے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لیکن میں اسی لڑکی سے شادی کروں گا جسے میری بہنیں پسند کریں گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ گزشتہ روز کا جلسہ تو صرف کارنر مینٹگ تھی، دہشت گرد نہیں چاہتے کہ پیپلزپارٹی اپنی اصل طاقت دکھائے اسی وجہ سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ریلی منسوخ کردی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اردو سکھائی وہ سندھی بھی سکھائیں گے، اردو بہتر ہوگئی ہے سندھی بھی بہتر ہوجائے گی لیکن میں پاکستان کی تمام زبانیں سیکھنا چاہتا ہوں

Share this article

Leave a comment