Thursday, 28 November 2024


طلبا و طالبات کی آسانی کےلئے ماڈل پیپرز جاری

 


ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے کہا ہے کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے طلبہ و طالبات کی سہولت کومدنظر رکھتے ہوئے2017ء کے امتحانات کیلئے سائنس گروپ اور تمام گروپس کے لازمی پرچوں کے ترمیم شدہ ماڈل پیپرز جاری کردیئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس ماڈل پیپر میں پرچوں کے پیٹرن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے بلکہ اسی پیٹرن کے اندر رہتے ہوئے ماڈل پیپر میں بہتری لائی گئی ہے۔ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ ماڈل پیپر میں تمام نصاب کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ طلباء صرف چنیدہ سوالات سے تیاری نہ کریں بلکہ پورے نصاب کا مطالعہ کریں۔

انہوں نے بتایا کہ جب سے نئے پیٹرن آف پیپر کے مطابق امتحان لیا جارہا ہے مختلف حلقوں سے شکایات سامنے آرہی تھیں، خاص طور پر طلباء اور اساتذہ کی جانب سے ایسی شکایات آتی رہی ہیں کہ مختصر سوالات جوابات کے نام پر پرچوں میں ایسے سوالات ہوتے ہیں جن کے مختصر جوابات دینا طلباء کیلئے مشکل ہوتا ہے جبکہ طلباء بھی بعض ایسے سوالات کا تفصیلی جواب لکھ دیتے ہیں جن کے جواب مختصر ہونے چاہئیں،ہر دوصورتوں میں طلباء کو سہولت میسر نہیں آرہی تھی اسی لئے ان کی تکالیف کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے سینئر اساتذہ کی مدد سے ماڈل پیپر میں ایسی ترامیم کی ہیں جس سے پرچوں کا پیٹرن تو تبدیل نہیں ہوا لیکن ان ترامیم سے طلباء کو مکمل پرچہ خاص طور پر پچاس فیصد نمبرز پر مشتمل مختصر سوالات جوابات کے حصے کو حل کرنے میں آسانی ہوگی۔

محمد عمران خان چشتی نے بتایا کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی طرف سے آئندہ پرچے بنانے والے اساتذہ کیلئے ورکشاپس اور سیمینارز منعقد کیے جائیں گے جس میں انہیں ایسے سوالات تیار کرنے کے بارے میں بتایا جائے گا جن کا طلباء آسانی سے مختصر جواب دے سکیں۔ اسی طرح پرچہ جانچنے والے ایگزامنرز کیلئے بھی ورکشاپس ہوں گے جس میں انہیں مختصر جوابات کے مکمل نمبر دینے کے متعلق بتایا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا پرچے کے پہلے حصے میں بیس نمبرز کے ایم سی کیوز کو کم از کم تین سال تک دہرانے پر پابندی ہوگی، ایم سی کیوز کا پرچہ ابھی تک پہلے بیس منٹ میں لیا جاتا تھا لیکن اب اسے آخری بیس منٹ میں لیا جائے گاتاکہ اسے محفوظ رکھا جاسکے۔ محمد عمران خان چشتی نے بتایا کہ یہ ماڈل پیپرز تمام کالجز میں بھجوادیئے گئے ہیں اور پرنسپلز کو کہا گیا ہے اگر انہیں ماڈل پیپرز میں کوئی غلطی نظر آتی ہے یا کوئی اعتراض ہے تو وہ اس سے انٹربورڈ کو پندرہ دن کے اندر آگاہ کردیں، اگر پندرہ دن میں کوئی اعتراض موصول نہیں ہوا تو ماڈل پیپرز کو حتمی سمجھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ماڈل پیپر کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ طلباء کو انٹرکرنے کے بعد پروفیشنل کالجز اور یونیورسٹیوں کے ٹیسٹ کیلئے اضافی تیاری کی ضرورت نہیں رہنی چاہئے

 

Share this article

Leave a comment